کتاب کا نام: مسلمس اِن انڈین ایکونومی
مصنف: عمر خالدی
اشاعت : دسمبر 2005
ناشر: Three Essays Collective
B-957 Palam Vihar, Gurgaon (Haryana)122017
Phone No: +91 9868126587
+91 9186344843
ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی((2005 کے جائزے کے مطابق130 ملین ہے۔جبکہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی آبادی میں اس کا شمار ہوتا ہے۔لیکن اس کے باوجود عام مسلمانوں کی حالت انتہائی خستہ ہے۔ہندوستان میں مسلمان جس کسمپرسی کے ساتھ اپنی زندگی گذار رہا ہے اس پر سیکڑوں رپورٹ پیش کی جاچکی ہیں۔سچر کمیٹی رپورٹ کا شہرہ تو گھر گھر پہنچ چکا ہے لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ مایہ ناز مفکر مصنف عمر خالدی نے بھی اس پر بڑی عرق ریزی سے کام کیا ہے۔عمر خالدی کی کتاب ’’مسلمس اِن انڈین ایکونومی‘‘2008میں منصہ شہود پر آئی اور لوگوں کو اس بات پر مجبور کیا کہ وہ سنجیدگی کے ساتھ ہندوستانی مسلمانوں کا جائزہ لیں اور ان کی معاشی بہتری کے لئے کوششیں کریں۔عمر خالدی (مرحوم) نے اپنی اس کتاب میں جائزہ پیش کرتے ہوئے اس بات کا تذکرہ کیا ہے کہ آخر اکیسویں صدی میں ہندوستانی مسلمانوں کی معاشی حالت کیا ہے۔جغرافیائی لحاظ سے یہ کہاں کہاں آباد ہیں،جبکہ تجارت،معیشت ،صنعت اور زراعت وغیرہ میں کس حد تک ان کی نمائندگی ہے۔اسی طرح قومی سطح پر ان کا مقام کیا ہے۔اس کتاب میں اس بات کا بھی جائزہ لیا گیا ہے کہ کیا مختلف ریاستوں میں مسلمانوں کی معاشی حالت جداگانہ ہے یا پھر وہ کن مقامات پر بہتر صورتحال میںزندگی گذار رہے ہیں۔ہندوستان میں مختلف سیاسی تبدیلیوں کی وجہ سے آخر مسلمانوں پر اس کے کیا اثرات پڑتے ہیں؟عام ہندوئوں ،دلتوں ،عیسائیوں اور پارسیوں کے بالمقابل مسلمانوں کی حالت میں کیا نمایاں تبدیلیاں دیکھنے کو ملتی ہیں؟
عمر خالدی نے اس کتاب میں تاریخ نویسوں ،صحافیوں اور سیاست دانوں کی رپورٹ کے سہارے اس بات کا خلاصہ پیش کیا ہے کہ تمام لوگ یہ جانتے ہیں کہ ہندوستانی مسلمان انتہائی کسمپرسی میں زندگی گذار رہا ہے ،اسے دوسرے درجے کا شہری بنا دیا گیا ہے ،وہ تمام حقوق جو کسی اقلیت کا حق ہوا کرتے ہیں چھین لئے گئے ہیں جبکہ مسلمانوں کی عزت و آبرو بھی سلامت نہیں رہی ہے ،اس کے باوجود مسلمان پوری ایمانداری کے ساتھ اپنا وطنی حق ادا کرتا ہے لیکن ہمیشہ اسے شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔کتاب کے مختلف ابواب میں تقسیم ہند سے پہلے کی صورتحال پر تبصرہ ہے جس میں یہ دکھایا گیا ہے کہ آخر کس طرح ملک کے بڑے حصے پر مسلمانوں کا قبضہ تھا ،بیشتر زمینیں مسلمانوں کی تھیں ۔روزگار کے مواقع بھی ان کے لئے کھلے ہوئے تھے ،اہم سرکاری عہدوں پر انہیں تعینات کیا گیا تھا لیکن تقسیم کے فوری بعد ہی مسلمانوں کو جس ذلت کا سامنا کرنا پڑا اس کی نظیر کہیں اور نہیں ملتی۔خصوصاً اردو داں طبقے کو جس انداز میں حاشیے پر رکھا گیا ہے اور ان کا ناطقہ بند کر دیا گیا ہے اس نے لوگوں کے اندر یہ احساس پیدا کیا ہے کہ مسلمان اب اس ملک میں محفوظ نہیں ہے۔
یقینا یہ کتاب ان تمام لوگوں کے لئے مصدر کی حامل ہے جو ہندوستانی مسلمانوں کے بارے میں تفصیل سے جاننا چاہتے ہیں۔242صفحات پر مشتمل اس کتاب کی قیمت 350روپئے ہے جسے ناشر کے پتہ پر خط لکھ یا فون سے آرڈر دے کر حاصل کیا جاسکتا ہے۔