علاقے کے سرکردہ سماجی و تعلیمی ماہرین کا مطالبہ، موصوف کے انتخاب کو جھارکھنڈ کے لئے بہترین قدم قرار دیا
رانچی: جھارکھنڈ کے امیر شریعت اول حضرت مولانا نذر توحید حفظہ اللہ نے ابھی امارت شرعیہ جھارکھنڈ کی ذمہ داری سنبھالی ہی ہے کہ علاقے کے سرکردہ تعلیمی و سماجی شخصیات نے ان سے ڈھیر ساری امیدیں وابستہ کرلی ہیں۔چونکہ تعلیمی و سماجی سطح پر انتہائی پسماندہ ریاست کو سب سے زیادہ تعلیم کی ضرورت ہے اور حضرت مولانا نذر توحید حفظہ اللہ تعلیم و تعلم سے ہی شغف رکھتے ہیں لہذا نئے امیر شریعت سے لوگوں کا مطالبہ ہے کہ وہ علاقے میں تعلیمی تحریک برپا کریں اور علاقے کو تعلیمی پسماندگی سے باہر نکالیں۔ مینارہ ویلفیئر ٹرسٹ چتر پور کے چیرمین جھارکھنڈ کی مشہور تعلیمی شخصیت سیدمحمد ہدایت اللہ کہتے ہیں ’’ حضرت مولانا نذر توحید حفظہ اللہ ریاست کی بزرگ شخصیت ہیں بطور امیر شریعت ان کا انتخاب انتہائی خوش کن قدم ہے جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔لیکن میں یہاں یہ مطالبہ بھی کرتا ہوں کہ چونکہ حضرت تعلیم سے وابستہ ہیں لہذا ریاست جھارکھنڈ میں تعلیمی نظام کو چست درست کرنے اور تعلیمی تحریک برپا کرنے کی اگر وہ کوشش کرتے ہیں تو یہ ملت کو فائدہ پہنچائے گا اور جھارکھنڈ کے مسلمان بہتر طور پر امیر شریعت حضرت مولانا نذر توحید حفظہ اللہ سے مستفید ہوسکیں گے۔ سید محمد ہدایت اللہ نے کہا کہ ’’جھارکھنڈ کو شروع سے ہی نظر انداز کیا گیا ہے یہاں کی ملت اپنے طور پر کھڑی ہوئی ہے جبکہ ملک کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد نے اس سرزمین پر اپنا قیمتی وقت گذارا ہے اور یہاں علم کی جوت جگائی ہے۔ اگر امیر شریعت جھارکھنڈ حضرت مولانا نذر توحید حفظہ اللہ مولانا کے خوابوں کی ہی شرمندہ تعبیر کریں تو میں یہ سمجھتا ہوں کہ ان کا انتخاب ریاست کے سماجی کارکنوں میں عزم و حوصلہ پیدا کرے گا‘‘۔
سابق رجسٹرار کوآپریٹیو حکومت جھارکھنڈ جناب عرفان عزیرجو اگنائٹڈ مائنڈ اکیڈمی کے بینر تلے سول سروسیز کی تیاریاں کراچکے ہیں اور ان دنوں’’ حوصلہ ‘‘کے پرچم تلے طلبہ و نوجوانوں کی رہنمائی کررہے ہیں وہ حضرت مولانا نذر توحید حفظہ اللہ کو امیر شریعت بنائے جانے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں ’’حکومت میں کام کرنے کے دوران اور ریٹائر ہونے کے بعدبھی میری یہ خواہش رہتی تھی کہ کاش کوئی ذی علم عالم دین ہماری رہنمائی کرے جو ریاست کے مسائل کو بھی جانتا ہو الحمدللہ حضرت مولانا نذر توحید حفظہ اللہ کا بطور امیر شریعت انتخاب دیکھ کر میری دیرینہ خواہش پوری ہوتی نظر آرہی ہے اور مجھے محسوس ہورہا ہے کہ ان شاء اللہ جھارکھنڈ کی بہتری کے لئے ایک بہترین قدم اٹھایا گیا ہے اور پوری ملت ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ حضرت مولانا نذر توحید حفظہ اللہ ریاست میں ملت کی تعمیر و ترقی کے لئے بہترین کام کریں گے اور ریاست کی ضرورتوں کا خیال رکھیں گے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’حضرت مولانا نذر توحید حفظہ اللہ سے میں بھی یہ مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ فوری طور پر تعلیمی تحریک برپا کریں اور علاقے کو تعلیمی طور پر خود کفیل بنانے کے لئے حکمت عملی تیار کریں‘‘۔