مودی حکومت نے ’کسان قرض معافی منصوبہ‘ میں گھوٹالے کا پردہ فاش کیا

نئی دہلی، 11 جولائی (یو این بی): مرکزی وزیر مالیات ارون جیٹلی نے لوک سبھا میں کسان قرض معافی منصوبہ میں ایک بڑے گھوٹالے کا انکشاف کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس میں 4030 معاملے پکڑے گئے ہیں، 5611 بینک افسران کے خلاف کارروائی کی گئی ہے اور 627 کروڑ روپے کی وصولی ہوئی ہے۔

جیٹلی نے ضمنی سوال کے جواب میں کہا کہ کسانوں کی قرض معافی کے یلے درجے قائم کیے گئے تھے اور درجہ بندی کے مطابق اہل امیدواروں کی جگہ ایسے لوگوں کا قرض معاف کیا گیا جو اس کے اہل ہی نہیں تھے۔ معاملے کا انکشاف کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی) کی رپورٹ سے ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس انکشاف کے بعد معاملے کی جانچ کا کام شروع ہوا۔ اس طرح کے 4030 معاملے گرفت میں آئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کام بینک افسران کی ملی بھگت کے بغیر نہیں ہو سکتا تھا، اس لیے بینک افسران سے پوچھ تاچھ کی گئی اور 5611 بینک افسران کے خلاف اس معاملے میں ڈسپلن شکنی کی کارروائی کی گئی اور 627 کروڑ روپے کی وصولی ہوئی ہے۔
جیٹلی نے کہا کہ فرضی قرض معافی کے 80 ہزار 299 معاملے تھے جن میں تقریباً 6000 لوگ جانچ میں اہل نہیں پائے گئے۔ انھوں نے کہا کہ عوام کے پیسوں کا غبن کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ یہ پوچھنے پر کہ آگے اس طرح کے واقعات نہیں ہوں، اس کے لیے حکومت کیا قدم اٹھا رہی ہے، انھوں نے کہا کہ اس منصوبہ کی مدت ہی اب ختم ہو چکی ہے اس لیے کوئی قدم اٹھانے والی بات ہی نہیں ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *