نرپیندر مشرا کی تقرری کے لیے راستہ ہموار کرنے کی کوشش، کانگریس اور ترنمول کانگریس کی سخت مخالفت
نئی دہلی، 11 جولائی (یو این بی): TRAI کے سابق چیئرمین نرپیندر مشرا کو وزیر اعظم نریندر مودی کا پرنسپل سکریٹری مقرر کرنے کے مسئلے پر بی جے پی حکومت بل لائی ہے۔ وزیر قانون روی شنکر پرساد نے TRAI ترمیم بل جمعہ کے روز لوک سبھا میں پیش کیا۔ اس بل کی کانگریس اور ترنمول کانگریس نے سخت مخالفت کی۔ دونوں پارٹیاں قانون میں ترمیم کرنے کے نرپیندر مشرا کی تقرری کے خلاف ہیں۔
واضح رہے کہ مشرا 1967 بیچ کے سبکدوش آئی اے ایس افسر ہیں اور اتر پردیش کیڈر کے ہیں۔ منسٹری آف پرسنل کی جانب سے جاری حکم نامہ کے مطابق مشرا کی تقرری وزیر اعظم کے دفتر تک ہی یا پھر اگلے حکم تک رہے گی۔ مشرا 2006 سے 2009 کے درمیان TRAI کے چیئرمین رہ چکے ہیں اور 2009 میں ہی سبکدوش ہوئے۔ 69 سالہ مشرا اتر پردیش کے ہیں اور پالیٹیکل سائنس اور پبلک ایڈمنسٹریشن میں گریجویٹ ہیں۔ ان کی تقرری مودی حکومت میں 28 مئی کو ایک نوٹیفکیشن کے تحت عمل میں آئی تھی۔
واضح رہے کہ حکومت نے ایک نوٹیفکیشن جاری کر اس قانون میں ترمیم کیا جو مشرا کو اس اہم عہدہ پر تقرری کرنے سے روک سکتا تھا۔ TRAI قانون کے تحت عہدہ چھوڑنے کے بعد اس کے چیئرمین اور رکن مرکزی یا ریاستی حکومتوں میں کوئی دیگر ملازمت نہیں کر سکتے ہیں۔ TRAI قانون اس کے چیئرمینوں اور اراکین کو عہدہ چھوڑنے کے بعد مرکز یا ریاستی حکومتوں میں کسی دیگر عہدہ پر تقرری سے منع کرتا ہے۔ قانون کے اس نظام سے مشرا کو پرنسپل سکریٹری بننے میں رخنہ پیدا ہو سکتا تھا اس لیے مودی حکومت نے اس میں ترمیم کے لیے نوٹس جاری کیا۔ مشرا کی سربراہی میں TRAI نے اگست 2007 میں سفارش کی تھی کہ اسپیکٹرم کی نیلامی کی جانی چاہیے۔ مشرا 2 جی اسپیکٹرم تقسیم میں مبینہ بے ضابطگیوں کے معاملے کی سماعت میں دہلی کی ایک عدالت میں استغاثہ کے گواہ کے طور پر پیش ہو چکے ہیں۔