
کامیاب منیجر کیسے بنتا ہے؟
عمران حسین قریشی
ایک اچھا منیجر کون ہوتا ہے؟ اس سے متعلق جدید مینجمنٹ کیا روشنی فراہم کرتی ہے؟ آئیے! دس نکات کی صورت میں سمجھتے ہیں۔
1 تخلیقی صلاحیت:تخلیقی صلاحیت ایساہتھیارہے جو منصوبوں کو آگے بڑھاتااور لوگوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کرواتا ہے۔ جس منیجر میں تخلیقی صلاحیت ہوتی ہے، وہ ٹیم اور ملازمین کو بہتر انداز میں لے کر منزل کی طرف سفر کررہا ہوتا ہے۔
2 دائرہ کار:منیجر اس بات کا پابند ہوتا ہے کہ کمپنی کے مخصوص ڈھانچے کے اندر رہ کر کام کرے۔ وہی منیجر کامیاب ہے جو اس دائرہ کار کو نہیں پھلانگتا۔ جو منیجر کمپنی کے اسٹرکچر سے مکمل طور پر آگاہ ہوتا ہے، وہ دوسروں کی رہنمائی کرسکتا ہے۔ یوں اہداف کی طرف مسلسل پیش قدمی جاری رہتی ہے۔
3 قوتِ ادراک :قوت ادراک یہ ہے کہ آپ کسی منطق کے بغیرکسی صورت حال کو جاننے اور سمجھنے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔ کچھ لوگوں کو اللہ تعالی نے ایسی صلاحیت بخشی ہوتی ہے وہ دوسروں کو دیکھ کر بتلا دیتے ہیں کہ ان کے احساسات اور فکر کیا ہے۔ لہذا وہ منیجرز اس قابل ہوتے ہیں کہ حالات کے دھارے میں بہہ جانے کے بجائے اپنی کشتی کو محفوظ طریقے سے ساحل پر لگا لیں۔ جو منیجر جتنا زیادہ قوت ادراک کا حامل ہوگا، اتنا زیادہ مضبوط منیجر ہو گا۔
4 علم:اپنے شعبے سے متعلق چیزوں پر مکمل عبور ہونا چاہیے۔ جو منیجر علمی طور پر مضبوط ہوگا، وہ اپنے ملازمین پر درست انداز میں توجہ دے سکے گا۔ وہ ان کی ضروریات کا صحیح معنوں میں خیال بھی رکھ سکے گا۔ وہ ملازمین کی صلاحیتوں کو بے دریغ ضائع نہیں ہونے دے گا، بلکہ ان سے وہ کام لے گا، جس ملازم میں اس کی مہارت ہوگی۔
5 عزم :منصوبے اور تمام ٹیم ممبران کی کامیابی منیجر کا فرض منصبی ہوتا ہے۔ منیجر کے سامنے پوری ٹیم کے لیے ایک وژن ہوتا ہے اور وہ ٹیم کو نتیجے کے آخر تک پہنچاتا ہے۔ کامیاب منیجرز وہ ہوتے ہیں، جو کام کرنے کی ہمت اور منزل پانے کا عزم رکھتے ہوں اور اس کے ساتھ اپنے ملازمین کے اندر بھی جذبہ اور جوش پیدا کرتے ہوں۔
6 انسانیت:ملازمین ان لیڈرز اور منیجرز کی قدر کرتے ہیں، جو حقیقی معنوں میں انسان ہوتے ہیں اور پسِ پردہ ملازمین اور ماتحتوں کے خلاف اتھارٹی اور طاقت استعمال نہیں کرتے۔ اپنے عہدے کا ناجائز فائدہ نہیں اٹھاتے۔
5 ہمہ گیری اور نرم خوئی:کسی منیجرمیں ہمہ گیری اور ہر فن مولا ہونا ایک اچھی صلاحیت ہے۔ یہ ہر جگہ کام دیتی ہے۔ ہر فن مولا ہونے کی وجہ سے ملازمین یا کوئی اور شخص کسی کام کے بارے میں دھوکا نہیں دے سکتا۔ اس کے ساتھ نرمی اور لچک بھی ایک اہم صلاحیت ہے۔ جس منیجر میں لچک ہوتی ہے، وہ ضد اور اَڑ جانے کے بجائے مفاد کو ترجیح دیتا ہے۔ اس کے لیے وہ اپنے فیصلے کو بآسانی تبدیل کر لیتا ہے۔
8 دھیماپن :ایک اچھا منیجر صرف وہ نہیں ہوتا جو شاندار نتائج دے، بلکہ اس کے ساتھ منصوبے اور ملازمین دونوں کو جاری بھی رکھے۔ وہ ٹیم کی آگے بڑھنے میں مدد کرتا ہے۔ سختی کے بجائے دھیماپن اس وجہ سے بھی ضروری ہے کہ سنگین حالات میں بھی ملازمین اس منیجر کا ساتھ نہیں چھوڑتے۔
9 نظم و ضبط :نظم و ضبط ایک ایسی صلاحیت ہے، جس کے ذریعے آپ کو معلوم ہوتا ہے کہ کون کس طرح کام سر انجام دے رہا ہے۔ اگر منیجر کے اندر نظم و ضبط کی خوبی پائی جائے تو یہ ادارے کو بھی صحیح سمت میں لے کر چلتے ہیں۔
10 عظیم مقصد، چھوٹے کام:بہترین منیجرز وہ ہوتے ہیں، جو ہمیشہ عظیم مقصد کو پیش نظر رکھتے ہیں اور اسے پانے کے لیے ایک کے بعد دوسرا قدم اٹھاتے ہیں اور آخر کار منزل مقصود تک پہنچ جاتے ہیں۔ یہ منیجرز بڑے مواقع کے انتظار کے بجائے چھوٹے مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ ان کے نزدیک دوسری منزل تک پہنچنے کے لیے چھلانگ کے بجائے سیڑھی کا ایک ایک زینہ طے کرنا کارآمد ہے۔