اے آئی ایم ایم رہنماء اور سابق ایم ایل اے وارث پٹھان ان دنوں بی جے پی سے نورا کشتی کھیل رہے ہیں تاکہ سرخیوں میں رہا جا سکے اور بائیکلہ اسمبلی حلقہ میں مسلم ووٹوں کو ایک جُٹ کر آنے والے اسمبلی چناؤ میں اپنی جیت کی راہ ہموار کر سکے۔ہو سکتا ہے کہ وارث پٹھان کو اُنکی پارٹی لوک سبھا چناؤ کی ٹکٹ بھی دے ۔کیونکہ مہاراشٹر میں بی جے پی اتحاد کی حالت خستہ ہے۔شیوسینا ،نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور اب کانگریس کے اہم رہنماء اشوک چوہان کو کانگریس سے علاحدہ کر کے بھی بی جے پی اعلی کمان کو بھروسہ نہیں ہو رہا ہے کہ اُنکی پارٹی لوک سبھا انتخابات میں گزشتہ کارکردگی دوہرا پائیگی ۔گزشتہ لوک سبھا چناو میں بی جے پی اور شیوسینا اتحاد نے مہاراشٹر میں 40 سے زیادہ سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوئی تھیں ۔لیکن آنے والے لوک سبھا انتخابات میں نصف سیٹیں بی جے پی اتحاد کو مل جائے تو غنیمت ہے ۔اسلئے مہاراشٹر میں اے آئی ایم ایم کے رہنماء وارث پٹھان کو ہوا دی جا رہی ہے تاکہ مہاراشٹر میں انڈیا اتحاد کے مسلم ووٹوں کو خراب کی جائے۔مہاراشٹر میں این ڈی اے اور انڈیا اتحاد کے درمیان بہت ہی نزدیکی مقابلہ ہونے کی اُمید ہے ایسے میں اے آئی ایم ایم کچھ لوک سبھا سیٹوں پر دس دس ہزار مسلم ووٹ بھی خراب کر نے میں کامیاب ہوتی ہے تو انڈیا اتحاد کئی جیتی ہوئی سیٹیں ہار سکتی ہیں ۔اے آئی ایم ایم اور وارث پٹھان اپنے انتخابی سیاست میں مشغول ہیں لیکن اُن کی سیاست سے میرا روڈ کے مسلمان خوف زدہ ہیں۔وارث پٹھان کو میرا روڈ کون بلا رہا ہے یہ میری سمجھ میں نہیں آ رہا ہے اور اگر وہ میرا روڈ آ بھی جاتے ہیں تو انکو سننے والا شاید ہی کوئی ہوگا۔لیکن میرا روڈ میں فرقہ وارانہ ماحول ضرور خراب ہوگا اور اُنکے آنے سے دوسری جانب کو بھی فرقہ وارانہ سیاست کرنے کا موقع مل جائے گا ۔دوسری جانب کی فرقہ وارانہ سیاست سے شہر کے امن و امان کی حالت بگڑ سکتی ہے ۔اسلئے پولس نے وارث پٹھان کو میرا روڈ کے سرحد پر ہی گرفتار کر شہر کے ماحول کو بگڑنے نہیں دیا۔میرا بھیاندرِ پولس سے اُمید ہے کہ ٹی راجا سنگھ کو بھی شہر میں پروگرام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
میرا بھیندارِ ہمیشہ سے امن کا گہوارہ رہا ہے ۔لیکن اب یہ شہر بی جے پی اور اے آئی ایم ایم کی سیاست کا اکھاڑہ بن رہا ہے ۔بی جے پی اس شہر میں اچھی پوزیشن میں ہے وہ اپنے اندرونی سیاست اور کون میرا بھیاندارِ پارٹی کا بڑا رہنماء ہوگا اسکی سیاست ہندو مسلمان کرکے کیا جا رہا ہے جبکہ اے آئی ایم ایم جذباتی سیاست کر کم سے کم میرا روڈ میں اپنی گرفت مضبوط نہیں بنا سکتا ہے ۔یہ پارٹی صرف اور صرف کچھ ووٹ حاصل کر انڈیا اتحاد کے امیدوار کی شکست میں اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔آج مودی اور شاہ کے بھارت میں کوئی مسلم رہنماء کسی بی جے پی رہنماء کو آنکھ دکھائے یہ ممکن نہیں ہے ۔اعظم خان کا کیا حسر ہوا یہ کسی سے چھپا نہیں ہے ۔نواب ملک کو کس طرح سے گھیرا گیا لوگوں نے ننگی آنکھوں سے سب کچھ دیکھا ہے۔آپ غلط ہیں یا صحیح یہ سوال آج کے دور میں بے معنی ہو چکے ہیں ۔آج صرف ایک بات معنی رکھتا ہے کہ آپ بی جے پی کے ساتھ ہو یا مخالف میں۔ہاں آپ بی جے پی کی مخالفت کرتے ہو لیکن مخالفت کرنے سے بی جے پی کو فائدہ ہوتا ہے تو آپ سیف زون میں ہو۔
میرا روڈ ،ممبئی