Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

60 سال کچھ نہ کرنے والے ہم سے 60 دن کا حساب مانگ رہے ہیں: مودی

by | Aug 9, 2014

نئی دہلی، 9 اگست (یو این بی): دہلی کے جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں بی جے پی کی قومی کونسل کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے آج وزیر اعظم نریندر مودی نے بھروسہ دلایا کہ ان کی حکومت عوام سے کیے گئے ہر وعدے کو پورا کرے گی۔ مودی نے اپنی تقریر میں کانگریس پر بھی زبردست حملہ کیا اور کہا کہ 60 سال میں کچھ نہ کرنے والے ان سے 60 دن کا حساب مانگ رہے ہیں۔ مودی نے نام لیے بغیر راہل کو بھی نشانہ پر لیا اور کہا کہ انتخابات میں شرمناک شکست کے بعد بھی لوگ ووٹ بینک کی پرانی عادتوں کو چھوڑ نہیں پا رہے ہیں۔ ایسے لوگ سماج کے تانے بانے کو بکھیرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں مکمل اکثریت کے ساتھ نئی حکومت کے آنے سے ہندوستان کے تئیں دنیا کا نظریہ بدل گیا ہے۔ اپنی بہتر پالیسی اور غریب پروری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ڈبلیو ٹی او میں زبردست دبائو کے باوجود ان کی حکومت نے غریب کسانوں کے مفاد کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔ اپنی تقریر میں مودی نے لوک سبھا انتخابات میں فتح کا سہرا سابق پارٹی صدر راج ناتھ سنگھ اور اتر پردیش کے سابق ریاستی سربراہ امت شاہ کو دیا۔ مودی نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں راج ناتھ کیپٹن تھے جب کہ مین آف دی میچ امت شاہ رہے۔

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی تاریخی کامیابی کا تذکرہ کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ اس وقت راج ناتھ ٹیم کے کپتان تھے اور ان کی کپتانی میں لاکھوں کارکنوں نے یہ فتح حاصل کی۔ اس کے مین آف دی میچ یقینا امت شاہ تھے۔ انھوں نے کہا کہ اگر امت شاہ قومی ٹیم میں نہ آئے ہوتے اور اتر پردیش کی ذمہ داری نہ سنبھالی ہوتی تو شاید ملک ان کی طاقتوں سے آگاہ نہیں ہوتا۔ مودی نے شاہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’’امت شاہ کو میں نے نزدیک سے جانا، پہچانا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ پارٹی نے شاہ کو جو ذمہ داری دی ہے، وہ اسے پوری طرح نبھائیں گے۔‘‘ برسراقتدار آنے کے بعد اپنی کارکردگی کے بارے میں مودی نے کہا کہ گزشتہ دو مہینوں کے تجربہ سے میں دعویٰ کے ساتھ کہتا ہوں کہ ملک کے عوام کی امیدوں کو ہم نے اچھی طرح پورا کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اقتدار میں آنے کے بعد میرا کافی وقت صاف صفائی میں گیا ہے۔۔۔ ورک کلچر بدلنے میں گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ لوگوں کو حیرانی ہوگی کہ انتخابی منشور کے اتنے مدعے بجٹ میں آ گئے اور خاکہ بھی تیار کر لیا گیا ہے۔ کانگریس پر حملہ آور ہوتے ہوئے مودی نے کہا کہ 60 دن میں اتنی تیزی سے چیزیں بدلنی شروع ہو گئی ہیں۔۔۔ میں حیران ہوں کہ جو 60 سال میں کچھ نہیں کر پائے وہ 60 دن کا حساب مانگ رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’میں 60 دن کے تجربہ کے بعد ملک کو یقین دلاتا ہوں کہ ہماری حکومت کی سمت صحیح ہے۔ ہم اپنے عروج پر ہیں۔۔۔ حالات کو جانچ اور بھانپ گئے ہیں۔۔۔ ہم تبدیلی کے بعد کامیابی حاصل کریں گے۔
اپنی تقریر میں جب نریندر مودی نے یہ کہا کہ ’’اتنے بڑے ملک میں ایک ’پی ایم‘ سے کام نہیں چل سکتا ہے۔ بی جے پی کو ہر پولنگ بوتھ میں 100-200 پی ایم ہونے چاہے‘‘ تو لوگ حیران ہو گئے۔ پھر مودی نے مسکراتے ہوئے کہا کہ ’’پی ایم کا مطلب ’پرائمری ممبر‘ سے ہے۔ اس سے ہم سیاسی سرگرمیوں کو نئی سمت دے سکتے ہیں۔‘‘ ڈبلیو ٹی او سے متعلق اپنے فیصلے کے بارے میں انھوں نے کہا کہ ’’ڈبلیو ٹی او کے فیصلے سے متعلق بہت کشمکش کی حالت ہو گئی تھی۔ دنیا میں ہندوستان کو الگ تھلگ کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ کیا ہمیں ہندوستان کے کسانوں کی بھلائی کا راستہ منتخب کرنا چاہیے یا پھر دنیا کے اخباروں میں اچھے اچھے مضامین چھپ جائیں ایسا راستہ اختیار کرنا چاہیے تھا۔ مجھے ’بہتر‘ اور ’دلکش‘ میں سے ایک کو منتخب کرنا تھا۔ ہماری حکومت نے ’بہتر‘ کو منتخب کیا ہے۔‘‘ ڈبلیو ٹی او معاملے پر کانگریس پر حملہ آور ہو تےہوئے مودی نے کہا کہ کانگریس حکومت نے وہاں دستخط کر دیے تھے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...