نئی دہلی : دارالحکومت دہلی میں منگل کی صبح ایک کار حادثے میں بی جے پی کے سینیئر رہنما اور دیہی ترقی کی وزارت کے مرکزی وزیر گوپی ناتھ منڈے ہلاک ہوگئے۔مہاراشٹر کے آبائی گائوں بیڑ میں منعقدہ جشن میں شرکت کے لئے وہ صبح دہلی ایئر پورٹ جا رہے تھے جب ان کی کار ایک دوسری کار سے ٹکرا گئی اور بظاہر ان کے سر اور ناک پر معمولی چوٹ آئی لیکن جب انہیں ہسپتال لے جایا گیا تو ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔واضح رہے کہ گوپی ناتھ منڈے مغربی ریاست مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ بھی رہ چکے ہیںجبکہ مہاراشٹر میں ہونے والے آئندہ اسمبلی انتخابات میں انہیں بطور وزیر اعلیٰ پروجیکٹ کیا جارہا تھا۔
بی جے پی کے سینیئر رہنما اور پارٹی کے سابق صدر نتن گڈکری نے پریس کانفرنس میںموت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ گوپی ناتھ منڈے کی ہلاکت پارٹی کے لیے اور مہاراشٹر کی سیاست کے لیے ناقابل تلافی ہے۔بی جے پی رہنما کے مطابق( کل )بدھ کو ان کے آبائي گاؤں میںآخری رسومات تمام سرکاری احترام کے ساتھ ادا کی جائیں گی۔
نتن گڈکری نے کہا ہے کہ ’وزیر اعظم نریندر مودی کو اس سانحے کی اطلاع دے دی گئی ہے اور ان کے جسد خاکی کو دوپہر تک پارٹی صدر دفتر میں عوام کے لیے رکھا جائے گا جبکہ دوپہر کے بعد کسی وقت ان کی لاش کو خصوصی طیارے سے مہاراشٹر میں لاتور اور پھر وہاں سے ان کے آبائی گاؤں لے جایا جائے گا۔‘64 سالہ منڈے 2009 اور 2014 میں پارلیمانی انتخابات میں کامیابی سے ہمکنار ہوئے جبکہ 1995 سے 1999 کے دوران ریاست مہاراشٹر کےنائب وزیر اعلیٰ رہے۔
گوپی ناتھ منڈے کو عوامی لیڈر تسلیم کیا جاتا تھا اور تمام مذہب کے لوگوں تک ان کی رسائی تھی۔حالیہ لوک سبھا انتخابات کےدوران اور اس کے بعد بھی اقلیتوں کے کئی گروپ نے منڈے سے ملاقات کی تھی اور اقلیتوں کے مسائل سے آگاہ کیا تھا جس پر آنجہانی لیڈر نے تمام لوگوں کو بہتری کی یقین دہانی کرائی تھی۔
واضح رہے کہ دوچار روز سے جب آئندہ ہونے والے اسمبلی انتخابات میں مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کے طور پر پروجیکشن کی بات چل رہی تھی تو بی جے پی کی طرف سے سب سے مضبوط امیدوار گوپی ناتھ منڈے ہی تھے۔منڈے آنجہانی لیڈر پرمود مہاجن کے بہنوئی بھی تھے جن کاکئی برس قبل ان کے بھائی پروین مہاجن نے قتل کردیا تھا۔