Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

مسجد نبوی کی اولین توسیع،تصاویر اور نقشوں کی نیلامی

by | Sep 20, 2014

Masjid e Nabwi

مدینہ منورہ میں سنہ 1950ء کے عشرے میں مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی پہلی توسیع سے متعلق تصاویر ،نقشوں اور خاکوں کو دنیا کے مشہور نیلام گھر سوتھبی کے ذریعے بولی میں فروخت کیا جارہا ہے۔

سعودی فرمانروا شاہ عبدالعزیز آل سعود نے اپنے دور حکومت میں 1951ء میں مسجد نبوی کی ازسر نوتعمیر وتوسیع کا حکم دیا تھا۔تب توسیعی عمارت کا ڈیزائن مصری ماہرتعمیرات فہمی مومن بے نے تیار کیا تھا۔ان کی مسجد نبوی کے توسیعی نقشے کی بنائی ہوئی باون ڈرائینگز اور دوسو سولہ تصاویر کو ان کا خاندان اب نجی طور پر نیلام کررہا ہے۔

سوتھبی میں مسودات اور کتب کے ماہر رچرڈ فطورینی نے العربیہ نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ”بعض ڈرائنگز میں کنکریٹ کے ستونوں اور شہتیروں کی لمبائی، چوڑائی اور ان پر کندہ کاری، سنگ مرمر ،کھڑکیوں اور دروازوں کی تمام تفصیل بیان کی گئی ہے”۔

ان صاحب نے بتایا ہے کہ ”ان نقشوں کو خود آرکٹیکٹ نے بنایا تھا۔ان کو مسجد میں تعمیراتی کام کے دوران عمارتوں کی جگہ پر روزانہ ہی کھولا اور لپیٹا جاتا تھا”۔ مسجد نبوی کا1951ء میں شروع ہونے والا یہ توسیعی منصوبہ 1955ء میں مکمل ہوا تھا۔اس کی تکمیل کے بعد مسجد میں بیک وقت اٹھائیس ہزار نمازی باجماعت نماز ادا کرسکتے تھے۔

مومن بے کے خاندان نے یہ تمام تصاویر اور نقشے قریباً ساٹھ سال تک اپنے پاس محفوظ رکھے ہیں اور انھوں نے حال ہی میں انھیں نیلام کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس مقصد کے لیے انھوں نے سوتھبی سے رابطہ کیا ہے۔ اس خاندان کا کہنا ہے کہ اس کے نزدیک یہ ایسی دستاویز ہیں جنھیں کسی جامعہ یا عجائب گھر میں ہونا چاہیے تا کہ زیادہ سے زیادہ محققین، طلبہ اور عام لوگ اس سے استفادہ کرسکیں۔

مسٹر فطورینی کا کہنا ہے کہ مومن بے اسلامی فن تعمیرات کے ایک نمایاں ماہرتھے اور ان کے بنائے ہوئے ان نقشوں اور تصاویر کو اسلامی فن تعمیر اور ڈیزائن کی تعلیم وتفہیم کے لیے تدریسی معاون کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ ان نقشوں اور تصاویر کو اکٹھے ہی نیلامی میں فروخت کیا جائے گا اور انھیں الگ الگ نہیں بیچا جائے گا کیونکہ یہ ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں اور ایک نقشے کی مدد سے ہی دوسرے کو سمجھا جاسکتا ہے۔

العربیہ نے جب ان سے سوال کیا کہ ان تمام کی مالیت کیا ہوسکتی ہے تو انھوں نے کہا کہ سوتھبی ان کی قیمت کو عام نہیں کرسکتا ہے کیونکہ یہ ایک نجی نیلامی ہے لیکن آپ تصور کرسکتے ہیں کہ ان تصاویر اور نقشوں کی نایابی اور انفرادیت کے پیش نظر ان کی قیمت بھی اسی حساب سے زیادہ ہوگی۔

Recent Posts

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک) ہندوستان کی معیشت، جو کہ ایک ترقی پذیر مخلوط معیشت ہے، عالمی سطح پر اپنی تیزی سے ترقی کی صلاحیت اور متنوع معاشی ڈھانچے کی وجہ سے نمایاں ہے۔دعویٰ یہ کیا جارہا ہے کہ یہ دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت ہے اگر ہم برائے نام جی ڈی پی (Nominal GDP) کی...

​معیشت فاؤنڈیشن کی جانب سے علماء و ائمہ کرام کے لئے آنٹرپرینیورشپ ورکشاپ کا انعقاد

​معیشت فاؤنڈیشن کی جانب سے علماء و ائمہ کرام کے لئے آنٹرپرینیورشپ ورکشاپ کا انعقاد

مغربی بنگال کے شہر مالدہ میں منعقدہ ٹریننگ پروگرام میں کئی ضلعوں کے نمائندوں کی شرکت​ مالدہ: معاشی و تجارتی رہنمائی کے لئے قائم ادارہ "معیشت " نے اپنے فاؤنڈیشن کی جانب سے تربیہ کیمبرج انٹرنیشنل اسکول کے اشتراک سے یک روزہ آنٹرپرینیورشپ اورینٹیشن ورکشاپ کا شہرمالدہ...

شیئرمیں جعلی تیزی پیدا کرنے والوں کے خلاف سیبی کا کریک ڈاؤن

شیئرمیں جعلی تیزی پیدا کرنے والوں کے خلاف سیبی کا کریک ڈاؤن

ممبئی : شیئر بازار میں ایک اصطلاح استعمال کی جاتی ہے جسے ’پمپ اینڈ ڈمپ‘ کہتےہیں۔ اس کا مطلب ہوتا ہے کہ کسی شیئر میں پمپ کے ذریعے ہوا بھرکر اسے خوب بڑھا کیا جائے اور جب یہ بڑا ہوجائے تو ساری ہوا نکال کر اسے ڈمپ یعنی پھینک دیا جائے ۔ اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ چھوٹے...

فروری میں ۱؍لاکھ ۴۹؍ہزار کروڑ کا جی ایس ٹی کلیکشن ، سالانہ بنیاد پر ۱۲؍فیصد اضافہ ہوا لیکن جنوری کے مقابلے میں کم

فروری میں ۱؍لاکھ ۴۹؍ہزار کروڑ کا جی ایس ٹی کلیکشن ، سالانہ بنیاد پر ۱۲؍فیصد اضافہ ہوا لیکن جنوری کے مقابلے میں کم

حکومت نے فروری ۲۰۲۳ء میں گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) سے ایک لاکھ ۴۹؍ہزار کروڑ روپے اکٹھے کیے ہیں۔یہ رقم سالانہ بنیاد پر تقریباً ۱۲؍فیصدزیادہ ہے ۔ فروری ۲۰۲۲ء میں جی ایس ٹی کی وصولی ایک لاکھ ۳۳؍ہزار کروڑ روپے تھی  جبکہ جنوری ۲۰۲۳ء میں یہ ایک لاکھ ۵۵؍ہزار کروڑ روپے...