مودی حکومت اپنے ایک اور وعدے سے پلٹی

چین جنگ کی رپورٹ عام کرنے سے انکار

نئی دہلی، 9 جولائی (یو این بی): نریندر مودی حکومت کو اقتدار میں آئے زیادہ دن نہیں ہوئے ہیں لیکن وہ اس کم مدت میں ہی کئی مرتبہ اپنے وعدے سے پلٹ چکی ہے۔ ریل کرایہ ہو یا ڈیزل کی قیمت، حکومت کئی ایسے فیصلے کر چکی ہے جن کا اپوزیشن میں رہتے ہوئے اس نے مخالفت کیا تھا۔ حکومت کے ذریعہ ’پلٹی‘ مارنے کا نیا معاملہ آج اس وقت سامنے آیا جب اعلان کیا گیا کہ 1962 کے ہندوستان اور چین جنگ کی رپورٹ کو منظر عام پر نہیں لایا جائے گا۔ حکومت نے ہنڈرسن بروکس کی رپورٹ کو عوام کے سامنے نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ مرکزی وزیر دفاع ارون جیٹلی نے منگل کے روز کہا کہ حکومت اس ’ٹاپ سیکریٹ رپورٹ‘ کو منظر عام پر نہیں لا سکتی کیونکہ یہ ملکی مفاد میں نہیں ہوگا۔ جیٹلی نے کہا کہ ’’ہینڈرسن رپورٹ کو مکمل یا مختصراً عوام کے سامنے لانا یا اس رپورٹ کی کوئی جانکاری منظر عام پر لانا ملک کے مفاد میں نہیں ہوگا۔‘‘
واضح رہے کہ گزشتہ حکومت نے بھی اس معاملے میں کچھ ایسا ہی رخ اختیار کیا تھا۔ ارون جیٹلی یو پی اے حکومت کے دوران راجیہ سبھا میں حزب مخالف کے لیڈر تھے تو انھوں نے حکومت کے اس رخ کی سخت تنقید کی تھی۔ اس وقت ارون جیٹلی نے کہا تھا ’’کیا ارکائیو میں رکھے ریکارڈس ہمیشہ ہمیش کے لیے عوام کی نظروں سے دور رکھے جائیں گے؟ ان دستاویز کو غیر معینہ مدت کے لیے ’ٹاپ سیکریٹ‘ بنائے رکھنا مفاد عامہ میں نہیں ہوگا۔‘‘ لیکن منگل کے روز وزیر دفاع نے ایک سوال کے تحریری جواب میں حکومت کا رخ ظاہر کرتے ہوئے لکھا کہ ’’رپورٹ کو عام نہیں کیا جائے گا۔‘‘ ان کا یہ کہنا بی جے پی کے اب تک کے رخ کا بالکل برعکس ہے۔ انتخابی تشہیر کے دوران تو بی جے پی نے اسے ایک بڑا ایشو بنایا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *