Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

ڈی ڈی اے کی ہاﺅسنگ اسکیم لانچ، ویب سائٹ ’کریش‘

by | Sep 1, 2014

dda housing

نئی دہلی، یکم ستمبر (یو این بی): دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے) کی ہاﺅسنگ اسکیم 2014 کے تحت ملنے والے فلیٹوں کے لیے آج سے فارم کی فروخت شروع ہو گئی ہے۔ صبح ساڑھے نو بجے اسکیم لانچ ہوتے ہی آن لائن فارم پر کرنے والوں کی ایک بڑی تعداد نے ڈی ڈی اے کی ویب سائٹ dda.org.in کو استعمال کرنا شروع کر دیا۔ اس کی وجہ سے ویب سائٹ ’کریش‘ کر گئی۔

واضح رہے کہ ڈی ڈی اے ہاﺅسنگ اسکیم کے تحت کل 25034 فلیٹ ملیں گے۔ ہاﺅسنگ اسکیم سے متعلق تفصیلی جانکاری حاصل کرنے کے لیے ڈی ڈی اے صدر دفتر پہنچنے والے لوگوں کی بھاری تعداد کو دیکھتے ہوئے ڈی ڈی اے ملازمین بھی پرجوش نظر آ رہے ہیں۔ ڈی ڈی اے کے نائب صدر بلوندر کمار کا کہنا ہے کہ شروع میں ہم نے 15 لاکھ فارم چھپوائے ہیں لیکن امید ہے کہ اس کی تعداد میں مزید اضافہ کرنا پڑے گا۔ فارم کی قیمت 200 روپے ہے اور یہ 13 بینکوں میں دستیاب ہے۔ انھیں آن لائن بھی درخواست کیا جا سکتا ہے۔ فلیٹ سے متعلق تفصیلی جانکاری ڈی ڈی اے کے ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہے۔ یہ فارم 9 اکتوبر تک بھرے جا سکتے ہیں اور فلیٹ کے لیے ڈرا 29 اکتوبر کو نکالے جانے کا امکان ہے۔

ڈی ڈی اے افسران نے اطلاع دی ہے کہ فلیٹ کی اسکیم سے متعلق لوگوں میں جوش دیکھنے کو مل رہا ہے۔ پچھلے ایک ہفتہ سے معلومات حاصل کرنے کے لیے سینکڑوں درخواستیں آئی ہیں جسے دیکھتے ہوئے شروع میں 15 لاکھ فارم چھپوائے گئے ہیں اور ضرورت پڑنے پر مزید فارم چھپوائے جائیں گے۔ فلیٹ اسکیم میں بکنگ کے لیے جنرل درجہ کے درخواست دہندہ کو ایک لاکھ روپے کی رقم دینی ہوگی جب کہ ای ڈبلیو ایس درجہ والے درخواست دہندہ کو دس ہزار روپے دینے ہوں گے۔ اگر لکی ڈرا میں درخواست دہندہ کے نام پر فلیٹ الاٹ نہیں ہوتا ہے تو ان کی رقم واپس کر دی جائے گی۔ اگر کسی درخواست میں غلط جانکاری دینے کی بات سامنے آتی ہے تو درخواست دہندہ کی رقم ضبط کی جا سکتی ہے۔

جہاں تک فلیٹ اسکیم سے متعلق شرائط و ضوابط کا سوال ہے، تو درخواست دہندہ کی عمر 18 سال سے کم نہیں ہونی چاہیے اور درخواست دہندہ کے پاس لازمی طور پر ’پین کارڈ‘ ہونا چاہیے۔ اس کے علاوہ ایک شخص ایک ہی فارم جمع کر سکتا ہے۔ اگر کسی شخص کے پاس دہلی میں اپنے نام پر کوئی ملکیت ہے تو وہ اس اسکیم کا حصہ نہیں بن سکتا ہے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک ) ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی صنعتوں میں سے ایک ہے اور آنے والے برسوں میں اس کے مستقبل کے امکانات بہت روشن ہیں۔ 2025 سے آگے، یہ صنعت تکنیکی ترقی، پالیسی اصلاحات، ماحولیاتی تقاضوں اور صارفین کے بدلتے...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...