Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

مہاراشٹر اسمبلی کا جاری بجٹ ختم

by | Feb 28, 2014

حکومت نے ۲۰۰۰تک کے جھوپڑوں کو قانونی حیثیت دینے کیلئے بل منظور کیا
انور حسین
ممبئی: مہاراشٹر حکومت نے یہاں جاری بجٹ اجلاس میں۲۰۰۰ تک کے جھونپڑوں کو قانونی حیثیت دینے کے لیئے ایک بل منظور کیا جس کے تحت جہا ں ۲۰۰۰  تک کے جھوپڑوں کو قانونی حیثیت حاصل ہوگی وہیں یکم جنوری ۱۹۹۵ سے قبل کے تمام جھونپڑا مکینوں کے نام ٹرانسفر کرنے کا بھی فائدہ مل گیااور اب جھونپڑی میں رہنے والوں کو اچھے مکانات حاصل ہوسکیں گے۔ریاستی اسمبلی کے جاری بجٹ اجلاس کے آخری دن مہاراشٹر کی جمہوری محاذ حکومت نے اگلے لوک سبھا انتخابات سے قبل عوام کو راحت پہنچاتے ہوئے جھوپڑوں کوتحفظ فراہم کیا ہے اس سے تقریبا ۱۵؍ لاکھ خاندان کو اس کا فائدہ پہنچے گا اسی کے ساتھ ساتھ ساڑھے چار لاکھ ایسے افراد بھی اس اسکیم سے فائدہ اٹھا سکیں گے جو چالی اور مخدوش عمارتوں میں رہ رہے ہیں۔ اس تعلق سے وزیر اعلی پرتھوی راج چوہان نے اخبار نویسوں کوبتایا کہ ریاست جھونپڑ پٹی ترمیم و بازآباد کاری قانون ۱۹۷۱ کے تحت یکم جنوری۱۹۹۵ سے قبل کے جھوپڑوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیئے ممبئی ڈیولپمنٹ کنٹرول ایکٹ کی دفعہ ۱۰ (۳۳) اور ایم آر ٹی کی دفعہ ۳۷  (اے اے) کے مطابق ۳؍ دسمبر۲۰۱۱کو ایک جی آر نکالا گیا تھا لیکن اس جی آر کے نفاذ کا فیصلہ گذشتہ کل منعقدہ کابینہ کی میٹنگ میں لیا گیا اور آج با ضابطہ اس تعلق سے ایوان میں ایک بل منظور کرلیا گیا ہے جس سے جھونپڑپٹی والوں کو مالکانا حقوق حاصل ہونگے جس کی وجہ سے جھوپڑوں کی جگہ پر تعمیر ہونے والی بلڈنگوں میں انہیں اچھے مکان دستیاب ہونگے۔بل کی رو سے جھوپڑپٹی والوں کو ۲۵؍ ہزا ر سے ۴۰؍ ہزار کے درمیان ٹرانسفر فیس ادا کرنی ہوگی جس کے بعد انہیں مالکانہ حقوق حاصل ہوگا اور جھونپڑے ان کے نام پرٹرانسفر کردیئے جائیں گے ۔ معلوم ہو کہ ۲۰۰۶ میں بامبے ہائی کورٹ نے اپنے ایک فیصلہ میں یکم جنوری۱۹۹۵ سے قبل کے جھونپڑوں کو ہی منظوری دیئے جانے کی ہدایت دی تھی لیکن بعد میں سپریم کورٹ نے بامبے ہائی کورٹ کے اس فیصلہ پر روک لگا دی تھی۔
جبکہ عالمی بینک کے ایک سروے کے مطابق شہر ممبئی کی ۵۴؍ فیصد آبادی جھونپڑوں میں رہتی ہےجبکہ دس سے پندرہ فیصد آبادی ہی عالیشان عمارتوں میں  رہائش پذیر ہے ۔ واضح ہو کہ ممبئی کی جھونپڑ یوں میں زیادہ تر شمالی ہند کے باشندے رہتے ہیں اور ممبئی میں مجرموں کی ایک بڑ ی تعدا د کا حصہ بھی جھونپڑیوں سے ہی پیدا ہوتا ہے۔ ممبئی ومضافات کے نگراں وزیر محمد عارف نسیم خان نے ایوان میں اس بل کے لانے پر اخباری نمائندوں سے کہا کہ ریاستی حکومت نے رائے دہندگان سے جو وعدہ کیا تھا آج اسے قانون تشکیل دے کر پورا کردیا گیا ہے اور جھونپڑ پٹی والوں کو اچھے مکانات میں رہنے کا موقع دستیاب ہوگا اور ممبئی بھی جھونپڑوں سے پاک ہوجائے گی ۔ اپوزیشن پارٹیوں نے اس بل پر سخت لفظوں میں تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات سے قبل رائے دہندگان کو اپنی جانب متوجہ کرنے کے لیئے ریاستی حکومت نے ترپ کا پتہ پھینکا ہے لیکن عوام اتنی بے وقوف نہیں ہے کہ وہ برسراقتدار جماعت کے ان دلکش فیصلوں سے انتخابات میں دونوں ہی پارٹیوں کو اپنی حمایت دے گی ۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...