نیپال میں آئےشدید زلزلہ سے ہزاروں افراد ہلاک، متعدد عمارتیں تباہ،ہزارو کروڑ کے نقصان کا تخمینہ

نیپال میں شدید زلزلہ کے بعد زمیں بوس عمارت کا منظر
نیپال میں شدید زلزلہ کے بعد زمیں بوس عمارت کا منظر

نیپال کے سرکاری ذرائع نے سنیچر کی صبح آنے والے شدید زلزلے کے نتیجے میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 876 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہے لیکن مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد ہزاروں سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ خدشہ ہے کہ اس سے کہیں زیادہ لوگ تباہ عمارتوں کے ملبے میں دبے ہوئے ہیں وہیں ابتدائی تخمینہ کے مطابق کئی ہزار کروڑ کے نقصان کا خدشہ ہے۔امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر سکیل پر سات اعشاریہ آٹھ ریکارڈ کی گئی اور اس کا مرکز نیپال کے ضلع کاسکی کے ہیڈکواٹر پوکھرا کے مشرق میں 80 کلومیٹر دور کا علاقہ بتایا جاتا ہے۔ یہ علاقہ دارالحکومت کھٹمنڈو کے مغرب میں واقع ہے۔واضح رہے کہ زلزلے کے جھٹکے نیپال کے پڑوسی ممالک ہندوستان، بنگلہ دیش اور پاکستان تک محسوس کیے گئے ہیں۔

نیپال کے وزیرِ اطلاعات میریندرا ریجال کا کہنا ہےکہ وہ زلزلے کے مرکز کے اردگرد کے علاقوں میں ہونے والے نقصانات کے بارے میں جاننے کی کوششیں کر رہے ہیں البتہ’ ہمیں اس وقت جس ناگہانی صورتحال کا سامنا ہے اس سے نمٹنے کے لیے مختلف بین الاقوامی تنظیموں کی مدد درکار ہے کیونکہ ان کے پاس بہتر معلومات اور آلات موجود ہیں۔‘امدادی ٹیمیں دارالحکومت کھٹمنڈو میں تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے میں پھنسے ہوئے لوگوں کو نکانے میں مصروف ہیں جہاں کئی تاریخی عمارتیں بھی تباہ ہوئی ہیں۔خبر رساں ادارے روئٹرز کا کہنا ہے کہ خدشہ ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد اس سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے کیونکہ کھٹمنڈو میں بے شمار عمارتیں خستہ حال ہیں اور گنجان آباد تنگ گلیوں میں ہرگھر میں کئی افراد رہتے ہیں۔ سنہ 1934 میں نیپال میں 8.3 شدت کا جو زلزلہ آیا تھا اس میں تقریباّ دس ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

nepal2

اطلاعات کے مطابق کھٹنڈو کے مرکزی ہسپتال میں زخمیوں کو مسلسل لایا جا رہا ہے جن میں سے کئی ایک کی ٹانگیں اور بازو ٹوٹے ہوئے ہیں، تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ زلزلے میں کتنے لوگ زخمی ہوئے ہیں۔نیپالی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ کھٹمنڈو شہر میں ایک قدیم تاریخی عمارت بھی منہدم ہوئی ہے۔سماجی رابطوں کی ویٹ سائٹس پر قدیم مندروں اور دیگر عمارتوں کی تباہی کی تصاویر جاری کی جارہی ہیں، تاہم نقصانات کی مجموعی تصویر سامنے آنے میں ابھی وقت لگے گا۔زلزلے سے کھٹمنڈو کے ایئر پورٹ کو بھی نقصان پہنچا ہے اور اسے پروازوں کے لیے بند کر دیا گيا ہے۔نیپال ریڈیو نے لوگوں سے گھروں سے باہر رہنے کی اپیل کی ہے کیونکہ مزید جھٹکوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے اور مقامی وقت کے مطابق صبح گیارہ بجے کے بعد سے شام تک گاہے بگاہے زلزلے کے کئی جھٹکے محسوس کیے جا چکے ہیں۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ لوگ ادھر ادھر بھاگ رہے ہیں ایمبولینس کے سائرن کی آوازیں سنائی دے رہیں جبکہ سرکاری ہیلی کاپٹر فضا میں پرواز کر رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات کرتے ہوئے ایک زخمی مزدور نے بتایا کہ ’ یہ ایک بہت خوفناک تجربہ تھا۔ میں اپنی مرہم پٹی کا انتظار کر رہا ہوں لیکن ہسپتال کا عملہ زخمیوں کی بہتات کی وجہ سے تمام لوگوں کا علاج کرنے سے قاصر ہے۔‘
ہندوستان میں سرکاری اہلکاروں کے مطابق کم از کم۳۶ افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ بنگلہ دیش سے بھی ہلاکتوں کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
دہلی،اتر پردیش،بہار،آسام سمیت ملک کے بیشتر مقامات پر شدید جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں جبکہ کئی عمارتوں کو نقصان بھی پہنچا ہے۔

ہندوستان کے سلی گوڑی میں زلزلہ سے تباہ ہوجانے والی عمارت کا جائزہ لیتے ہوئے پولس اہلکار
ہندوستان کے سلی گوڑی میں زلزلہ سے تباہ ہوجانے والی عمارت کا جائزہ لیتے ہوئے پولس اہلکار

رکن پارلیمان اور بی جے پی کے رہنما راجیو پڑتاپ روڈھی نے کہا ہے کہ بہار کے سیتا مڑھی ضلعے میں دو افراد کی موت کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ بہار میں حفاظتی اقدام کے تحت بجلی کی فراہمی منقطع کر دی گئی ہے۔
مغربی بنگال کے جلپائی گوڑی ضلعے میں دو افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔ جبکہ بہار کے مغربی چمپارن کے بیتیا شہر سے ایک شخص کے دیوار کی زد میں آجانے سے موت کی خبر ہے۔
ادھر پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے نیپالی حکومت کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔پاکستان کے میٹرولوجیکل آفس کے مطابق زلزلے کے جھٹکے آزاد کشمیر، گلگت بالتستان، پیشاور اور لاہور میں بھی محسوس کیے گئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *