
طبیعت بگڑنے کے بعد جیٹلی نے ’بریک‘ لیا، بقیہ بجٹ بیٹھ کر پڑھا
نئی دہلی، 10 جولائی (یو این بی): غالباً پہلی مرتبہ عام بجٹ میں پانچ منٹ کا بریک لینے کا واقعہ پیش آیا۔ 45 منٹ تک کھڑے ہو کر بجٹ تقریر پڑھنے کے بعد 61 سالہ وزیر مالیات ارون جیٹلی کی پیٹھ میں تکلیف پیدا ہو گئی۔ انھوں نے لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن سے پانچ منٹ کے ’بریک‘ کی مہلت طلب کی۔ ان کے قریب بیٹھی مرکزی وزیر خارجہ سشما سوراج اور مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے بھی آرام کی صلاح دی۔ 11.45 پر اسپیکر نے پانچ منٹ کے لیے ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی۔ فوراً میڈیکل ٹیم بلائی گئی لیکن جیٹلی نے کہا کہ انھیں صرف آرام کی ضرورت ہے۔
مرکزی وزیر نرملا سیتا رمن، پرکاش جاوڈیکر، ونکیا نائیڈو، روی شنکر پرساد، ہرسمرت کور بادل، اننت کمار، لوک سبھا جنرل سکریٹری پی شری دھرن نے نزدیک جا کر جیٹلی سے طبیعت دریافت کی۔ پارلیمانی امور کے وزیر ونکیا نائیڈو نے کانگریس لیڈر ملکارجن کھڑگے کے پاس جا کر انھیں بتایا کہ جیٹلی کو کیوں بریک کی ضرورت پڑی۔ کانگریس لیڈر جیوترادتیہ سندھیا اور ترنمول کانگریس کے سوگت رائے بھی جیٹلی کے پاس گئے اور ان کی طبیعت کا معلوم کیا۔ جاوڈیکر بھی اس دوران ممبران پارلیمنٹ کو سمجھاتے دیکھے گئے کہ جیٹلی کی پیٹھ میں درد ہونے لگا ہے اس لیے آرام ملتے ہی وہ پھر بجٹ پیش کریں گے۔
جب دوبارہ ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو اسپیکر نے جیٹلی کو بیٹھ کر بجٹ پیش کرنے کی اجازت دے دی۔ جیٹلی پہلے اٹھے اور اسپیکر کا شکریہ ادا کرنے کے بعد بیٹھ کر بجٹ پڑھنے لگے۔ بیچ بیچ میں پانی کی چسکیاں لیتے ہوئے انھوں نے بجٹ مکمل کیا۔ بجٹ پیش کرنے کے دوران حزب مخالف پارٹی نے کئی بار میزیں تھپتھپا کر بجٹ اعلانات کا استقبال کیا۔ بنگال اور کیرالہ کے ممبران پارلیمنٹ مخالفت کرتے رہے کہ ان کی ریاستوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ ترنمول کے ممبران پارلیمنٹ نے جاننا چاہا کہ بنگال کی جوٹ صنعت کے لیے کوئی انتظام کیوں نہیں کیا گیا۔