بارہ رياستوں کے 121 حلقوں ميں کل پانچويں مرحلے کى پولنگ

نئى دہلى،  کل عام انتخابات کے پانچويں مرحلے ميں 12 رياستوں کے 121 لوک سبھا حلقوں ميں ووٹ ڈالے جائيں گے۔9 مرحلے ميں سے سب سے زيادہ حلقے اسى دور ميں آتے ہيں۔کل اڑيسہ اسمبلى کے 77 ميں سے باقى حلقوں ميں بھى پولنگ ہوگى ۔حاليہ نکسلى تشدد کى وجہ سے سخت سيکورٹى انتظامات کئے گئے ہيں۔اس مرحلے ميں کرناٹک کى 28 مہاراشٹر کے 19 راجستھان کے 20 اترپرديش (11) بہار کے سات چھتيس گڑھ کے تين ۔ جموں کشمير کے ايک جھارکھنڈ کے چھ مدھيہ پرديش کے دس منى پور کے ايک اڑیسہ کے گيارہ اور اتراکھنڈ کے حلقے شامل ہيں۔بہار کے چھ دور کے اليکشًن کا يہ دوسرا مرحلہ ہوگا۔پٹنہ سے ملى ايک رپورٹ ميں کہا گيا ہے کہ 17 اپريل کے اليکشن ميں 117 اميدوار ميدان ميں ہيں۔ان ميں سے 33 آزاد اميدوار ہيں ۔ 5 خواتين اور تين کا تعلق اقليتى فرقہ سے ہے۔پٹنہ صاحب سے دو اداکار ايک نامور ڈاکٹر اور بالى ووڈ اسٹار شتروگھن سنہا (بى جے پى) چناو لڑرہے ہيں۔کانگريس نے جو رياست ميں آر جے ڈى کے ساتھ اتحاد کرکے انتخابى جنگ لڑرہے  بھوجپورى فلموں کے مشہور اداکار کنال سنگھ کو ميدان ميں اتارا ہے ۔جن سات سيٹوں پر پولنگ ہوگى ان ميں مونگير ، نالندہ، پٹنہ صاحب پاٹلى پتر آرا بکسر اور جہان آباد ہيں۔۔1،22،35،882 رائے دہندگان ميں سے 5645767 خواتين ہيں ۔بہار ميں 11،486 پولنگ اسٹيشن ہيں۔جنگجووں کے تشدد ميں حاليہ اضافہ کى پرواہ نہ کرتے ہوئے وادى کشمير کے تينوں حلقوں ميں تمام سياسى جماعتوں کے روزانہ جلسے اور روڈ شو  ہوئے اور کل تشہرى ہم اختتام کو پہنچى۔تاہم عليحدگى پسند تنظيموں نے وادى ميں انتخابى بائيکاٹ کى مہم چلائى ۔ ان کا الزام ہے کہ اليکشن سے مسئلہ کشمير حل نہيں ہوپائے گا۔وادى ميں پتھراو کے بھى چندواقعات پيش آئے جس ميں 9 مارچ کو باندى پورہ ميں آپ کى ريلى کے دوران ہجوم نے پتھراو کيا جس ميں آپ کے چھ ورکر زخمى ہوگئے۔جھارکھنڈ کى چھ لوک سبھا سيٹوں کى انتخابى مہم سخت سيکورٹى انتخابات کے درميان ختم ہوگئى۔يہاں تين ميں سے دوسرے مرحلے کے لئے 106 اميدوار ميدان ميں ہيں۔83.75 لاکھ ووٹر10،136 پولنگ مراکز پر اپنے حق رائے دہى کا استعمال کريں گے۔ووٹنگ صبح سات بجے شروع ہوگى اور 4 بجے تک جارى رہے گى ۔جن بڑى سياسى شخصيات کے مستقبل کا فيصلہ کل ہوگا ان ميں گرڈيہہ سے بى جے پى ممبر پارليمنٹ رويندر پانڈے، ہزارى باغ سے بى جے پى کے جينت سنہا ، سابق مرکزى وزير اور موجودہ ممبر پارليمنٹ سبودہ کانت سہائے، اے جے ايس يوصدر سديش مہتو اور رانچى کے سابق ممبر پارليمنٹ رام تہل چودھرى شامل ہيں۔ يہ سب رانچى سے چناؤ لڑرہے ہيں۔کرناٹک ميں اٹھائيس حلقوں کے واحد مرحلے والے چناؤ ميں  کانگريس اور بى جے پى کے درميان سخت مقابلہ ہونے والا ہے۔گو سابق وزيراعظم ديوى گوڑا کى جنتادل سيکولر اور عام آدمى پارٹى بھى چناؤ لڑرہى ہيں مگر تمام حلقوں ميں اصل مقابلہ کانگريس اور بى جے پى کے درميان ہے۔مئى ميں ہوئے رياستى انتخابات ميں کاميابى کى وجہ سے وزيراعلى سدارميا کے زير قيادت کانگريس ليڈر بہت پراميد ہيں۔ سونيا گاندھى اور ان کے نائب راہل گاندھى نے يہاں کانگريس کے لئے زوردار مہم چلائى ہے۔ دوسرى طرف بى جے پى مودى لہر کى بنياد پر کاميابى کى اميد کررہے ہيں۔بى جے پى کے وزيراعظم کے عہدے کے اميدوار نے کرناٹک کے بار بار دورے کئے ہيں جس سے پارٹى کو کافى سہارا ملا ہے۔ عام آدمى پارٹى نے ايک درجن اميدوار کھڑے کئے ہيں۔کل 435 اميدوار ميدان ميں جن ميں سے 21 خواتين ہيں۔انتخابات ميں چھ سابق وزرائے اعلى کى قسمت داؤ پر لگى ہے۔ يہ ہيں ويرپا موئلى، دھرم سنگھ (دونوں کانگريس)، بى يدورپا، ڈى وى سدانند گوڑا (دونوں بى جے پى)، ايچ ڈى ديو گوڑا اور ايچ ڈى کمارا سوامى (دونوں جنتادل۔ايس) ۔پنےکے وقار پارليمانى حلقے ميں بى جے پى اميدوار انل شيرولے اور کانگريس اميدوار وسواجيت کدم کے درميان کانٹے کى ٹکر ہے۔شہر کى بى جے پى اکائى کو اپنى اتحادى شيو سينا سے کوئى مدد نہيں ملى ہے۔ اس کے صدر اودھو، ان کے بيٹے آدتيہ اور ديگر سينئر سينا ليڈر پنے سے دور ہى رہے ہيں۔ سينا ايک بھى سينئر ليڈر نے شہر ميں جلسہ نہيں کيا ہے۔آپ پارٹى کو ميدھا پاٹکر اور يوگيندر يادو پر انحصار کرنا پڑا ہے جنہوں نے عليحدہ عليحدہ جلسے کئے ہيں۔حالانکہ متعدد اميدوار چناؤ ميدان ميں تاہم بى جے پى اور کانگريس کے درميان ہى سيدھا مقابلہ ہوتا نظر آرہا ہے۔ مہاراشٹر کے مراٹھ واڑہ خطے کے آٹھ ميں سے چھ لوک سبھا حلقوں ميں تين ميں سے دوسرے مرحلے ميں ووٹ ڈالے جارہے ہيں۔ تمام بڑى سياسى پارٹيوں کے بڑے بڑے ليڈروں نے يہاں ريلياں کى ہيں۔ پہلى مرتبہ آپ اور ديگر چھوٹى پارٹيوں کے اميدوار بھى گھر گھر جاکر ووٹروں کو رجھاتے اور جگہ جگہ بيٹھکيں کرتے نظر آئے ہيں۔ مراٹھواڑہ کے چھ پسماندہ لوک سبھا حلقوں، نانڈيڈ، عثمان آباد، پربھنى، ہنگولى، لاطور اور بيدميں اصل مقابلہ مہايوتى (عظيم اتحاد) اور کانگريس۔ اين سى پى قيادت والے محاذ کے درميان ہے۔منى پور ميں دوسرے اور آخرى مرحلے کےلئے ووٹ ڈالے جارہے ہيں۔يہاں چار لاکھ 37ہزار 755 خواتين سميت آٹھ لاکھ 53 ہزار69 رائے دہندگان ہيں۔ ايک ہزار 261 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہيں۔سياسى طور سے حساس ساحلى اور شمالى اڈيشہ ميں کل تشہيرى مہم ختم ہوگئى يہاں 98 لوک سبھا اور 747 اسمبلى اميدواروں کى قسمت کا فيصلہ ہونا ہے۔باقى بچے گيارہ لوک سبھا اور 77 اسمبلى حلقوں کے لئے دوسرے اور آخرى مرحلے ميں چناؤ ہوگا جس ميں کل ملاکر 845 اميدواروں کى قسمت کا فيصلہ ہوگا۔ ان تيرہ اضلاع ميں  کل ملاکر ايک کروڑ 55 لاکھ 5ہزار525 دہندگان ہيں۔اٹھارہ 692 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہيں۔راجستھان ميں دومرحلوں ميں اليکشن ہونا ہے۔ پہلے مرحلے ميں کل بيس پارليمانى حلقوں ميں ووٹ ڈالے جائيں گے۔يہاں انتخابى مہم کا شور اور ہنگامہ اليکشن کميشن کے سخت ضابطوں کى وجہ سے اس مرتبہ زيادہ نہيں رہا۔ اس مرحلے ميں جن 239 اميدواروں کى قسمت کا فيصلہ ہونا ہے ان ميں بہار کے سابق گورنر بوٹا سنگھ (جالور)، بى جے پى سے نکالے گئے سرکردہ ليڈر امور خارجہ کے سابق وزير جسونت سنگھ (آزاد۔ باڑميڑ)، بى جے پى کے باغى سابق وزير سبھاش مہاريا (آزاد۔ سيکر)، اے آئى سى سى جنرل سيکريٹرى سى پى جوشى اور ان کے بى جے پى حريف اولمپک کھلاڑى راج وردھن سنگھ راٹھور (جے پور ديہى) مرکزى وزراء گرجا وياس (چتوڑ گڑھ) اور چندريش کمارى (جودھپور) شامل ہيں۔
چار اعشاريہ 26کروڑ ميں سے دو اعشاريہ صفر ايک کروڑ خواتين ہيں۔دونوں مرحلوں کےلئے رياست ميں 47 ہزار 948 پولنگ بوتھ بناے گئے ہيں۔
اترپرديش کے گيارہ لوک سبھا حلقوں ميں کل ووٹ ڈالے جائيں گے۔ چھ ميں سے يہ دوسرا مرحلہ ہوگا۔ ان ميں متعدد سينئر ليڈر بشمول بى جے پى کى مينکا گاندھى پيلى بھيت سے، کانگريس ليڈر نور بانو مراد  آباد سے، بى جے پى کے سنتوش گنگوار بريلى سے، يو پى کے سابق وزير اور بى ايس پى اميدوار حاجى يعقوب قريشى مراد آباد سے بى ايس پى اميدوار ، چمبل کى ڈاکو پھولن ديوى کے شوہر اميد سنگھ شاہجہاں سے ، آر ايل ڈى اميدوار راکيش ٹکيت امروہہ سے قسمت آزما رہے ہيں۔
اس مرحلے ميں ڈيڑھ سو اميدوار ميدان ميں جن ميں سترہ خواتين ہيں۔
سماجوادى پارٹى، بى ايس اور بى جے پى نے تمام گيارہ حلقوں ميں اميدوار کھڑے کئے ہيں مگر کانگريس صرف آٹھ سيٹوں پر چناؤ لڑرہى ہے۔ باقى اس نے اپنى اتحادى آر ايل ڈى اور مہان دل کے لئے چھوٹ دى ہيں۔ اس مرحلے ميں يو پى ميں ايک کروڑ 85 لوگ ووٹ ڈاليں گے جن ميں 84 لاکھ خواتين ہيں۔
اس مرحلے کےلئے 18 ہزار 910 پولنگ اسٹيشن بنائے گئے ہيں۔ يو پى جن حلقوں ميں دوسرے مرحلے ميں ووٹ ڈالے جانے ہيں ان ميں نگينہ، مراد آباد، رام پور، سنبھل، امروہہ، بدايوں ، آنولہ، بريلى ، پيلى بھىت اور شاہجہاں پور شامل ہيں۔
مغربى بنگال ميں  تين ميں سے دوسرے مرحلے  ميں  کل ہونے والى پولنگ ميں   چھ لاکھ چودہ ہزار ووٹر سينتاليس اميدواروں کى قسمت کا فيصلہ کريں گے۔ يہ حلقے ہيں پونچھ بہار، على پور دوار، جلپائى گڑى  اور دارجلنگ  ہيں ۔ شمالى علاقہ  پہاڑى علاقوں ، چائے کے باغوں اور جنگلات پر محيط ہے۔
ممتاز اميدواروں ميں بى جے پى کے ايس ايس اہلوواليہ  اور  ترنمول کانگريس کے اميدوار  فٹ بال کے کھلاڑى بائچنگ بھوٹيا کے درميان سخت مقابلہ ہے۔ سى پى آئى ايم کے اميدوار سمن پاٹھن ، کانگريس کے اميدوار سوجائے گھٹک  اور آزاد مہندر لاما بھى تيرہ رخى مقابلے ميں شامل ہيں۔
کل شام انتخابى مہم بخير و خوبى نمٹ گئى ۔ يہاں نکسليوں کے خطرے اور بائيکاٹ کى اپيل کى وجہ سے سخت حفاظتى انتظامات کئے گئے تھے۔
مدھيہ پرديش کے دس پارليمانى حلقوں ميں بھى کل انتخابى مہم ختم ہوگئى۔ يہاں دو ميں سے دوسرے اور آخرى مرحلے ميں کل 142 اميدوارں کى قسمت کا فيصلہ ہوگا۔ يہ حلقے ہيں بھوپال، گواليار، مورينا، کھجراؤ، ٹیکم گڑھ، گنا ، ساگر ، دمو، بھنڈ اور راج گڑھ۔
سب سے زيادہ اٹھائيس اميدوار بھوپال سے اليکشن لڑرہے ہيں ۔گنا اور گواليار پر سب کى نظر ہے۔ کيونکہ وہاں مرکزى وزير جيوتى آدتيہ سندھيا (کانگريس)، بھگوا پارٹى کے رياستى سربراہ نريندر سنگھ تومر آمنے سامنے ہيں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *