بیمہ بل پر اتفاق رائے قائم نہ ہو سکا، کل جماعتی میٹنگ بے نتیجہ ختم

Insurence

نئی دہلی، 4 اگست (یو این بی): بیمہ ترمیم بل پر آج طلب کی گئی کل جماعتی میٹنگ بے نتیجہ ختم ہو گئی۔ اس میٹنگ میں پارٹیاں اپنی نااتفاقی دور نہیں کر سکیں۔ اس بل پر آج راجیہ سبھا میں بحث ہونا تھا۔ حالانکہ میٹنگ کے بعد لیڈران اس بات پر متفق ہوئے ہیں کہ اس موضوع پر آئندہ دو دن میں پھر میٹنگ ہوگی کیونکہ پارلیمنٹ بھون میں آج ہوئی میٹنگ میں کوئی بات طے نہیں ہو سکی۔

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے لیڈر پرفل پٹیل نے میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ’’اس میٹنگ میں کچھ طے نہیں ہوا۔ ہمارے درمیان اتفاق رائے قائم ہوا ہے کہ آئندہ دو دن میں ہم پھر بیٹھیں گے تاکہ اس بل کے بارے میں ممکنہ فارمولے پر کوئی عام اتفاق بن سکے۔‘‘ واضح رہے کہ این سی پی اور بی جے ڈی (بیجو جنتا دل) نے حال ہی میں کابینہ کے ذریعہ کچھ ترامیم کے ساتھ منظور اس بل کا اسی شکل میں حمایت کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ آج کی کل جماعتی میٹنگ حکومت کی پیش قدمی پر ہوئی تاکہ راجیہ سبھا میں حزب مخالف کے لیڈروں کو بھی بل پر ساتھ لیا جا سکے۔
حکومت کی جانب سے اس میں مرکزی وزیر مالیات ارون جیٹلی اور پارلیمانی امور کے وزیر ایم ونکیا نائیڈو شامل ہوئے۔ اس سے قبل 9 حزب مخالف پارٹیوں نے راجیہ سبھا چیئرمین حامد انصاری کو ایک نوٹس دے کر اس بل کو ایک سینئر کمیٹی کے سامنے رکھے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔ بیمہ بل کو سینئر کمیٹی کے سپرد کرنے کا مطالبہ کرنے والی پارٹیوں میں کانگریس، سی پی آئی ایم، سی پی آئی، سماجوادی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی، ڈی ایم کے، جنتا دل یو، ترنمول کانگریس اور آر جے ڈی شامل ہیں۔ برسراقتدار این ڈی اے راجیہ سبھا میں اکثریت میں نہیں ہے۔ ایسی صورت میں بل پاس کرانے کے لیے اسے دوسری پارٹیوں کے تعاون کی ضرورت ہے۔ یہ بل اقتصادی بہتری کی سمت میں نئی حکومت کا پہلا قدم ہے۔ حزب مخالف کے رخ کو دیکھتے ہوئے حکومت نے راجیہ سبھا میں اس پر آج بحث کرانے کی تیار کل رات ملتوی کر دی۔
نائیڈو نے کل کہا کہ وہ اور مرکزی وزیر مالیات ارون جیٹلی کانگریس اور دیگر پارٹیوں کے لیڈروں سے اس سلسلے میں بات چیت کریں گے۔ انھوں نے حزب مخالف سے اس سلسلے میں تعاون کی اپیل کی تھی۔ نائیڈو نے کہا تھا کہ میں کانگریس اور دوسری حزب مخالف پارٹیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ وسیع قومی مفاد کو توجہ میں رکھتے ہوئے اس بجٹ اجلاس میں مجوزہ بل کو پاس کرانے میں تعاون کریں۔ اس بل میں بیمہ شعبہ کی پرائیویٹ کمپنیوں میں غیر ملکی شراکت داری کو 49 فیصد تک کرنے کی چھوٹ ہے۔ ساتھ ہی شرط ہے کہ ان کا انتظامی کنٹرول ہندوستانی شراکت داروں کی ہی ہاتھ میں ہوگا۔ ابھی بیمہ شعبہ میں ایف ڈی آئی کی حد 26 فیصد ہے۔ نائیڈو نے کہا تھا کہ پارلیمانی جمہوریت کی بنیاد اقتصادی ترقی کے مدعوں پر مثبت تعاون کا جذبہ ہونا چاہیے۔ چونکہ پونجی کی کمی کے سبب ملک میں بیمہ کوریج کی پہنچ پر برا اثر پڑ رہا ہے اس لیے اس بل میں بیمہ شعبہ میں زیادہ پونجی دستیاب کرانے کا انتظام کیا گیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *