Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

مظفر پورمیں دماغی بخار سے 60 بچوں کی موت

by | Jun 14, 2014

پٹنہ ،14 جون (یو این بی ) بہار کے مظفرپورمیں دماغی بخار کا قہر جاری ہے۔ انسفلائٹس جیسے دماغی بخارسے ایک مہینے کے اندر مرنے والے بچوں کی تعداد 60 پہنچ گئی ہے۔ انسفلائٹس سے متاثرہ بچوں کی تعداد میں کافی اضافہ ہو رہا ہے۔ تین درجن سے زیادہ بچے اسپتال میں زندگی اور موت کے درمیان جنگ لڑ رہے ہیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یہ ایک خاص قسم کا بخار ہے جس کے علامات انسفلائٹس سے ملتے ہیں۔اس بخار سے عام طور پر 2 سے 8 سال کے بچے متاثر ہو رہے ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق یہ بخار صرف گلے کے اوپر کے حصے میں ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کے علامات بھی دیر سے معلوم ہو پاتے ہیں جس کی وجہ سے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جب مرض کا پتہ چلتا ہے تب تک یہ بچے کو پوری طرح اپنی گرفت میں لے چکا ہوتا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق اگر وقت پر بچے کا صحیح علاج نہ کیا جائے تو اس میں موت بھی ہو جاتی ہے۔ مظفرپور میں اب تک اس سے متاثر ہوکر 60 بچوں کی موت ہو چکی ہے لیکن حیرت کی بات تو یہ ہے کہ اس بیماری کی صحیح جانچ کے لئے مظفر پور میں کوئی خاص انتظام نہیں ہے۔ شروع میںہی اچھی طرح سے جانچ نہ ہو پانے کے سبب اس کے مریضوں کی تعداد لگاتار بڑھ رہی ہے ساتھ ہی مرنے والے بچوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ مظفر نگر کے علاوہ ویشالی اور سارن میں بھی بچے اس بیماری کا شکار ہو رہے ہیں۔ بچوں کی ا موت میں اتنی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے کہ ڈاکٹروں کو بھی حیرت ہو رہی ہے۔ حالانکہ اس بیماری کو قابو میں کرنے کے لئے حکومتی سطح پر کوششیں کی جا رہی ہیں لیکن ابھی تک اسے قابومیں نہیں کیا جا سکا ہے۔ اسی سلسلے میں دہلی میں مرکزی وزیر صحت کی صدارت میں بہار کے صحت محکمہ کے افسران کی میٹنگ بھی ہو چکی ہے۔ مرکزی حکومت اس بیماری سے نمٹنے کے لئے ریاستی حکومت کو ہر ممکن مدد دینے کے لئے تیار ہے۔
ریاستی حکومت نے بھی انسفلائٹس کی روک تھام کے لئے 30 اضافی ڈاکٹروں کو 25 ایمبولینس بھی بھیج دیا ہے۔ ریاستی وزیر صحت رام دھنی سنگھ کا کہنا ہے کہ مریضوں کو ہر ممکن سہولیات مہیاکرائی جا رہی ہیں۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس بیماری سے بچنے کے لئے والدین کو چاہئے کہ وہ اپنے بچوں کا خصوصی طور پر خیال رکھیں اور بچوں کو تیز بخار ، بدن ٹوٹنے یا اور اور کوئی پریشانی ہونے پر فوری طور پر ڈاکٹر کو دکھانا چاہئے۔ واضح رہے کہ پچھلے سال میں اس بیماری سے ریاست میں 150 بچوں کی موت ہوئی تھی۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...