
وياپم گھوٹالے کی سی بی آئی جانچ کے لئے شیوراج حکومت تیار

بھوپال: (معیشت نیوز) میڈیا کادبائو جھیلنے کے بعد وياپم گھوٹالے میں مسلسل ہو رہی اموات کے مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان سی بی آئی جانچ کے لئے تیار ہو گئے ہیں۔ ریاستی حکومت اس معاملے کی سی بی آئی جانچ کے لئے ہائی کورٹ کو خط لكھےگي۔ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ وياپم معاملے میں روز نئے انکشافات ہو رہےہیں۔ اس کی وجہ سے ریاستی حکومت نے وياپم گھوٹالے کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب حکومت اس بارے میں ہائی کورٹ کو ایک خط لكھےگي۔ شیوراج سنگھ چوہان نے قریب 7 منٹ کی پریس کانفرنس میں زیادہ تر سوالات کے جواب دیے۔ انہوں نے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ رات بھر میں نے سنجیدگی سے غور کیا اور اس کے بعد ہی سی بی آئی جانچ کا فیصلہ لیا۔ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سی بی آئی جانچ کو لے کر مسلسل مطالبہ کیا جارہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ رائے عامہ کا احترام کرتے ہیں۔ تمام سوالات کا جواب دینا ضروری تھا۔ خیال رہے کہ ابھی تک وياپم معاملے سے جڑے 46 لوگوں کی مشتبہ حالت میں موت ہو چکی ہے۔ جس میں آج تک چینل کے سینئر رپورٹر اور میڈیکل کالج کے ڈین بھی شامل ہیں۔
ممبئی پریس کلب نے مذکورہ معاملے میں سخت رخ اختیار کرتے ہوئے اپنے اعلامیہ میں کہا تھا کہ ہندوستان میں بہتر جمہوریت کو قائم رکھنے کے لئے مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ کو چاہئے کہ وہ پورے معاملے کی سی بی آئی جانچ کرائیںتاکہ حقیقت حال سے لوگوں کو آگہی ہو۔واضح رہے کہ پریس کلب نے معاملات کی تفتیش کے لئے ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔
این ڈی ٹی وی کے سینئر صحافی رویش کمار کا کہنا ہے کہ مذکورہ گھوٹالے کے اثرات کئی پیڑھیوں تک منتقل ہونے والے ہیں اور اس سے سماجی برائیوں کو شہہ ملنے میں بڑی مدد مل رہی ہے جس کے منفی اثرات کا بہت آسانی سے اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ ’’اس گھوٹالے سے جہاں نئی نسل برباد ہو رہی ہے وہیں آنے والی نسلیں بھی غلط کاروں کے بھینٹ چڑھنے والی ہیں۔