کڈنکولم نیوکلیائی توانائی پلانٹ کا دورہ کرنے کے لیے وزیر اعظم نے پوتن کو مدعو کیا

نریندر مودی کی روسی صدر سے ملاقات، ہندی میں بھی ہوئی گفتگو

ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی روس کے صدر ولادیمیر پوتن سے مصافحہ کرتے ہوئے
ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی روس کے صدر ولادیمیر پوتن سے مصافحہ کرتے ہوئے

فورٹالیجا، 16 جولائی (یو این بی): ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے روس کے صدر ولادیمیر پوتن سے آج ملاقات کی۔ مودی اور پوتن کے درمیان یہ ملاقات برازیل کے فورٹالیجا میں ہوئی۔ اس دوران کئی دو فریقی مسئلوں پر بات چیت بھی ہوئی۔ اطلاعات کے مطابق اس ملاقات میں مودی نے ہندی میں بھی گفتگو کی۔ مودی نے ہندی میں گفتگو کرتے ہوئے پوتن سے کہا کہ روس سے ہماری بہت پرانی دوستی ہے۔ ہند-روس تعلقات بے حد اہم ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ہر ہندوستانی باشندہ کہتا ہے کہ روس ہمارا سب سے سچا دوست ہے۔ ہماری حکومت کی کوشش ہے کہ ہندوستان اور روس کے درمیان تعلقات مزید مضبوط بنے۔ ہم ایسے منصوبے پر کام کریں کہ دونوں ممالک کے درمیان دو فریقی تعلقات اور بہتر ہو اور ترقی کو تیز رفتاری حاصل ہو۔ انھوں نے پوتن سے یہ بھی کہا کہ ہم ہندوستان میں آپ کا استقبال کرنے کے لیے تیار ہیں۔

وزیر اعظم مودی نے روس کے ساتھ دفاعی اور توانائی شعبوں میں اسٹرٹیجک شراکت داری کو وسیع بنانے کی پیروی کی اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کو آئندہ دسمبر میں ہونے والے ان کے دورۂ ہند کے دوران کڈنکولم نیوکلیائی توانائی پلانٹ کا دورہ کرنے کے لیے مدعو کیا۔ مودی اور پوتن نے یہاں ’برکس‘ اعلیٰ سطحی میٹنگ سے الگ تقریباً 40 منٹ تک میٹنگ ہوئی۔ اس سے قبل دونوں لیڈروں کی سوموار کی ملاقات ملتوی ہو گئی تھی کیونکہ پوتن برازیل کی راجدھانی برازیلیا میں مصروف تھے۔ اس ملاقات کے دوران پوتن نے مودی کو عام انتخابات میں ملی زبردست فتح پر مبارکباد دی۔ سال 2001 میں ماسکو میں پوتن سے ملاقات کرنے والے مودی نے کہا کہ روس کے ساتھ ہمارا رشتہ ہر کسوٹی پر جانچا ہوا ہے اور انھوں نے اس بات کی تعریف کی کہ دونوں ممالک کے درمیان آزادی کے پہلے سے ہی بہتر رشتے قائم ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے پوتن سے ہندی میں بولتے ہوئے کہا کہ اگر ہندوستان میں کسی بچے سے پوچھا جائے کہ ہندوستان کا سب سے اچھا دوست کون ہے تو اس کا جواب روس ہوگا کیونکہ مشلک کے وقت میں روس ہمیشہ ہندوستان کے ساتھ رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان اس رشتے کو آگے لے جانے کے لیے پرعزم ہے اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان رابطہ کے ساتھ نیوکلیائی، دفاعی اور توانائی شعبوں میں اسٹرٹیجک شراکت داری کو وسیع بنانے کے تئیں کوشاں ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ’معتدل ویزا نظام‘ کی ضرورت ہے، خاص طور سے تعلیم کے لیے جانے والے طلبا کے ضمن میں ویزا پالیسی معتدل ہونی چاہیے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان سید اکبر الدین کے مطابق صدر پوتن نے اقرار کیا کہ اس معاملے میں دھیان دینے کی ضرورت ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *