بی جے پی لیڈر کے ذریعہ عآپ لیڈر کو خریدنے کی کوشش پر مبنی ویڈیو جاری، بی جے پی پریشان
ہم بی جے پی کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے اور اسٹنگ آپریشن کے فوٹیج عدالت میں پیش کریں گے: کیجریوال
نئی دہلی، (یو این بی): دہلی میں نئی حکومت سازی کی ہلچل کے درمیان اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی نے بی جے پی پر خرید و فروخت کا الزام عائد کرتے ہوئے ایک ثبوت پیش کر کے سیاسی ماحول گرم کر دیا ہے۔ عآپ نے ایک اسٹنگ آپریشن کیا ہے جس کا نام انھوں نے ’آپریشن پردہ فاش‘ رکھا ہے۔ اس اسٹنگ آپریشن سے متعلق عآپ نے کہا ہے کہ اس کے ممبر امسبلی دنیش موہنیا کو 4 کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی ہے۔ بی جے پی نے عآپ کے ان الزامات کو خارج کر دیا ہے اور کہا ہے کہ ویڈیو کی جانچ کرائی جائے گی۔ اسٹنگ آپریشن کے ویڈیو کو عآپ کنوینر کجریوال نے منگل کے روز عدالت میں پیش کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
عآپ لیڈروں نے سوموار کو ایک پریس کانفرنس میں بی جے پی کے خلاف ممبر اسمبلی خرید و فروخت سے متعلق اسٹنگ آپریشن کا ویڈیو دکھایا۔ عآپ لیڈر منیش سسودیا کا الزام ہے کہ ”بی جے پی کے شیر سنگھ ڈاگر نے سنگم وِہار سے عآپ ممبر اسمبلی دنیش موہنیا کو 4 کروڑ روپے میں خریدنے کی کوشش کی۔ یہ اب کسی سے پوشیدہ نہیں ہے کہ لوک سبھا انتخاب کے بعد سے بی جے پی اپنی حکومت بنانے کے لیے کانگریس اور عآپ کے ممبران اسمبلی کو خریدنے کی کوشش کر رہی ہے۔“ سسودیا کا دعویٰ ہے کہ شیر سنگھ ڈاگر اور ان کے ساتھی رگھوویر دَہیا کی پوری کرتوت کو عام آدمی پارٹی نے خفیہ کیمرے میں قید کر لیا ہے۔ یہ پوری بات چیت شیر سنگھ ڈاگر کے ساﺅتھ ایکسٹینشن واقع ان کے گھر میں ریکارڈ کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ دہلی ریاستی بی جے پی کے نائب صدر شیر سنگھ ڈاگر مہرولی اسمبلی سے امیدوار بھی رہ چکے ہیں۔
عآپ کے ذریعہ جاری کیے گئے ’آپریشن پردہ فاش‘ کے ویڈیو میں مبینہ طور پر بی جے پی نائب صدر شیر سنگھ ڈانگر عآپ ممبر اسمبلی دنیش موہنیا کو اپنے حق میں کرنے کی کوشش کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اس اسٹنگ میں رگھوویر دَہیا اور عآپ ممبر اسمبلی وویک یادو کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ اس اسٹنگ کو یو ٹیوب پر بھی ڈال دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں سسودیا کا کہنا ہے کہ ڈاگر نے بتایا کہ بی جے پی کچھ ممبران اسمبلی سے استعفیٰ دلوا کر ایوان میں موجود ممبران اسمبلی کی تعداد کم کر اپنی اکثریت ثابت کرنا چاہ رہی ہے۔ ڈاگر نے نہ صرف دنیش موہنیا کو اس کے لیے 4 کروڑ روپے دینے کا وعدہ کیا بلکہ یہ پیسہ ان کی بتائی جگہ پر بھجوانے کا بھروسہ بھی دلایا۔ ڈاگر نے بار بار موہنیا کی پارٹی اعلیٰ کمان سے ملاقات کروانے کی بھی بات کی۔ عآپ کے کنوینر اروند کیجریوال نے اس معاملے میں کہا کہ وہ بی جے پی کو بے ایمانی سے دہلی میں حکومت نہیں بنانے دیں گے۔ انھوں نے کہا ”بی جے پی ہمارے ممبران اسمبلی کو گزشتہ ایک مہینے سے منانے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن ہم انھیں اقتدار میں نہیں آنے دیں گے۔ وہ دہلی کے عوام کے ساتھ دھوکہ کر رہے ہیں۔“ کیجریوال نے مزید کہا کہ وہ بی جے پی کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے اور اسٹنگ آپریشن کی فوٹیج عدالت میں پیش کریں گے۔
اروند کیجریوال نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اسے یہ بھی بتایا کہ جن جن ممبران اسمبلی کو بی جے پی نے خریدنے کی کوشش کی ہے، سبھی اس پر جوابی حملہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ہم انتخابی کمیشن میں شکایت درج کرائیں گے اور پوچھیں گے کہ پارٹی کے خلاف کیا کارروائی کی جا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ منگل کے روز پارٹی اس معاملے کو سپریم کورٹ میں بھی لے کر جائے گی۔ علاوہ ازیں کیجریوال نے اسٹنگ کرنے والے ممبر اسمبلی دنیش موہنیا اور پارٹی لیڈر وویک یادو کی جان کو خطرہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ان دونوں کو کچھ ہوتا ہے تو بی جے پی اس کے لیے ذمہ داری ہوگی۔ اس درمیان منیش سسودیا نے بی جے پی اور مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ پر تلخ حملہ بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ ”اس خرید و فروخت کے پیچھے راج ناتھ سنگھ کا ہاتھ ہے۔“ اس سلسلے میں پارٹی ممبر اسمبلی دنیش موہنیا کا کہنا ہے کہ ”میں بی جے پی لیڈروں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہر چیز بکاﺅ نہیں ہے۔ انھیں خرید و فروخت کی سیاست بند کر دینی چاہیے۔“
دوسری جانب اس اسٹنگ آپریشن سے متعلق بی جے پی نے صاف کر دیا ہے کہ وہ شیر سنگھ ڈانگر کا بچاﺅ نہیں کرے گی اور نہ ہی اس سلسلے میں کوئی پریس کانفرنس کر کے صفائی پیش کرے گی۔ ذرائع کے مطابق بی جے پی اس سلسلے میں ڈانگر کے خلاف کارروائی کر سکتی ہے۔ امکان یہ بھی ہے کہ پارٹی ڈانگر کو وجہ بتاﺅ نوٹس جاری کرے۔