مولانامحمود مدنی کے ذریعہ جموں و کشمیر میں ریلیف و رک کا آغاز

ممبئی:ڈاکٹر محمد راغب دیشمکھ کی رپورٹ

releaf work
گذشتہ دنوں جموں کشمیر میں آئے زبردست سیلاب کے تحت ہوئی کظرناک تباہی سے اٹھارہ لاکھ افردا متاثر ہوئے ہیں۔اس تباہی کے بعد بڑے پیمانے پر راحت کاری کا کام سرکاری و غیر سرکاری سطح پر جاری ہے ۔غیر سرکاری تنظیموں میں ملک کی واحد نمائندہ تنظیم جمعیۃ علماء ہند کا کام بڑے پیمانے پر منظم انداز میں جاری ہے اس تنظیم کے مرکزی صدر مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری کی ہدایت پر پہلی قسط میں نقد پچیس لاکھ روپیہ جاری کیا گیا ۔تو سامان کی شکل میں بتیس لاکھ روپیہ سے دو ہوائی جہاز بھر کر سامان پہنچایا گیا ۔نیز مرکزی سطح پر مولانا حکم الدین قاسمی اور مولانا غیور قاسمی کو سری نگر روانہ کیا گیا ۔ابتداء میں کام شروع کرنے کے لئے مولانا رحمت اللہ صاحب کو پانچ لاکھ روپیہ نقد پہنچایا گیا تو جموں میں کام شروع کرنے کیلئے مولانا غلام قادر صاحب کو پانچ لاکھ روپیہ پہنچایا گیا ۔ابتداء سے جاری کام کا جائزہ لینے کے لئے مرکزی رہنماء و جنرل سیکریٹری مولانا محمود مدنی اور ان کے ہمراہ رکن مجلس عاملہ وقانونی مشیر مولانا ایڈوکیٹ نیاز احمد فاروقی سری نگر پہنچے اور متاثرہ مقامات کا جائزہ لینے کے بعد مقامی ذمہ داران خصوصا حضرت مولانا رحمت اللہ قاسمی سے مشورے کے بعد فیصلہ کیا کہ راحت کاری کے ابتدائی کاموں کے ساتھ ہی جن علاقوں میں پانی کی سطح گر چکی ہے ۔وہاں صفائی اور باز آباد کاری کا کام شروع کرا دیا جانا چاہئے۔چنانچہ ان حضرات کے مشورے سے مولانا محمود مدنی نے فیصلہ کیا کہ اور مرحلے میں پانچ سو مکانات کی مرمت اور دو سو نئے مکانا ت کی تعمیر کی تیاری شروع کی جائے ۔ اس فیسلے کی روشنی میں مرکزی ٹیم کے افراد مولانا حکیم الدین قاسمی، مولانا غیور قاسمی نے مقامی ذمہ داران کے تعاون سے کام شروع کر دیا ہے۔اس سلسلے میں سروے کا کام جاری ہے ۔ساتھ ہی مختلف کاموں کے لئے الگ الگ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔سیلاب زدہ علاقوں میں پھنسے افراد کو ٹریکٹر س کے ذریعے محفوظ مقامات تک پہنچانے کے لئے تشکیل کمیٹی کے ذمہ دار سجاد بھائی اور توصیف لون ہیں توگاڑیوں کے ذریعے اشیاء خوردونوش اور ضروری سامان متاثرین کے درمیان پہنچانے کے لئے مولانا حمید اللہ قاسمی، اور عرامر بھائی کی نگرانی میں کمیٹی کام کر رہی ہے۔ جبکہ میڈیک ٹیم محمد ذکی صاحب کی نگرانی میں لوگوں کی راحت رسانی میں مصروف ہے۔جمعیۃ علماء ہند کے تمام کاموں کا مرکز مولانا رحمت اللہ قاسمی اور ان کا مدرسہ دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ ہے۔ تو سامان وغیرہ رکھنے اور مختلف مقامات پر منتقل کرنے کے لئے مرکزی کیمپ مدرسہ دارا لہدٰی حمامہ نزد نیو ائیر پورٹ سری نگر کو بنایا گیا ہے ۔اس مدرسے کے مہتمم مفتی ابراہیم ہیں جو جمعیۃ ریلیف کمیٹی کے بھی رکن ہیں۔اسی طرح قلب شہر میں رہ کر کام کرنے لئے المحمود ٹرسٹ بیمنا کے آفس کو مرکز بنایا گیا ہے۔اس مقام پر بنائی گئی جمعیۃ ریلیف کمیٹی کشمیر کے کنوینر ہیں جناب عبد السبحان لون صاحب(سابق ڈی آئی جی عرف اے ایس لودھی)لون صاحب مرکزی ٹیم کے ہمراہ تمام کاموں کی مکمل نگرانی و رہنمائی کر رہے ہیں تو جموں میں قائم جمعیۃ ریلیف کمیٹی کے کنوینر مولانا غلام قادر صاحب ہیں ۔مرکزی ٹیم کے روح رواں مولانا حکیم الدین قاسمی نے اب تک کے کاموں کی اپنی تفصیلات کی ضمن میں بتایا ہے کہ اب تک مرکز سے ملنے والی نقد رقومات اور سامان کے علاوہ اس جگہ ۱۹؍ بڑے ٹرک اشیاء خوردونوش و ضروریات زندگی کے تقسیم کئے جاچکے ہیں ۔الحمد للہ سونامی کے موقع پر جمعیۃ علماء ہند نے جو خدمات اس علاقے میں انجام دی تھی اس کے طفیل آج جمعیۃ علماء ہند کے ساتھ جموں کے لوگ پوری طرح کھڑے ہو گئے ہیں اور اس مقام پر ماسٹر عبد القادر ،مفتی شاہ محمد،انجینئر عبد الحق صاحبان اپنی ایک مضبوط ٹیم کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور تین روز سے راوزآنہ چھ ٹرک مال اشیاء خوردونوش،اور تیار کھانوں پر مشتمل روانہ کر رہے ہیں جو روزانہ متاثرہ مقامات کے مستحقین تک پہنچایا جارہا ہے۔ماسٹر عبد القادر صاحب کی سرکردگی میں یہ سارا سامان ڈوڈا، قشطواڑ،بھدرواں علاقے کے دردمندان ملت بھیج رہے ہیں۔مولانا حکیم الدین قاسمی نے بتایا کہ ہمارے سری نگر پہنچنے کے بعد سے اب تک کے ماموں کا تخمینہ ایک کروڈ پندرہ لاکھ سے اوپر جاتا ہے جو ملت اسلامیہ کے مخیران اور دردمندوں نے بطور امانت ہم تک پہنچایا ہم نے اسے پوری کوشس کر کے متاثرین تک پہنچایا ہے۔جبکہ ہمارے پہنچنے سے قبل ہی مولانا رحمت اللہ صاحب، مولانا غلام قادر صاحب، مولانا حمید اللہ صاحب، مولانا عنایت اللہ صاحب ،ریٹائرڈ ڈی آئی جی اے ایس لودھی صاحب وغیرہ اپنی ٹیموں کے ساتھ پوری تندہی کے ساتھ متاثرین کے درمیان کاموں کو انجام دے رہے تھے ۔اور انہوں نے بھی لاکھوں روپئے کے سامان اشیاء خوردونوش تقسیم کئے تھے۔مولانا نے بتایا کہ پونچ جموں میںجمعیۃ ریلیف کمیٹی کومولانا غلام قادر صاحب کی کوشسوں سے ابتدائی راحت کاری میں جموں ہی کے محفوظ مقامات سے تعاوں مل رہا ہے ۔بلکہ وہاں سے سری نگر کے علاقے میں بھی تعاون بھیجا جا رہا ہے۔دونوں مقامات پر جاری کاموں کے ذمہ دار مولانا رحمت اللہ قاسمی نے بتایا کہ اللہ کے فضل و کرم سے سیلاب متاثرین کے درمیان کاموں کے پھیلاؤ سے لاکھوں افراد بطور خاص مسلمان فائدہ اٹھا رہے ہیں اور اس کے ذریعے انہیں اسلام مخالف طاقتوں کے پنجے سے نکالنے میں انشاء اللہ مدد ملے گی۔مولانا نے ملت اسلامیہ سے اپیل کی ہیکہ وہ اس نازک موقع پر اہل کشمیر کے لئے خصوصی دعاوں کا اہتمام کریں ۔اور انہیں اسلام مخالف طاقتوں اور مشنریوں سے بھی چھٹکارہ ملے ان سے بھی اللہ ان کی حفاظت فرمائے۔اس کے لئے جمعیۃ علماء ہند کی اپیل پر بھرپور توجہ دیتے ہوئے ان سیلاب متاثرین کی بھرپور امداد فرمائیں۔جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری اور جنرل سیکریٹری مولانا محمود مدنی نے ملت کے مخیران سے نقد رقومات سے امداد کی اپیل کی ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *