علیحدہ ’ایس جی پی سی‘ پر بادل نے استعفیٰ کی دھمکی دی!

sikhs

نئی دہلی، 17 جولائی (یو این بی): ہریانہ میں الگ شرومنی گرودوارا پربندھک کمیٹی یعنی ایس جی پی سی بنانے سے خفا پنجاب کے وزیر اعلیٰ پرکاش سنگھ بادل نے مرکزی حکومت سے معاملے میں دخل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ دہلی آئے بادل نے مرکز پر دبائو بڑھاتے ہوئے واضح انداز میں کہا ہے کہ ایس جی پی سی کا قیام مرکزی حکومت کے قانون سے ہوا ہے لہٰذا کسی ریاستی حکومت کو اس سے چھیڑخانی کا قانونی حق نہیں ہے۔ بادل کا الزام ہے کہ کانگریس کے اشارے پر ہی ایس جی پی سی کو ختم کرنے کی سازش تیار کی گئی ہے اور اسی لیے ہریانہ مین الگ ایس جی پی سی کے لیے باقاعدہ قانون تک بنا دیا گیا۔ ذرائع کا یہاں تک کہنا ہے کہ اگر مرکز نے اس مدعے پر دخل نہیں دیا تو بادل وزیر اعلیٰ عہدہ سے استعفیٰ دے سکتے ہیں۔

اس درمیان سکھوں کی اعلیٰ تنظیم ’اکال تخت‘ نے ہریانہ کے لیے الگ ایس جی پی سی بنانے کا راستہ صاف کرنے والے تین سکھ لیڈروں کو ’پنتھ‘ سے نکال دیا ہے۔ جن لوگوں کو برادری سے باہر کیا گیا ہے ان میں وزیر مالیات ہرموہندر سنگھ چٹھا اور سینئر سکھ لیڈر جگدیش سنگھ جھنڈا اور دیدار سنگھ نلوی شامل ہیں۔ ’اکال تخت‘ نے برادری سے نکالے گئے لیڈروں کے ساتھ کسی بھی طرح کا رشتہ نہیں رکھنے کے لیے کہا ہے۔ تینوں کو اکال تخت کے سامنے حاضر ہونا پڑے گا اور مذہبی سزا بھگتنا ہوگا۔ واضح رہے کہ ہریانہ اسمبلی نے جمعہ کے روز مانسون اجلاس کے پہلے دن ایک بل پاس کر کے ہریانہ شرومنی گرودوارا پربندھک کمیٹی (ایچ ایس جی پی سی) کی تشکیل کا راستہ صاف کر دیا تھا۔ بعد ازاں سوموار کو گورنر جگن ناتھ پہاڑیا نے ہریانہ سکھ گردوارا (مینجمنٹ) بل 2014 کو منظوری دے دی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *