Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

’’شیو سینا ممبران پارلیمنٹ کے ذریعہ روزہ دار مسلم اسٹاف کو جبراً روٹی کھلانا غلط‘‘

by | Jul 24, 2014

لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں ہنگامہ آرائی، ہاتھا پائی کی نوبت

شیو سینا ممبر پارلیمنٹ آنند ویچارے روزہ دار مسلم اسٹاف کو زبردستی روٹی کھلاتے ہوئے

شیو سینا ممبر پارلیمنٹ آنند ویچارے روزہ دار مسلم اسٹاف کو زبردستی روٹی کھلاتے ہوئے

نئی دہلی، 23 جولائی (یو این بی): دہلی کے ’مہاراشٹر سدن‘ میں شیو سینا کے کچھ ممبران پارلیمنٹ کے ذریعہ وہاں کے ایک روزہ دار مسلم ملازمین کو جبراً روٹی کھلانے کی کوشش کے معاملے پر پارلیمنٹ میں حزب مخالف نے زبردست ہنگامہ کیا۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں ہی ایوانوں میں اس معاملے پر ہنگامہ آرائی ہوئی۔ لوک سبھا میں تو ایک وقت ایسا بھی آیا جب بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی اور حزب مخالف ممبران پارلیمنٹ میں ہاتھا پائی کی نوبت آ گئی تھی لیکن دونوں فریق کے سینئر لیڈروں نے بیچ بچائو کر کے معاملے کو سلجھایا۔ کانگریس نے اس معاملے پر لوک سبھا سے واک آئوٹ بھی کیا۔
لوک سبھا میں وقفہ صفر شروع ہونے پر اسپیکر سمترا مہاجن نے کانگریس کے ایم آئی شاہنواز کو یہ مدعا اٹھانے کی اجازت دی۔ شاہنواز نے الزام عائد کیا کہ مہاراشٹر سدن میں وہاں کے ایک ملازم کو شیو سینا کے کچھ ممبران پارلیمنٹ نے صرف اس لیے چپاتی کھانے کے لیے مجبور کیا کیونکہ یہ رمضان کا مہینہ ہے اور اس ملازم کا روزہ تھا۔ انھوں نے کہا کہ اس ملازم کی ’نیم پلیٹ‘ سے واضح تھا کہ وہ مسلم ہے۔ اس کے باوجود رمضان کے مہینے میں اس کے ساتھ یہ سلوک کیا گیا۔ پارلیمانی امور کے وزیر ایم ونکیا نائیڈو نے شاہنواز کے ذریعہ اس ملازم کا نام لینے اور اس موضوع کو اٹھانے پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایوان کے باہر کے شخص کا نام نہیں لیا جا سکتا ہے اور ساتھ ہی یہ ایک حساس معاملہ ہے اور حقیقت کیا ہے، یہ معلوم نہیں۔ اس لیے معاملہ ریکارڈ نہیں کیا جانا چاہیے۔ اسپیکر نے شیو سینا کے اننت گیتے کو ان کی بات رکھنے کا موقع دیا۔ گیتے نے کہا کہ رمضان ایک پاک مہینہ تصور کیا جاتا ہے اور سبھی اس کی عزت کرتے ہیں اور اس لیے اس پاک مہینے میں کسی کو ایسی بات نہیں کہنی چاہیے جو صحیح نہیں ہو۔ انھوں نے اس طرح کے کسی بھی واقعہ سے انکار کیا۔
اس دوران برسراقتدار اور حزب مخالف کے درمیان تلخی بڑھتی گئی۔ بی جے پی رمیش ودھوڑی کچھ کہتے ہوئے آگے بڑھے تو دوسری جانب سے آر جے ڈی کے پپو یادو اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے اسدالدین اویسی سمیت حزب مخالف کے کئی اراکین ودھوڑی کی جانب بڑھتے دیکھے گئے۔ یہ اراکین ایک دوسرے کو ایوان سے باہر نکل کر دیکھ لینے کی دھمکی دیتے بھی دیکھے گئے۔ برسراقتدار اور حزب مخالف دونوں جانب کے سینئر اراکین نے بیچ بچائو کر کے معاملے کو سنبھالا۔ اسپیکر نے ماحول بگڑتے دیکھ کر ایوان کی کارروائی 10 منٹ کے لیے ساڑھے بارہ بجے تک ملتوی کر دی۔ ایوان کی میٹنگ دوبارہ شروع ہونے پر نائیڈو نے کہا کہ یہ انتہائی حساس معاملہ ہے۔ یہ واقعہ ہوا ہے یا نہیں، یہ کسی کو نہیں معلوم۔ لیکن میں اپنے رکن (ودھوڑی) کے رویہ کی مذمت کرتا ہوں اور وہ اپنے اس رویہ کے لیے ایوان سے معافی مانگیں گے۔ ایوان میں کانگریس کے لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ معافی مانگنا ہی کافی نہیں ہے بلکہ اراکین کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے اور اس معاملے کو ’کنڈکٹ کمیٹی‘ کو بھیجا جانا چاہیے۔ اسپیکر سمترا مہاجن نے ودھوڑی سے اپنی بات رکھنے کو کہا جس پر انھوں نے کہا کہ ان کا مقصد کسی فرقہ کے جذبہ کو مجروح کرنا نہیں تھا لیکن پھر بھی ایوان کو اگر ایسا لگتا ہے تو ہو اس کے لیے معافی مانگتے ہیں۔
دوسری جانب ایوان بالا راجیہ سبھا میں بھی کارروائی شروع ہوتے ہی اراکین نے اس معاملے پر ہنگامہ کیا اور اسے مذہبی عقیدت کی خلاف ورزی بتایا۔ چیئرمین حامد انصاری نے اراکین سے کہا کہ وہ اس مدعے کو وقفہ صفر میں اٹھائیں۔ میٹنگ شروع ہونے پر جنتا دل (یو) کے علی انور انصاری نے یہ مدعا اٹھایا اور کہا کہ یہ افسوسناک بات ہے۔ کانگریس کے راجیو شکلا نے کہا کہ ہر مذہب کی عزت کی جانی چاہیے۔ دیگر پارٹیوں کے اراکین نے ان کے جملے کی حمایت کی۔ سی پی ایم کے سیتا رام یچوری نے کہا کہ یہ مدعا وقفہ صفر میں اٹھانے کی اجازت دی جانی چاہیے۔ حامد انصاری نے کہا کہ وہ وقفہ صفر میں اس کی اجازت دیں گے۔ انھوں نے اراکین سے پرامن رہنے اور وقفہ سوالات چلنے دینے کی گزارش کی۔
دریں اثنا بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی نے شیو سینا ممبران پارلیمنٹ کے ذریعہ یہاں ’مہاراشٹر سدن‘ میں مبینہ طور پر مسلم روزہ دار کو ایک روٹی کھلانے کو مجبور کرنے کے واقعہ کو پوری طرح سے غلط قرار دیا ہے۔ گزشتہ ہفتہ ہوئے اس واقعہ پر جب ان سے رد عمل ظاہر کرنے کے لیے کہا گیا تو انھوں نے کہا کہ ’’جو کچھ مہاراشٹر سدن میں ہوا وہ ٹھیک نہیں تھا۔ مجھے لگتا ہے کہ اس معاملے سے جڑے ممبران پارلیمنٹ کو معافی مانگنی چاہیے۔‘‘ شیو سینا کے سربراہ اُدھو ٹھاکرے نے اس معاملے میں اپنے ممبران پارلیمنٹ کا بچائو کیا ہے اور کہا ہے کہ ’’ہم ہندو وادی پارٹی ہیں، ہم کسی مذہب کی بے عزتی نہیں کرتے۔ روزہ والی بات ممبران پارلیمنٹ کو پہلے سے پتہ نہیں تھی۔‘‘
دوسری جانب جنتا دل یو کے سینئر لیڈر اور بہار کے سابق وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اس معاملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے قصوروار شیو سینا ممبران پارلیمنٹ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ بہار اسمبلی کونسل کے صدر دروازے سے باہر نکلنے کے وقت آج صحافیوں کے ذریعہ اس سلسلے میں پوچھے جانے پر انھوں نے کہا کہ ’’اس واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ ایسے واقعات کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔‘‘ نتیش نے کہا کہ یہ تو مذہبی عقیدت پر حملہ کرنے جیسا ہے۔ ملک کی آئین میں ہر شخص کو اپنی خواہش سے کسی بھی مذہب میں عقیدت رکھنے کا حق ہے اور ہمیں ایک دوسرے کی عزت کرنی چاہیے۔ کسی کے مذہبی جذبات کے ساتھ کھلواڑ کرنا غلط اور آئین کی بے حرمتی ہے۔
بہوجن سماج پارٹی سپریمو مایاوتی نے بھی شیو سینا ایم پی کی حرکتوں کو غلط قرار دیا۔ انھوں نے پارلیمنٹ ہائوس احاطہ میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر خبریں صحیح ہیں تو مرکز کو فوراً کارروائی کرنی چاہیے اور اس میں شامل لوگوں کو گرفتار کرنا چاہیے۔‘‘ واضح رہے کہ قومی راجدھانی دہلی میں گزشتہ ہفتہ مہاراشٹر سدن میں مہاراشٹر کا کھانا پیش نہیں کیے جانے سے ناراض شیو سینا کے 11 ممبران پارلیمنٹ کے ذریعہ روزہ رکھے ہوئے ایک مسلم ملازم کو مبینہ طور پر روٹی کھلا کر روزہ توڑنے کے لیے مجبور کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں جنتا دل یو ممبر پارلیمنٹ علی انصاری نے شیو سینا ممبران پارلیمنٹ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ’’ان کا مقصد مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات سے قبل ماحول کو فرقہ وارانہ رنگ دینا تھا۔ یہ معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھا اور اس واقعہ سے دنیا میں غلط پیغام گیا ہے۔ ہم شیو سینا ممبران پارلیمنٹ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہیں۔‘‘

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...