Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

ہندوستان اور اسرائیل کے مابین ۵۰لاکھ ڈالر کاتعلیمی و تحقیقی امورپر معاہدہ

by | May 30, 2014

نئی دہلی : ہندوستان میں نریندر مودی کے اقتدار سنبھالتے ہی ہندوستان کے فطری اتحادی اسرائیل کے ساتھ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے کیے گئے کئی دوطرفہ معاہدوں کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ دونوں ملکوں نے دہشت گردی کے لیے کامل عدم برداشت کا تہیہ کیا ہے۔
تعلیمی شعبے میں بھی تعاون مزید بڑھانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر پچاس لاکھ ڈالر کی مالیت کے مشترکہ تحقیقی منصوبے کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ ہندوستان کی نئی متنازعہ وزیر تعلیم اسمرتی ایرانی کے ساتھ ملاقات کرنے والی پہلی غیر ملکی شخصیت بھی نئی دہلی میں اسرائیلی سفیر الوان اشپیز ہیں۔اسرائیلی سفیر نے اس موقع پرہندوستان اور اسرائیل کے مشترکہ چیلنجوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا دونوں کو اپنے ارد گرد ایک جیسے چیلنج درپیش ہیں۔ان کے بقول ان چیلنجوں سے نمٹنے کیلیے دونوں ملکوں نے بعض معاہدات پر دستخط بھی کیے ہیں تاکہ ایک دوسرے کے تعاون سے اپنی سلامتی یقینی بنائیں۔ تاہم اسرائیلی سفیر نے فوری طور پر ان کیے گئَے معاہدات کی تفصیل جاری کرنے سے گریز کیا۔اسرائیل کے سفیر نے مزید کہا دہشت گردوں کے بارے میں یہ نہیں کہا جا سکتا کہ فلاں پانچ فیصد دہشت گرد ہے اور فلاں سو فیصد دہشت گرد ہے، بلکہ حقیقت یہ ہے کہ دونوں یکساں دہشت گرد ہیں اور دونوں کا ایک ہی علاج ہے۔سفیر نے کہا دہشت گردی کی حمایت کرنا بھی دہشت گردی کے مترادف ہے۔ انہوں نے فروری 2012 میں نئی دہلی میں مبینہ طور پر ایرانیوں کے ہاتھوں اسرائیلی سفارتکار پر حملے کے بعد ہندوستانی حکومت کے اسرائیل کے ساتھ مکمل تعاون کی تعریف کی۔
ایک سوال کے جواب میں اسرائیلی سفیر نےاس امر کی تردید کی ہے کہ ان کا ملک پاکستان کو اسلحہ فروخت کرتا ہے، سفیر کا کہنا تھاکہ ہم پاکستان کو اسلحہ فروخت نہیں کرتے۔ہندوستان کے ساتھ تعلیمی میدان میں اسرائیلی تعاون کا ذکر کرتے ہوئے اسرائیلی سفیر نے کہاکہ اسرائیل مجموعی طور پر دو سو تعلیمی وظائف جاری کرتا ہے اور ان میں سے 80 فیصد وظائف سےہندوستانی طلبہ طالبات فائدہ اٹھاتے ہیں۔
اب تحقیقی منصوبوں پر بھی پچاس لاکھ ڈالر خرچ کرنے کا معاہدہ کر لیا گیا ہے۔ جبکہ تعلیمی شعبے کے ماہرین کے دورے بھی ہوں گے تاکہ ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔
واضح رہے کہ کانگریس نے یہ الزام عائد کیا ہے کہ حالیہ انتخابات میں اسرائیل اور اس کے خفیہ ادارے نے بی جے پی کی حمایت کی تھی اور انتخابات میں بھرپور کردار ادا کیا تھالیکن اسرائیل کے سفیر نے اس کی تردید کی ہے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...