Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

رمضان کیسے گزاریں ؟(10)

by | Jul 4, 2014

مولانا ندیم الواجدی
جن چیزوں سے روزہ فاسد نہیں ہوتا:
(۸) روزے کی حالت میں اپنی شریک حیات سے بوس وکنار کیا جاسکتا ہے سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم سے بہ حالت صوم یہ عمل ثابت ہے (مسلم: ۲/۷۷۶ رقم الحدیث: ۱۱۰۶) مگر یہ اس کے لیے ہے جسے انزال یا ہم بستری کا خوف نہ ہو، اس حکم کا مبنیٰ حضرت ابوہریرہ ؓکی روایت ہے کہ ایک صحابی ؓنے روزے کی حالت میں بیوی سے دل لگی کرنے کے متعلق سوال کیا تو آپ نے انہیں اجازت دے دی، دوسرے صحابیؓ نے بھی یہی سوال کیا تو آپ نے انہیں منع فرمادیا، جن صحابی ؓکو آپ نے اجازت دی تھی وہ عمر رسیدہ تھے اور جن کو منع کیا تھا وہ جوان العمر تھے، (ابوداؤد: ۱/۷۲۶ رقم الحدیث: ۲۳۸۷) اس سے فقہاء نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ اگر بات بڑھنے کا خوف نہ ہو تو بوس وکنار کیا جاسکتا ہے، عموماً جوان آدمی ایسے موقع پر قابو کھو دیتے ہیں، اس لیے ایسے شخص کے لیے شریک حیات سے دل لگی کرنا مکروہ ہے اور قابو یافتہ شخص کے لیے بلا کراہت جائز ہے (فتاوی عالمگیری: ۱/۲۰۴)
(۹) کان میں خود بہ خود پانی چلا گیا تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹا، لیکن اگر کسی نے جان بوجھ کر کان کے اندر پانی ڈالا تو ایک قول کے مطابق روزہ فاسد ہوجائے گا (فتاوی عالمگیری: ۱/۲۰۴)
(۱۰)کلی کرنے کے بعد منہ کی تری نگلنا، منہ کا تھوک نگلنا، ناک کو اس زور سے سڑک لینا کہ اس کی ریزش حلق کے اندر چلی جائے ان چیزوں سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا (فتاوی عالمگیری: ۱/۲۰۳)
(۱۱) نکسیر پھوٹنے سے یا چوٹ لگنے کے سبب جسم سے خون نکلنے کی وجہ سے روزہ فاسد نہیں ہوگا، اسی طرح دانت سے خون نکلنے کی بنا پر بھی روزہ نہیں ٹوٹتا بہ شرط یہ کہ خون پیٹ کے اندر نہ جائے۔(فتاوی دار العلوم: ۶/۴۰۶، فتاوی شامی: ۳/۳۲۷)
(۱۲) خود بہ خود قے، ڈکار یا کھانسی کے ساتھ پانی بلغم وغیرہ آجائے، خواہ کتنی ہی مرتبہ آئے اور کتنی ہی مقدار میں آئے، اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا ،لیکن اگر اپنے اختیار سے قے کی اور منہ بھر کر قے ہوگئی تو روزہ جاتا رہا، اور اگر اس سے تھوڑی ہو تو خود قے کرنے سے بھی روزہ نہیں گیا ، اسی طرح اگر تھوڑی سی قے آئی اور پھر خود بہ خود حلق میں لوٹ گئی تب بھی روزہ نہیں ٹوٹا لیکن اگرقصدا لوٹا لی تو روزہ ٹوٹ جائے گا (فتاوی عالمگیری : ۱/۲۰۲)
(۱۳) اگر منہ بھر کر قے آئی اور ایک چنے کے برابر یا اس سے زائد جان بوجھ کر واپس لوٹالی تو روزہ ٹوٹ گیا اوراگر جان بوجھ کر قے کی تو اس صورت میں روزہ فاسد ہوجائے گا، اگرچہ واپس نہ لوٹائے، البتہ منہ بھر کر قے نہ ہو تو روزہ نہیں ٹوٹتا (احسن الفتاوی: ۴/۴۳۳)
(۱۴) ٹھنڈک حاصل کرنے کے لیے کلی کرنا، ناک میں پانی دینا، غسل کرنا کپڑا بھگوکر سر یا بدن پر لپیٹنا یا ڈالنا، جسم کے کسی حصے پر برف رکھنا، ان سب چیزوں سے روزہ نہیں ٹوٹتا، ایک صحابی بیان فرماتے ہیں کہ میں نے سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کو عرج کے مقام پردیکھا کہ آپ روزے کی حالت میں پیاس کی وجہ سے اپنے سر پر پانی ڈال رہے ہیں (ابوداؤد: ۱/۷۲۱، رقم الحدیث:۲۳۶۵) اسی لیے فقہاء نے لکھا ہے کہ اگر جسم کے اوپر پانی ڈالا جائے اور اس کااثر جسم کے اندر پہنچے تو اس سے روزے پرکوئی اثر نہیں پڑتا ۔ (فتاوی عالمگیری:۱/۲۰۲)
(۱۵) روزے کی حالت میں انجکشن لگوانے یا گلوکوز چڑھانے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا، کیوں کہ ان کے ذریعے کوئی بھی چیزبہ راہٖ راست معدے تک نہیں پہنچتی عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ انجکشن یا گلوکوز کے ذریعے دوا یا غذا معدے تک پہنجائی جاتی ہے، ایسا نہیں ہے بلکہ اسی لیے انجکشن اور گلو کوز کے ذریعے دی جانے والی دوا یا پانی کو کھانا پینا نہیں کہتے، روزہ اصل شئ کے پہنچنے سے ٹوٹتا ہے اس کا اثر پہنچنے سے نہیں ٹوٹتا ضرورت ہو تو روزہ دار مریض کو خون بھی چڑھا یاجاسکتا ہے۔ (احسن الفتاوی: ۴/۴۲۲)
(۱۶) روزے کی حالت میں ایسے علاج پر کوئی پابندی نہیں ہے جس سے دوا منہ کے ذریعہ نہ لینی پڑے، مثال کے طور پر اگر ضرورت ہو تو روزے کی حالت میں دانت نکلوایا جاسکتا ہے، بہ شرط یہ کہ دانت سے نکلنے والا خون پیٹ میں نہ جائے (احسن الفتاوی: ۴/۴۲۶)
اسی طرح روزے کی حالت میں خون بھی ٹیسٹ کرایا جاسکتا ہے، کیوں کہ روایات میں ہے کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے روزے کی حالت میں پچھنے لگوائے (بخاری: ۲/۶۸۵، رقم الحدیث: ۱۸۳۶، ابوداؤد: ۱/۷۲۳، رقم الحدیث: ۲۳۷۲) یعنی نشتر لگوا کر جسم کے کسی حصے سے فاسد خون باہر نکلوایا لیکن یہ دیکھ لینا چاہئے کہ خون نکلوانے سے جسم میں کم زوری تو پیدا نہیں ہوگی، کیوں کہ کم زوری سے روزہ توڑنا پڑ سکتا ہے، (فتاوی عالمگیری: ۱/۱۹۹) بعض بیماریوں کا علاج دواسونگھا کر یا چکھا کر کیا جاتا ہے اگر چکھنے والی دوا کا کوئی جز حلق کے اندر نہ جائے تو اس طریق علاج سے بھی روزہ متأثر نہیں ہوتا، البتہ اس طرح کا علاج شدید ضرورت کے وقت ہی کرانا چاہئے، کیوں کہ بہ ہر حال یہ اندیشہ موجود ہے کہ اگر دوا حلق کے اندر چلی گئی تو روزہ فاسد ہوجائے گا، جہاں تک سونگھنے کا تعلق ہے تو اسے عطر پر قیاس کیا جاسکتا ہے روزے کی حالت میں عطر سونگھنا بلا کراہت جائز ہے، یہ محض ہوا ہے جو اندر جاتی ہے جب تک ٹھوس چیز شامل نہ ہو محض ہوا کے اندر جانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا (فتاوی شامی: ۳/۳۹۵) آکیسجن کو بھی اسی طرح کی ہوا پر قیاس کیا گیا ہے اس لیے اگر کسی مریض کی منہ کے یا ناک کے ذریعے آکیسجن دی گئی تو اس سے روزہ فاسد نہیں ہوگا (فتاوی عالمگیری: ۱/۲۰۳) البتہ آج کل دمہ کے مریضوںکو پاؤڈر کی شکل میں ایک دوا دی جاتی ہے اور پچکاری کے ذریعے اسے ناک میں داخل کیا جاتا ہے، اس سے روزہ ٹوٹ جائے گا، کیوں کہ اگر دھواں جان بوجھ کر ناک کے ذریعے کھینچا جائے تو اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے (فتاوی شامی: ۳/۳۶۶) روزے کی حالت میں دل کا، پیٹ کا یا جسم کے کسی بھی دوسرے حصے کا آپریشن کرانے میں کوئی حرج نہیں ہے، کیوں کہ روزہ ایسی چیز سے ٹوٹتا ہے جو روزہ دار کے دماغ یا معدے تک پہنچ جائے، آپریشن وغیرہ میں یہ صورت نہیں ہے، (فتاوی قاضی خاں:۲/۳۶۶) امراض کی شناخت کے لیے آدمی کے مقعد میں پائپ نما دوربین ڈالی جاتی ہے، اسے انڈوس کوپی کہتے ہیں اس طرح کے علاج سے بھی روزے کو کوئی نقصان نہیں ہے، کیوں کہ اس پائپ کے ذریعے کوئی دوا اندر داخل نہیں کی گئی بلکہ صرف معائنہ کیا گیا ہے( البحر الرائق: ۲/۴۸۷) زخموں پر مرہم لگانے یا سیال شئ مَلنیسے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا، البتہ اگر بواسیری مسوں پر مرہم لگایا اور یہ یقین ہے کہ مرہم کا کوئی حصہ جسم میں پہنچ گیا ہے تو روزہ ٹوٹ جائے گا،اور اگر یقین نہیں محض شک ہے تو روزہ نہیں ٹوٹے گا (بدائع الصنائع: ۲/۹۳) آنکھ میں دوا ڈالنے سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا اگرچہ اس کا اثر حلق میں محسوس ہو (البحر الرائق: ۲/۴۷۷)

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

جی ہاں ! انجینئرعمر فراہی فکر مند شاعر و صحافی ہیں

جی ہاں ! انجینئرعمر فراہی فکر مند شاعر و صحافی ہیں

دانش ریاض ،معیشت،ممبئی روزنامہ اردو ٹائمز نے جن لوگوں سے، ممبئی آنے سے قبل، واقفیت کرائی ان میں ایک نام عمر فراہی کا بھی ہے۔ جمعہ کے خاص شمارے میں عمر فراہی موجود ہوتے اور لوگ باگ بڑی دلچسپی سے ان کا مضمون پڑھتے۔ فراہی کا لاحقہ مجھ جیسے مبتدی کو اس لئے متاثر کرتا کہ...

سن لو! ندیم دوست سے آتی ہے بوئے دو ست

سن لو! ندیم دوست سے آتی ہے بوئے دو ست

دانش ریاض،معیشت،ممبئی غالبؔ کے ندیم تو بہت تھےجن سے وہ بھانت بھانت کی فرمائشیں کیا کرتے تھے اوراپنی ندامت چھپائے بغیر باغ باغ جاکرآموں کے درختوں پر اپنا نام ڈھونڈاکرتےتھے ، حد تو یہ تھی کہ ٹوکری بھر گھر بھی منگوالیاکرتےتھے لیکن عبد اللہ کے ’’ندیم ‘‘ مخصوص ہیں چونکہ ان...