
تجارت کا مقصد عوامی فلاح و بہبود ہے

ایتھوپیا کے معروف و ممتاز برنس مین محمد حسین العمودی سے ملاقات
بے شک تجارت میں اللہ نے برکت رکھی ہے۔ حدیث پاک کے مطابق برکت کے 100حصوں میں سے 90حصے صرف تجارت میں رکھے گئے ہیں۔ اس کا عملی مشاہدہ آپ کو ایتھوپیا کے محمد حسین العمودی کاحیران کن حد تک بزنس کا پھیلاؤ پڑھ کر ہو گا۔ العمودی تجارتی دنیا کی وہ شخصیت ہیں جن کا شمار 2006 ء میں پہلے 100 امیر ترین لوگوں میں ہوا۔ 2011 ء میں امریکی مجلہ فوربس کی تحقیق کے مطابق العمودی عرب دنیا کا دوسرا امیر ترین شخص تھا۔اس مسلمان تاجر کا بزنس کسی ایک ملک تک محدود نہیں، بلکہ ممالک اور ممالک کی حکومتوں تک دراز نظر آتا ہے۔
العمودی گروپ کی ایک کمپنی نے پچھلے سال جون میں جمہوریہ جبوتی کی حکومت کے ساتھ کھاد اور زرعی اجناس کا معاہدہ کیا۔ معاہدے کی مدت 30 سال طے پائی، اس کی مجموعی لاگت 38 ملین ڈالر ہے۔ اس معاہدے میں ایک افریقی بینک نے بھی 10 ملین ڈالر حصہ ملایا۔ 2013 ء میں العمودی گروپ کو پچھلے سال کی بنسبت500 ملین ڈالر زیادہ منافع ہوا۔اسی طرح ان کے معاہدے یمن اور سعودیہ وغیرہ کے ساتھ بھی ہوئے۔ آئیے! ان کی مفصل داستان انہی کی زبان سے ملاحظہ کرتے ہیں۔ ٭%٭
سوال:اپنا تعارف کروائیے
جواب :میرا نام محمد حسین العمودی ہے۔ میں21 جولائی 1946 کو ایتھوپیا میں پیدا ہوا۔ سعودی عرب کے شہر ریاض میں بچپن گزرا اور سعودی شہریت پائی۔ جامعہ ادیس بابا سے فلسفہ میں اعزازی ڈگری حاصل کی۔ اثاثہ جات تقریبا 113.5 ارب ڈالر ہیں۔ تجارت کا آغاز کنسٹرکشن کے شعبہ سے کیا اور پھر اللہ تعالی نے دن گنی رات چوگنی ترقی عطا فرمائی۔بزنس کے ضمن میںمیرے دو بڑے گروپ ہیں:1994 ء میں میں نے Midroc Project Ltd کے نام سے تجارتی گروپ بنایا جو ایتھوپیا کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ دوسری کمپنی Corral Petroleum Haldings ہے۔ ملازمین کی تعداد 40 ہزار کے لگ بھگ ہے۔
سوال :العمودی گروپس کن کن بزنسز کے حوالے سے مشہور ہیں؟
جواب :ہماری Midroc Groule کے ضمن میں کئی کمپنیاں ہیں۔ یہ کمپنیاںایتھوپیا کی ترقی اور عوام کو روزگار فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں۔ ایتھوپیا میں 30 ملین ڈالر سے پٹرول پلانٹ نصب کر کے ہمارے گروپ نے ایک بڑا قدم اٹھایا۔ اس کے علاوہ چھوٹے اور بڑے پیمانے پر سویڈن، مغرب اور مغربی افریقہ میں کئی پٹرول پلانٹ ہمارے ہی نصب کردہ ہیں۔ ایتھوپیا کا 70 فیصد پٹرول ہمارے گروپ کے زیر کنٹرول ہے۔ گروپ کا Investment Account پٹرول کے کاروبار کے علاوہ زراعت، بڑے ہوٹلوں کی تعمیر، سیمنٹ کی فیکٹریوں، ہسپتالوں اور اہم حکومتی عمارتوں کا بھی احاطہ کیے ہوئے ہیں۔ ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس بابا میں ’’فندق شیراتون‘‘ کے نام سے منسوب ہوٹل ہماری ملکیت ہے جو صرف ہوٹل نہیں بلکہ اپنے ساتھ عمارتوں کا ایک سلسلہ رکھتا ہے۔ ہمار ایہ ہوٹل افریقہ کا سب سے بہترین ہوٹل سمجھا جاتا ہے۔
سوال :آپ اپنے وسیع کاروبار کے ذریعے عوامی خدمت میں بڑا حصہ ڈال رہے ہیں، عوام کے تاثرات کیا ہیں؟
جواب :الحمدللہ! ایتھوپیا کے عوام اچھے الفاظ سے یاد کرتے ہیں۔ اس کی وجہ ہمارے گروپ کا عوام کو روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے۔ ہم نے یہ اہتمام بھی کیا ہے کہ ہسپتالوں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ ان میں علاج کے لیے عوام کو خاص سہولیات اور رعایت فراہم کی جائیں۔ ان ہسپتالوں میں نابینوں، بچوں اور معذوروں کے علاج کی سہولت میسر ہے۔ اردن کی کمپنی ’’شرکۃ أدویۃ الحکمۃ الأردنیۃ‘‘ نے Midroc گروپ کے ساتھ معاہدہ کر کے اپنی اودیات ایتھوپیا کے بازاروں تک پہنچانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ معاہدہ 33 ملین ڈالر میں طے پایا۔ اسی سلسلے کی ہماری ایک کمپنی ’’النجمۃ السعودیۃ الزراعیۃ‘‘ 3 ارب ڈالر کے معاہدے سے ایتھوپیا میں غذائی قلت پر قابو پانے میں کامیاب رہی ہے۔ اس کمپنی نے ایتھوپیا کی بنجر زمین کو قابل زراعت بنایا اور اس کے لیے 80 ملین ڈالر کی صرف نئی مشینری خریدی۔ نیز ہماری قائم کردہ سیمنٹ کی فیکٹری ایتھوپیا میں کنسٹرکشن کے شعبے کے لیے بڑی معاون ثابت ہوئی ہے۔ العمودی گروپ کی عوامی بہبود کے اس مشن کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوا ہے ہماری کامیاب تجارت نے کئی سعودی اور خلیجی ممالک کے تاجروں کو افریقہ کا رخ کرنے پر مجبور کیا ہے۔ اس سے ایتھوپیا میں کئی اربوں کے زرعی پروجیکٹ شروع ہوئے جو ملکی معاشی استحکام میں مفید ثابت ہوئے۔
سوال :اس قدر وسیع سلسلہ تجارت میں کبھی نقصان کا سامنا کرنا پڑا اور اس پر قابو پانے میں کیونکر کامیاب ہوئے؟
جواب :ہمارے گروپ نے کئی پروجیکٹ یمن اور مغرب میں پٹرول، صنعتی اور سیاحی میدان کے لیے شروع کیے۔ 70ء کی دہائی میں العمودی گروپ نے سویڈن میں اپنے تجارتی پر پھیلائے اور بڑے کامیاب پروجیکٹس شروع کیے۔ 2010 ء کے آخری مہینے عالمی اقتصادی بحران سے ہمارا گروپ بھی متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکا۔ اسی طرح پٹرول کی قیمتیں کم ہونے سے بھی گروپ کو کافی مالی خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کا مقابلہ ہم نے حکمت عملی سے کیا اور مختلف بحرانوں پر قابو پایا۔
سوال :آپ کے دیگر کاروبار کیا کیا ہیں؟
جواب :حال ہی میں ہم نے ایتھوپیا میں سیمنٹ کی دو نئی فیکٹریاں لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جو 351 ملین ڈالر کی لاگت سے قائم کی گئی ہیں۔ ہمارے گروپ کا سیمنٹ سستا اور اعلی نوع ہونے کی وجہ سے ایتھوپیا میں سب سے زیادہ بکتا ہے۔ اکتوبر میں ہم نے Danielis SPA کے ساتھ 600 ملین ڈالر کا معاہدہ کیا جو ’’توسا‘‘ نامی کمپنی کو بطور Sapport ادا کیے جانے تھے۔ توسا ایتھوپیا میں فولاداور لوہے کی سب سے بڑی فیکٹری ہے۔ اس کے لوہے کی سالانہ پیدوار 1.3 ملین ٹن ہے جو ایتھوپیا میں لوہے کی 28 فیصد ضرورت پوری کرتا ہے۔
سوال :ایتھوپیا میں معدنیات کی کیا صورت حال ہے اور آپ کی کمپنیوں نے اس سے متعلق کیا پیش رفت کی؟
جواب :ہماری کمپنی جنوبی ایتھوپیا میں پائے جانے والے سونے کے ذخائر سے غافل نہیں۔ کمپنی نے پچھلے سال اعلان کیا تھا کہ اس نے دس ہزار ٹن سونے کا ذخیرہ پا لیا ہے، جو جنوبی ایتھوپیا میں واقع ہے۔ جس کی قیمت ایک ارب ڈالر سے زائد ہو سکتی ہے۔ ہمارا خیال ہے جنوبی ایتھوپیا میں اور بھی کئی جگہوں پر سونے کے ذخائرموجود ہیں۔ یہ ذخائر کمپنی کو 85 کلومیٹر لمبے علاقے میں تحقیق کے بعد ملے۔
سوال :دیگر ممالک سے بھی آپ کی کمپنیوں نے کوئی معاہدے کیے؟
جواب :ہمارے العمودی گروپ کی ایک کمپنی نے پچھلے سال جون میں جمہوریہ جبوتی کی حکومت کے ساتھ کھاد اور زرعی اجناس کا معاہدہ کیا۔ معاہدے کی مدت 30 سال طے پائی، اس کی مجموعی لاگت 38 ملین ڈالر ہے۔ اس معاہدے میں ایک افریقی بینک نے بھی 10 ملین ڈالر حصہ ملایا۔ گروپ نے یمن کے دارالحکومت صنعاء میں دو بڑے حجم کے ہوٹل بنانے کا منصوبہ حال ہی میں تشکیل دیا ہے۔ یمن کی حکومت کے مطابق یہ معاہدہ 320 ملین ڈالر میں طے پایا۔ یمنی انٹرنیشنل طرز پر قائم کردہ کسی سعودی کمپنی کا یہ سب سے بڑا منصوبہ ہو گا۔
سوال :یورپ میںآپ کا کاروبار کس حد تک ہے؟
جواب :ہمارےMIDROC گروپ نے یمن کے علاقہ عدن میں بھی اپنی نوعیت کی پہلی شوگر مل فیکٹری قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ پروجیکٹ 200 ملین ڈالر میں شروع کیا جائے گا۔ ہمارا Corral گروپ یورپ، مشرق وسطی اور خلیجی ممالک تک پھیلا ہوا ہے اور ضمنا کئی کمپنیاں رکھتا ہے۔ مغرب میں شرکۃ بتروکیماویۃ و مصفاۃ تکریر بھی ہماری کمپنی کے ہی ماتحت ہے۔ سعودی عرب میں شرکۃ نفط للخدمات البترولیۃ، لبنان میں شرکۃ فورتیونا القابضۃ یہ سب Corral گروپ کی ضمنی کمپنیاں ہیں۔ میدروک الأوربیۃ کے نام سے یورپ میں ایک بڑی شاخ اسی گروپ کا حصہ ہے۔
سوال :صنعت، تجارت اور معدنیات میں سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ کیا زراعت سے متعلق بھی کوئی قدم اٹھایا؟
جواب :جی ہاں! اس حوالے سے بالواسطہ اور بلاواسطہ ہمارا حصہ ہے ۔ ایتھوپیا کی کمپنی G.2 نے ایتھوپیا میں زراعت کا کام شروع کیا۔ افتتاح سے قبل میں نے پورا سیٹ اپ خود تشکیل دیا اور اپنی خاص توجہ اس کمپنی کی طرف مرکوز رکھی، اس کے تمام مراحل کی نگرانی بھی خود کرتا رہا۔ یوں G.2 کی ترقی فی مہینہ دس ہزار ٹن مقدار کی سبزیاں ، پھل اور مختلف قسموں کے پھل بہترین پیکنگ میں بازار پہنچانا اس کی خصوصیات میں شامل ہے۔ G.2 نہ صرف ایتھوپیا میں کام کر رہی ہے بلکہ سعودی عرب کے بازار بھی اس کی بہترین زرعی پیداوار سے خالی نہیں رہے۔ چاول، پھل، سبزیاں اور کھانے پینے کے دوسرے آئٹمزکی ایک بڑی مقدار ایتھوپیا سے سعودیہ اسی کمپنی کے ذریعے پہنچتی ہے۔ اس وقت افریقہ میں زرعی زمین کا ایک بڑا حصہ G.2 کے پاس ہے جس میں چاولوں کی اعلی نوع کاشت کی جاتی ہے۔
سوال :رفاہ عامہ اور خدمت خلق سے متعلق آپ کا کیا کردار ہے؟
جواب :الحمدللہ!ہمار گروپ خدمت خلق اور رفاہی کاموں میں کسی سے پیچھے نہیں۔ افریقہ میں دس سے زائد مراکز صحت ہم نے قائم کیے، سعودی عرب کی مشہور گاڑی غزال 1- کے لیے بطور Support 250 ملین ڈالر مختص کیے۔ ریاض میں معہد الملک عبد اللہ کے نام سے ادارہ قائم کیا جس میں عورتوں کی بیماریوں، خصوصاً سرطان وغیرہ پر تحقیق کی جاتی ہے۔ جس کا افتتاح جون 2010 ء میں ملک عبد اللہ بن عبد العزیز نے کیا۔ سویڈن کے بادشاہ الملک کارل 16 نے مجھے سویڈن میں عوامی خدمات پر نشان امتیاز نجمۃ الشمال الملکیۃ السویدیۃ سے نوازا۔