Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

میاں نواز شریف کی نریندر مودی کے ساتھ کیا بات ہوگی؟

by | May 26, 2014

نریندر مودی کے وزیراعظم ہند بننے کے اگلے روز جب پاکستانی وزیراعظم نواز شریف ان سے بالمشافہ گفتگو کریں گے تو کس امور پر بات ہوگی۔ یہ سوال سب کے ذہن میں ہے مگر اس کا جواب ہے جو ان کے دل میں ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ وزیراعظم شریف کس معاملہ میں بے حد دلچسپی رکھتے ہیں یہ تعجب خیز ہے۔ وہ سابرمتی دریا ترقیاتی پروجیکٹ میں مودی کی کامیابی کو لاہور کے دریائے راوی میں دہرانا چاہتے ہیں۔ شریف مودی کی پہل سے بے حد متاثر ہیں وہ پہلے ہی لاہور کے افسران سے کہہ چکے ہیں کہ وہ گجرات کا دورہ کرکے سابرمتی ماڈل کا جائزہ لیں۔اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہند پاک باہمی بات چیت کا موضوع اس مرتبہ کشمیر دہشت گردی اور تجارت سے الگ بھی ہوسکتا ہے۔پاکستانی روزنامہ ڈان نے لکھا ہے ’’وزیر اعظم نواز شریف لاہور کے دریا ئے راوی میں سابرمتی کے ساحل کے ترقیاتی پروجیکٹ کی نقل کرنا چاہتے ہیں اور ہوسکتا ہے کہ وہ ہندوستان کے نئے وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران اپنی اس خواہش کا اظہار کریں”۔شریف کا خیال ہے کہ احمد آباد میں مذکورہ پروجیکٹ کی تکمیل گجرات کے وزیر اعلیٰ کے بطور مودی کی ایک بڑی کامیابی ہے۔پاکستان ہی کے ایک سینئر افسر نے ڈان کو بتایا کہ’’نواز شریف کے دورے کا خاص مقصد ہندوستان کے وزیر اعظم کو مبارکباد دینا اور باہمی امور پر جمی پرف کو پگھلانا تھا ۔مگر وہ۲۷؍ مئی کی ملاقات کے دوران سابرمتی پروجیکٹ پر بات کرسکتے ہیں۔‘‘دریا ئے راوی کا ساحلی ترقیاتی پروجیکٹ ایک خیال سے آگے بڑھ چکا ہے۔ اس پر۷۰۰؍ ارب پاکستانی روپے خرچ آئیں گے۔ ایک بین الاقوامی فورم نے اس کے قابل عمل ہونے ،پروجیکٹ کے ڈیزائن اور منصوبے پر کام شروع کردیا ہے۔ وہ یہ کام لاہور ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے تحت کررہا ہے۔ شریف چاہتے ہیں کہ پروجیکٹ کا پہلا مرحلہ ایک سال میں مکمل ہو جائے۔ انہوں نے راوی پروجیکٹ سے متعلقہ سینئر افسران سے گجرات جاکر سابرمتی پروجیکٹ کا جائزہ لینے کو کہا تاکہ وہاں انتہائی نئی تکنیکوں اور طریقوں کو لاہور میں بھی اپنایا جاسکے۔ڈان کے مطابق ایک ۴؍ رکنی پاک وفد اس ماہ کے دوسرے مہینہ میں ہی ہندوستان آنے والا تھا مگر اب یہ دورہ نواز شریف کی وطن واپسی کے بعد ہوسکتا ہے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...