
ایشیائی ترقیاتی بینک
بینک کا قیام: 1966ء
ارکان کی تعداد: 47
اس بینک کا قیام اقوام متحدہ کے اقتصادی کمیشن برائے ایشیا اور بحرالکاہل کی سفارشات پر جاپان کے تعاون سے عمل میں آیا۔
بینک کے قیام کے دو مقاصد ہیں۔
ایشیائی اور بحرالکاہل کے علاقے کے ممالک کے مابین تعاون بڑھانا
علاقے میں واقع ممالک کی اقتصادی ترقی کی رفتار کو تیز کرنا
اس کے زیر اثر علاقوں میں جاپان، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ جیسے ترقی یافتہ ممالک بھی شامل ہیں۔ 1986ء میں چین بھی اس ادارے کا رکن بنا۔
بین الاقوامی مرکز برائےتصفیہ تنازعات سرمایہ کاری
بین الاقوامی مرکز برائےتصفیہ تنازعات سرمایہ کاری (ICSID: International Centre for Settlement of Investment Disputes) عالمی بنک کا ایک ذیلی ادارہ ہے۔ یہ 1966 میں بنا۔2005 میں اس کے 155 ارکان تھے۔ اس کے بنیادی مقاصد میں غریب ممالک اور ترقی یافتہ ممالک کے سرمایہ داروں کے درمیان پیدا ہونے والے تنازعات کو حل کرنا شامل ہے۔ جون 2005 میں اس کے پاس 184 مقدمات درج تھے جن میں سے 30 ارجنٹائن کے خلاف تھے۔ اس کا صدر دفتر واشنگٹن میں ہے اور اس کی صدارت عالمی بنک کے صدر کے پاس ہی ہوتی ہے۔