
مذہب اور دہشت گردی کے درمیان رشتہ استوار کرنے کو دنیا خارج کرے: مودی
نے پئی تاﺅ (یو این بی): وزیر اعظم نریندر مودی نے عالمی برادری سے مذہب اور دہشت گردی کے درمیان رشتہ جوڑنے کو خارج کرنے اور دہشت گردی کی سبھی شکلوں کے خلاف جدوجہد میں ’حقیقی بین الاقوامی شراکت داری‘ قائم کیے جانے کی آج زوردار وکالت کی۔ مشرقی ایشیا اعلیٰ سطحی میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے یہ یقینی بنائے جانے پر بھی زور دیا کہ سائبر اور خلائی رابطہ، ترقی کا ذریعہ بن رہے ہیں اور یہ جدوجہد کے نئے جنگی میدان نہیں بننے پائیں۔ یہاں میانمار کی راجدھانی میں یک روزہ مشرقی ایشیائی اعلیٰ سطحی میٹنگ میں امریکی صدر براک اوباما اور چینی وزیر اعظم لی کوئنگ سمیت 18 ممالک کے لیڈر حصہ لے رہے ہیں۔
مودی نے اس موقع پر کہا ”ہم اسلامک اسٹیٹ (دہشت گردی تنظیم) کے سلسلے میں مشرقی ایشیا اعلیٰ سطحی منشور کی حمایت کرتے ہیں۔ اسی کے ساتھ ہی دہشت گردی کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے لیے سبھی طرح کی دہشت گردی کے خلاف حقیقی بین الاقوامی شراکت داری کی ضرورت ہے۔ جو بھی انسانیت میں یقین رکھتا ہے، اسے ساتھ آنا چاہیے۔ ہمیں مذہب اور دہشت گردی کے درمیان کوئی رشتہ استوار کیے جانے کو بھی خارج کرنا چاہیے۔“ انھوں نے اس کے ساتھ ہی کہا ”دہشت گردی اور شورش پسندی کے چیلنج میں اضافہ ہوا ہے۔ نشہ آور اشیاءکی اسمگلنگ، اسلحہ اسمگلنگ اور کالے دھن کو سفید میں بدلنے کے درمیان گہرا تعلق ہے۔“