ہمہ جہتی اور مشترکہ ترقی کے لیے جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر کی ریاست گیر مہم
ممبئی (پریس ریلیز) اکتوبر2014ء میں مہاراشٹر کے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر 12 تا 21؍ستمبر2014ء ’’مہاراشٹر کا وکاس نیائے اور سدبھائونا کے ساتھ‘‘ مہم کا اہتمام کررہی ہے۔ مہم کی مختلف سرگرمیوں مثلاً گھر گھر ملاقات، انفرادی، اجتماعی اور کارنر میٹنگوں، سمپوزیم، ریلیوں اور جماعت کی قیادت اور دیگر ہم خیال افراد کے مہاراشٹر کے 33 ؍اضلاع کے دوروں کی مدد سے مہاراشٹر کے 6 کروڑ ووٹروں تک پیغام پہنچانے کا منصوبہ جماعت نے بنایا ہے۔ان خیالات کا اظہار سکریٹری، جماعت اسلامی ہند مہاراشٹرمحمد اسلم غازی نے اپنے پریس اعلامیہ میں کیا۔انہوں نے کہا کہـ’’ جماعت اسلامی ہند کا احساس ہے کہ سیاسی پارٹیاں ترقی اور اچھے دن آنے کے دعوے کررہی ہیں لیکن ان کے فوائد عام آدمی تک نہیں پہنچ رہے ہیں۔ بلکہ اس کے برعکس غریبی اور امیری کی خلیج بڑھتی جارہی ہے۔ہمارے ملک کو بدعنوانی اور مہنگائی سے سنگین خطرات لاحق ہیں۔ ریاست میں آبپاشی ، گھوٹالہ اور احمد نگر کا چارہ گھوٹالہ منظر عام پر آئے ہیں۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں نے کسانوں کی امداد کے لیے قدم اُٹھائے ہیں لیکن اس کے باوجود بالخصوص ودربھ میں کسان خودکشیاں کررہے ہیں‘‘۔
اسلم غازی کے مطابق’’گزشتہ 10 سالوں میں مہاراشٹر میں سب سے زیادہ فرقہ وارانہ فسادات ہوئے ہیں جن کی وجہ سے سماجی تفریق میں بھی اضافہ ہوا ہے اور بڑے پیمانے پر جان و مال اور اقتصادیات کا نقصان بھی ہوا ہے۔ سب سے زیادہ صنعتوں والی ریاست ہونے کے باوجود 4.5 فیصد شرح بے روزگاری کے ساتھ بے روزگاری میں مہاراشٹر سرفہرست ہے۔اسمبلی انتخابات اور درج بالا حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر نے سیاسی پارٹیوں اور عوام کی رہنمائی اور بیداری کے لیے عوامی منشوری جاری کیا ہے جس میں آنے والی کسی بھی ریاستی حکومت کے لیے درج ذیل مقاصد اور نشانے شامل ہیں‘‘۔
واضح رہے کہ عوامی منشور میں کسانوں کی خودکشیاں، رشوت ستانی، بدعنوانی اور مہنگائی ، فرقہ واریت، تعلیم اور سماجی انصاف کے موضوعات و مسائل شامل ہیں۔منشور میں لوک آیوکت / لوک پال کو ضروری اختیارات دینے، کسانوں کی خودکشیوں کی روک تھام کرنے کے لیے ڈاکٹر نریندر جادھو کی سفارشات نافذ کرنے ، کے جی سے ایم اے تک مفت تعلیم فراہم کرنے اور خواتین کو گھریلو تشدد سے بچانے کے لیے گھریلو تشدد تحفظ قانون کے تحت تعلقہ جات کی سطح پر حفاظتی ذمہ داروں کا تقرر کرنے کے مطالبات درج ہیں۔اسی کے ساتھ مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار ضمانت اسکیم کے تحت بے روزگاروں کو 365 دن کام دینے ، غیر منظم زمرے کے مزدوروں کی مدد بالخصوص بھیونڈی اور مالیگائوں کو پاور لوم کی صنعت کا مرکز بنانے کے لیے اقدامات کرنے، محمود الرحمن مطالعاتی گروپ کی درج ذیل سفارشات لاگو کرنے کے مطالبات بھی منشور میں درج ہیں۔
٭ مسلمانوں کے لیے تعلیم اور رہائشی اسکیموں میں کم از کم 8% ریزرویشن مختص کیا جائے۔
٭ یکساں مواقع کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے، فرقہ وارانہ تشدد مخالف بل پاس کیا جائے۔
٭ OBC فہرست میں بدحال اور محروم مسلمانوں کو بھی شامل کیا جائے۔
٭ سرکاری ملازمتوں کا تقرر کرنے والی کمیٹیوں میں مسلمانوں کی مناسب نمائندگی ہونی چاہیے۔
اسلم غازی کے مطابق ’’ان مطالبات کا مقصد جمہوریت کا استحکام، فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا قیام ، اقلیتوں اور خواتین کے لیے سماجی انصاف کا حصول اور ترقی کے ثمرات غریبوں تک پہنچانا ہے۔