فیفا عالمی کپ کا پہلا رائونڈ زبردست رہا

وکیل احمد خان

Fifa WC
فیفا عالمی کپ کے پہلے رائونڈ کے مقابلے ختم ہونے کے بعد اب دوسرے رائونڈ یعنی ناک آئوٹ رائونڈ کے مقابلے آج سے شروع ہو جائیں گے۔ فٹ بال عالمی کپ کے آغاز سے پہلے جو امیدیں کی جا رہی تھیں پوری طرح ویسا تو نہیں ہوا کیونکہ دفاعی چیمپئن اسپین ، اٹلی ، پرتگال اور انگلینڈ جیسی مضبوط ٹیمیں ٹورنامنٹ سے پہلے ہی رائونڈ میں باہر ہو گئی ہیں۔ پہلے رائونڈ میں زبردست اور دلچسپ مقابلے دیکھنے کو ملے اور کچھ چھوٹی تصور کی جانے والی ٹیموں کی کارکردگی امید کے برخلاف بہت شاندار رہی۔ جہاں میسی، نیمار، میولر،روبن اور وین پرسی جیسے اسٹار کھلاڑیوں کی کارکردگی زبرد ست رہی وہیں رونالڈو اور رونی جیسے اسٹار کھلاڑی عالمی کپ میں بغیر جلوہ دکھائے وطن واپس چلے گئے ۔ یعنی کئی نامور کھلاڑی ٹورنا منٹ میں اپنی چھاپ چھوڑنے میں ناکام رہے تو کچھ دیگر کھلاڑیوں نے شاندار مظاہرہ کیالیکن اس دوران کئی نئے کھلاڑیوں نے اپنے شاندار کھیل کے مظاہرہ سے شائقین کا دل جیت لیا۔ اس عالمی کپ میں پہلے رائونڈ کے 48میچوں میں 136گول دیکھنے کو ملے یعنی تقریبا 3گول فی میچ کے اوسط سے گول ہوئے ہیں۔
ٹورنا منٹ میں کئی نو جوان کھلاڑیوں نے شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف اپنی ٹیم کو کامیابی دلائی بلکہ اسٹیڈیم اور اسٹیڈیم کے باہر ٹی وی سیٹوں پر میچ دیکھ رہے شائقین کا دل بھی جیت لیا ۔ ان کھلاڑیوں سے اتنی امیدیں نہیں تھی لیکن انہوں نے ثابت کر دیا کہ پرانے اور اسٹار کھلاڑیوں کو مات دینے کی صلاحیت ان میں موجود ہے۔ ہر فٹ بال عالمی کپ میں کچھ نئے کھلاڑی منظر عام پر آتے ہیں اور اپنی کار کردگی سے لوگوں کا دل جیت لیتے ہیں ۔ نو جوان کھلاڑیوں میں سب سے پہلا نام یلجئم کے فارورڈ کھلاڑی ڈیوک اوریجی کا آتا ہے۔ اوریجی توبرازیل میں عالمی فٹ بال ٹورنا منٹ میں گول کرنے والے سب سے نوجوان کھلاڑی بن گئے ہیں۔19 سال کے اوریجی نے ٹورنامنٹ میں گول کرکے سب سے نوجوان کھلاڑی کی جانب سے گول کرنے کا ریکارڈ اپنے نام کر لیا ۔ ان سے پہلے نوجوان کھلاڑیوں میں گول کرنے کا ریکارڈ نیدر لینڈ کے 20 سال کے میمفس ڈپے کے پاس تھا۔ اوریجی کے گول سے بیلجئم نے نہ صرف میچ جیتا بلکہ روس کو ایک صفر سے شکست دیکر ناک آئوٹ دور میں جگہ بنا لی۔ اوریجی کو جب ان کے کوچ نے دوسرے ہاف میں میدان میں اتارا تو کسی کو اندازہ نہیں تھا کہ یہ کھلاڑی تاریخ رقم کرنے جا رہا ہے۔ اس کے علا وہ اوریجی نے ایک اور ریکارڈ اپنے نام کیا۔ میچ کے 88 ویں منٹ میں گول کرکے وہ آخری لمحات میں گول کرنے والے دنیا کے ساتویں کھلاڑی بن گئے۔دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ ٹورنامنٹ میں بیلجئم کے لئے متبادل کھلاڑیوں نے تین گول کئے ہیں۔ برازیل میں فٹ بال کو جو مقبولیت حاصل ہے اتنی مقبولیت کسی اور کھیل کو نہیں ہے۔برازیل کے کھلاڑیوں نے اب تک ٹورنامنٹ میں بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا ہے۔ برازیل کے نوجوان اسٹار کھلاڑی نیمار نے پہلے ہی میچ میں کروئشیا کے خلاف دو گول کئے۔ نیمار اپنے کھیل سے حریف ٹیموں کے حوصلے پست کر رہے ہیں۔
جرمنی کے تھامس میولر کا مظاہرہ پورے ٹورنا منٹ میں اب تک بے حد شاندار رہا ہے۔ میولر نے پچھلے عالمی کپ میں گولڈن بوٹ حاصل کیا تھا اور انہیں نوجوان کھلاڑی کا اعزاز بھی دیا گیا تھا۔ تھامس میولر نے پرتگال کے خلاف ٹورنا منٹ میںپہلی ہیٹ ٹرک لگائی۔ میولر کی بدولت جرمنی نے اس میچ میں پرتگال کو 4-0 سے شکست دی تھی۔ تین نوجوان کھلاڑی گول کرنے کی دوڑ میں ٹورنا منٹ میں سب سے آگے چل رہے ہیں۔ ان میں نیمار ، تھامس میولر اور لیونل میسی شامل ہیں۔ ان کھلاڑیوں نے اب تک چار چار گول کئے ہیں۔ ان کھلاڑیوں پر اپنی ٹیم کو کامیبیابی دلانے کا دارومدار بھی ہے۔ ان کے علاوہ نیدر لینڈ کے روبن اور پرسی ، فرانس کے کریم بینجیما، سوئزر لینڈ کے شکیری اور اکواڈور کے ویلینسیا نے اب تک تین تین گول کئے ہیں۔ میولر نے شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے جرمنی کے آخری میچ میں اپنے بیش قیمتی گول سے امریکہ کو 1-0 صفر سے شکست دیکر ٹیم کو اگلے رائونڈ میں پہنچا دیا ۔ سوئزر لینڈ کے نو جوان شکیری نے ٹورنا منٹ میں ہیٹ ٹرک لگاتے ہوئے اپنی ٹیم کو اگلے رائونڈ میں داخل کرا دیا۔
فٹ بال کا کھلاڑی جب میدان پر اترتا ہے تو اسے صرف اور صرف حریف ٹیم کو شکست دینے کی خواہش رہتی ہے اور اسی خواہش میں کئی بار کھلاڑی ہوش گنوا بیٹھتے ہیں اور میدان پر ایسی حرکتیں کر جاتے ہیں جس کی امید کسی کو نہیں رہتی ہے۔ ان حرکتوں کی وجہ سے نہ صرف کھلاڑی بلکہ ان کی ٹیم کو نقصان اور شائقین کو مایوسی ملتی ہے۔ موجودہ عالمی کپ میں یورو گوا کے اسٹار اسٹرائکر لوئس سواریز نے بھی کچھ ایسی ہرکت کی جس کا خمایازہ انہیں بھگتنا پڑ رہا ہے۔ سواریز نے اٹلی کے دفاع کھلاڑی جیارجیو چیلینی کے کندھے پر دانت سے کاٹ لیا ۔ جس کی وجہ سے فیفا نے ان پر کاروائی کرتے ہوئے چار مہینے اور نو بین الاقوامی میچوں پر پابندی عائد کر دی ۔اب وہ چار مہینے تک کسی فٹ بال کے میچ میں شرکت نہیں کر پائیں گے۔ اس کے علاوہ ان پر گیارہ ہزار ڈالر یعنی تقریبا70 لاکھ روپئے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ اس پابندی سے فٹ بال کے شائقین اب سوا ریز کے کھیل کا لطف عالمی کپ میں نہیں اٹھا پائیں گے۔ اس کے علاوہ سواریز امریکہ میں ہونے والے کوپا امکریکہ ٹورنامنٹ اور انگلش پریمئر لیگ کے شروعاتی میچوں میں بھی نہیں کھیل پائیں گے ۔ نیدر لینڈ کے کپتان روبن ون پرسی کو بھی چلی کے خلاف میچ میں باہر بیٹھنا پڑا تھا ۔ اس ٹورنا منٹ میں کئی نوجوان کھلاڑی میدان میں ہیں۔ فرانس کے 21 سال کے پاپوبگا، بیلجئم کے 19 سال کے عدنان جانوجاج، انگلینڈ کے 19 سال کے رحیم اسٹرلنگ اور آئوری کوسٹ کے سیرج اورئیر شامل ہیں۔
بے شک کسی بھی میچ میں سینئر اور تجربہ کار کھلاڑیوں کی مدد سے میچ کا رخ پلٹ جاتا لیکن نوجوان کھلاڑی اپنے جوش اور جزبے سے کسی بھی میچ کو ا پنے حق میں کر لینے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ جیسے جیسے ٹورنا منٹ آگے بڑھے گا ان میں کچھ کھلاڑیوں کا جلوہ میدان میں دیکھنے کو ملے گا ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *