بارش کا پانی جمع کرنے کے لیے ٹاسک فورس تشکیل

پانی کی شدید قلت کی وجہ سے معصوم بچے گھر کے کام کے لئے باہر سے پانی بھرکر لاتے ہوئےدیکھے جاسکتے ہیں
پانی کی شدید قلت کی وجہ سے معصوم بچے گھر کے کام کے لئے باہر سے پانی بھرکر لاتے ہوئےدیکھے جاسکتے ہیں

نئی دہلی، 5 جولائی (یو این بی): دہلی میں سرکاری عمارتوں اور پلاٹ میں بارش کا پانی جمع کرنے کو لازمی بنانے کے لیے نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) نے جمعہ کے روز ایک ٹاسک فورس تشکیل دی ہے۔ ٹاسک فورس 500 اسکوائر میٹر اور اس سے زیادہ کی عمارت (ملکیت)، پلاٹ اور فلائی اوور کی شناخت کر کے بتائے گی کہ بارش کا پانی کہاں جمع کیا جائے۔ سرکاری عمارتوں میں بارش کا پانی جمع کرنے کو لازمی بنانے کے تئیں این جی او ’تپس‘ کے صدر ونود جین نے تقریباً چار مہینے پہلے این جی ٹی میں عرضی داخل کی تھی۔ عرضی پر جمعہ کے روز سماعت کرتے ہوئے ٹریبونل نے ٹاسک فورس کی تشکیل کی۔ ٹاسک فورس میں دہلی حکومت، دہلی آبی بورڈ اور سنٹرل گرائونڈ واٹر ایسو سی ایشن کو شامل کیا گیا ہے۔ موجودہ عمارت قوانین کے مطابق راجدھانی میں بن رہی عمارتوں میں بارش کا پانی جمع کرنے کو لازمی بنایا گیا ہے۔ لیکن پرانی عمارتوں میں ایسا نہیں تھا۔ اس تعلق سے نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد سرکاری عمارتوں اور پلاٹ میں بارش کا پانی جمع کرنے کے لیے ایک سال کا وقت دیا جائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *