
کم مانسون کے سبب کچھ حصوں میں خشک سالی کا اندیشہ: وزیر زراعت
نئی دہلی، یکم جولائی (یو این بی): پہلے سے ہی مہنگائی سے پریشان عوام کے لیے وزیر زراعت نے ایک ایسی خبر دی ہے جس سے ان کی مشکلیں مزید بڑھ جائیں گی۔ وزیر زراعت رادھا موہن سنگھ نے آج اس بات کا اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ ملک کے کچھ حصوں کو اس مرتبہ خشک سالی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ کم مانسون کا تذکرہ کرتے ہوئے رادھا موہن سنگھ نے کہا کہ اس مرتبہ مانسون میں تاخیر کے سبب ملک کے مغربی حصوں میں خشک سالی کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ ہمیں اس کے لیے پہلے سے ہی تیار رہنا چاہیے۔ بقول وزیر زراعت کم مانسون کا سب سے زیادہ اثر مغربی ہندوستان پر ہی ہے۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر کے ودربھ علاقہ میں اس سال کمزور مانسون کے پیش نظر کسان پہلے سے ہی پریشان ہیں۔ ہزاروں ایکڑ زمین میں کپاس، سویابین اور دوسری فصلوں کی بوائی کر چکے کسان بارش کی کمی کے سبب ہونے والے نقصان کا سوچ کر خوفزدہ ہیں۔ کسانوں نے اس مہینے کے آغاز میں بوائی کے ساتھ ہی کھاد اور جراثیم کش دوائوں کا بھی کھیتوں میں چھڑکائو کر دیا تھا، لیکن علاقے میں اب تک بارش نہیں ہوئی ہے۔ ودربھ جن آندولن سمیتی کے سربراہ کشور تیواری نے کہا کہ بارش نہیں ہونے سے 20 لاکھ کسانوں کے گزر بسر اور ان کے وجود پر خطرہ منڈلانے لگا ہے۔ تیواری نے بتایا کہ کسانوں نے بیج، کھاد اور جراثیم کش خریدنے کے لیے قرض لیا اور اِدھر بارش نے ساری محنت اور سرمایہ کاری پر پانی پھیر دیا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کو فوراً ایسی فصلوں کا متبادل کسانوں کو مہیا کرانا ہوگا جن کو کم پانی کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ کسانوں کا نقصان کم ہو۔