جعلی نوٹوں سے نمٹنے کے لئے آر بی آئی کی حکمت عملی،تبدیل کر دیا گیا 100 روپے کا نوٹ
نئی دہلی: (ایشیاٹائمز/معیشت نیوز)جعلی نوٹوں کے کاروبار سے نمٹنے کے لئے ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے ایک اور حکمت عملی اختیار کی ہے۔ ایک انگریزی ویب سائٹ پر شائع خبر کے مطابق، آر بی آئی نے اعلان کیا کہ اس نے 100 روپے کے نوٹ کو تبدیل کر دیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق، آر بی آئی نے مہاتما گاندھی سیریز -2005 کے100 روپے کے نوٹ کو نئے نبرنگ پیٹرن کے ساتھ جاری کیا ہے۔
آر بی آئی کے ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ان نوٹوں کے دونوں نمبر پینل کے پوائنٹس اب بائیں سے دائیں طرف ہوں گے، جبکہ پہلے تین الفا نيومیرك كیركٹرس (پری فكس) کی سائز پہلے جیسی ہی ہوگی۔ اس تبدیلی سے نوٹوں کی حفاظت بڑھ جائے گی، کیونکہ عام لوگ بھی نئے سیکورٹی فیچر کو آسانی سے دیکھ پائیں گے۔ ایسے میں جعلی اور اصلی نوٹوں میں فرق کرنا آسان ہو جائے گا۔ نئے نوٹوں میں بھی روپے کا سمبل رہے گا۔ ساتھ ہی دونوں نبرنگ پینل کے اندر R لکھا رہے گا۔ نوٹ میں آر بی آئی گورنر رگھورام راجن کے سائن کے ساتھ پرنٹنگ کا سال 2015 درج رہے گا۔ تاہم، نئے نوٹ آ رہے ہیں، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ پرانے اب چلن میں نہیں رہیں گے۔ یعنی، پہلے جاری ہوئے 100 روپے کے تمام بینک نوٹ چلتے رہیں گے۔ بعد میں دوسرے نوٹوں میں بھی یہ سیکورٹی فیچر جوڑ دیا جائے گا۔
جبکہ ایک دوسری رپورٹ کے مطابق ریزرو بینک نے 2005 سے پہلے کے نوٹوں کو تبدیل کرنے کی میعاد بڑھا کر اب 31 دسمبر کر دی ہے۔ مرکزی بینک نے 2005 سے پہلے کے نوٹوں کو چلن سے ہٹانے کے لئے لوگوں سے انہیں یا تو اپنے بینک اکاؤنٹ میں جمع کرانے یا پھر کسی بینک کی شاخ سے بدلوانے کو کہا ہے کیونکہ 2005 کے بعد شائع نوٹوں میں بہتر حفاظتی خصوصیات ہیں۔ یہ ميعاد 30 جون کو ختم ہو رہی تھی۔پہلے اس کی میعاد یکم جنوری تھی، لیکن بعد میں اسے بڑھا کر 30 جون کر دیا گیا تھا۔
2005 سے پہلے کے نوٹوں کی شناخت کرنا آسان ہے۔ ان نوٹوں کے پیچھے کی طرف نوٹ چھاپے جانے کا سال درج نہیں ہے۔ اس کے بعد کے نوٹوں میں سال نقش ہے۔
نظام سے 2005 سے پہلے کے نوٹوں کو ہٹانے کا مقصد یہ ہے کہ ان میں 2005 کے بعد شائع نوٹوں کے مقابلے میں سلامتی خصوصیات کم ہیں۔ بین الاقوامی سطح پر بھی پرانی سیریز کے نوٹوں کو ہٹانے کا چلن ہے۔ریزرو بینک کے علاقائی دفاتر میں جنوری میں ختم 13 ماہ کی مدت تک 2005 سے پہلے کے 164 کروڑ نوٹ تباہ کئے گئے تھے۔ ان نوٹوں کی قیمت 21،750 کروڑ روپے ہے۔ ان میں 500 اور 1000 کے نوٹ بھی شامل ہیں۔