Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

بچوں میں منشیات کی لت، سعودی معاشرے کے لیے خطرہ قرار

by | Jun 15, 2014

سعودی عرب میں بڑی عمر کے افراد کے ساتھ ساتھ بچوں میں بھی منشیات کے استعمال میں غیر معمولی رحجان پر ماہرین نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کم عمر افراد کا نشے کی لعنت کا عادی ہونا سعودی معاشرے کے مستقبل کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق خلیجی ممالک کی جانب سے منشیات کے اسعتمال کے حوالے سے ایک تحقیقاتی رپورٹ حال ہی میں سامنے آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق کہ مملکت میں 18 سال سے کم عمر کے افراد میں منشیات کے استعمال کے رحجان میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ادمان کے ایک اسپتال میں منشیات کی لعنت میں مبتلا ایسے 500 افراد کا علاج کیا گیا، جن میں سے بیشتر ایسے تھے جنہوں نے اٹھارہ سال سے کم عمر میں منشیات کا استعمال شروع کر دیا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کم عمر افراد میں منشیات کے استعمال کی قبولیت کی شرح 10 فی صد ہے۔ یعنی پہلے مرحلے میں 10 فی صد کم عمر افراد نشے کے عادی ہو جاتے ہیں جبکہ دوسرے مرحلے میں یہ تعداد 56 فی صد سے تجاوز کر جاتی ہے جو نہایت خطرناک رحجان ہے۔

سعودی عرب میں انسداد منشیات کے ڈائریکٹر جنرل عبدالالہ الشریف نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ادمان میں حال ہی میں پانچ سو افراد کا علاج مکمل کیا گیا۔ان پانچ سو افراد کے علاج کے دوران معلوم ہوا کہ انہوں نے اوائل عمری میں نشے کا استعمال شروع کر دیا تھا۔

ایک سوال کے جواب میں الشریف کا کہنا تھا کہ کم عمری میں بچوں کو نشے کے استعمال کے نقصان کا اداراک نہیں ہو پاتا اور جب وہ اس کے عادی ہو جاتے ہیں تو پھر اسے چھوڑنا مشکل ہوتا ہے۔

انہوں نے والدین پر زور دیا کہ وہ بچے کی عمر نو سال ہونے کے بعد اس پر کڑی نظر رکھیں تاکہ اسے منشیات کے دھندے سے بچایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 12 سے 18 سال کی درمیانی عمر میں منشیات کی طرف رحجان زیادہ ثابت ہوتا ہے کیونکہ یہی وہ عرصہ ہے جس میں بچے تیزی کے ساتھ گرد وپیش کے ماحول سے متاثر ہوتے ہیں۔

عبدالالہ الشریف کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں کم عمر افراد میں حشیش اور کیٹوجن نامی نشہ آور گولی کے استعمال کی ایک وجہ امتحانات بھی ہیں۔ امتحانات کے قریب آتے ہی نابالغ طلباء بھی دوسروں کے دیکھا دیکھی منشیات کا استعمال شروع کر دیتے ہیں۔

Recent Posts

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک ) ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی صنعتوں میں سے ایک ہے اور آنے والے برسوں میں اس کے مستقبل کے امکانات بہت روشن ہیں۔ 2025 سے آگے، یہ صنعت تکنیکی ترقی، پالیسی اصلاحات، ماحولیاتی تقاضوں اور صارفین کے بدلتے...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک) ہندوستان کی معیشت، جو کہ ایک ترقی پذیر مخلوط معیشت ہے، عالمی سطح پر اپنی تیزی سے ترقی کی صلاحیت اور متنوع معاشی ڈھانچے کی وجہ سے نمایاں ہے۔دعویٰ یہ کیا جارہا ہے کہ یہ دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت ہے اگر ہم برائے نام جی ڈی پی (Nominal GDP) کی...