
اسرائیل کے لیے امریکی پروازیں بحال
امریکی ایوی ایشن حکام نے اسرائیل جانے والی امریکی پروازوں کو بحال کر دیا ہے۔ اس سے پہلے اسرائیل کی طرف سے غزہ پر جاری اندھا دھند بمباری اور جوابی راکٹ حملوں کے باعث امریکی پروازوں کی روک دیا گیا تھا۔
امریکا نے اپنے شہریوں کے ان دنوں اسرائیل جانے کو بھی ایک انتباہی بیان سے روک رکھا ہے۔ جمعرات کے روز جب پروازوں کے تعطل کی اعلان کردہ مدت ختم ہونے کو تھی تو اس سے تھوڑی دیر پہلے ہی اس عارضی عاید کردہ پابندی کو ختم کر دیا گیا۔
واضح رہے امریکی حکام نے اپنی پروازوں کو دو دن پہلے معطل کیا تھا اور جمعرات کی صبح اسرائیل پر گرنے والے ایک راکٹ کے بعد اس تعطل میں مزید کچھ دیر کے لیے توسیع کر دی تھی۔ جسے چند گھنٹوں میں ختم کر دیا گیا ہے۔
کئی مغربی ممالک کی پروازیں بھی اسرائیل کے لیے روکی جا چکی ہیں۔ امریکی ایوی ایشن حکام کے مطابق امریکی حکومت کے ساتھ ان کا مسلسل رابطہ ہے اور مشرق وسطی میں سکیورٹی کی صورت حال کو مسلسل مانیٹر کیا جا رہا ہے۔
آئندہ دنوں میں بھی مشرق وسطی کی جنگی صورت حال کے پیش نظر مانیٹرنگ جاری رہے گی اور ضروت کے مطابق فیصلے کیے جائیں گے۔
اسرائیل نے امریکی و مغربی ملکوں کی پروازوں کے تعطل سے ہونے والے معاشی نقصانات کی جانب توجہ دلائی تھی اور کہا تھا اس سے حماس کو فائدہ ہو گا۔
اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مسلط کردہ جنگ کے دوران اب تک کم از کم 718 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ ان میں سے 80 فی صد سے زائد عام شہری ہیں۔ اب تک اسرائیل کے 32 لوگ مارے گئے ہیں جن میں سے 30 فوجی ہیں۔