Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

اوورسیز کاروباریوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست

by | Sep 18, 2015

ای مائیگریٹ سسٹم کے خلاف اوورسیز (مین پاور) کا کاروبار کرنے والے احتجاج کرتے ہوئے(فائل فوٹو؛معیشت)

ای مائیگریٹ سسٹم کے خلاف اوورسیز (مین پاور) کا کاروبار کرنے والے احتجاج کرتے ہوئے(فائل فوٹو؛معیشت)

نمائندہ خصوصی معیشت ڈاٹ اِن
ممبئی: (معیشت نیوز)ای مائیگریٹ سسٹم اوورسیز (مین پاور)کا کاروبار کرنے والوں کے لیے مسلسل پریشانیاں کھڑا کرتا جارہاہے۔تکنیکی خرابیوں کی شکایت کے باوجود جب ٹاٹا کنسلٹنسی نے مذکورہ سسٹم کو ٹھیک نہیں کیا تو اب منسٹری آف اوورسیز انڈین افیئرس نے ریکروٹمنٹ ایجنٹوں کے نام ہی ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست دہلی کےجوائنٹ کمشنرآف پولس سائبر کرائم سیل سے کی ہے۔
مذکورہ درخواست کی کاپی معیشت ڈاٹ اِن کے پاس بھی موجود ہے جس میں جوائنٹ پولس کمشنر سائبر کرائم سیل کو خط لکھ کر کہا گیا ہے کہ ’’جن لوگوں نےhttps://emigrate.gov.in کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے اور ویب برائوزر پر جا کر مذکورہ سسٹم کے خلاف کارروائی کی ہے ان کے خلاف معاملہ درج کیا جائے‘‘۔دلچسپ بات یہ ہے کہ اسی کے ساتھ مذکورہ وزارت نے ہندوستان بھر کے بیشتر ریکروٹمنٹ ایجنٹوں کا نام بھی منسلک کیا ہے۔جس کی وجہ سے بیشتر ریکروٹمنٹ ایجنٹ پریشان نظر آرہے ہیں۔البتہ انہوں نے اس سلسلے میں قانونی لڑائی لڑنے کا عندیہ ظاہر کیا ہے۔
انڈین پرسنل ایکسپورٹ پروموشن کائونسل کے ذمہ دار کے مطابق’’ای مائیگریٹ سسٹم کی ویب سائٹ تمام لوگوں کے لیے کھلی رہتی تھی جو چاہتا تھا وہاں وزٹ کرتا تھا،لیکن اچانک انہوں نے یہ کہہ کر کہ ان کی سائٹ کو کسی نے ہیک کر لیا ہے تمام ریکروٹمنٹ ایجنٹوں کے خلاف شکایت کی ہے ۔حالانکہ معاملہ یہ ہے کہ ای مائیگریٹ سسٹم کے خلاف ہم تمام لوگ کئی ماہ سے لڑائی لڑ رہے ہیں ،جس میں ہمیں کامیابی ملنے کی امید بھی ہے کیوںکہ ہماری جانب سے کوئی جرم نہیں ہوا ہے کہ ہمیں کسی طرح کی پشیمانی میں مبتلا ہونا پڑے۔ البتہ ٹاٹا کنسلٹنسی نے اتنا خراب سسٹم بنایا ہے کہ اس کی وجہ سے لوگوں کو پریشانیاں ہو رہی ہیں۔
واضح رہے کہ ریکروٹمنٹ ایجنٹوں کا کہنا ہے کہ اگر کسی نے سائٹ ہیک کی ہے یا مذکورہ سسٹم کا غلط استعمال کیا ہے تو حکومت و انتظامیہ کو چاہیے کہ ان کے خلاف کارروائی کرے لیکن ہندوستان کےبیشتر ایجنٹوں کے خلاف شکایت درج کرانےکی درخواست کرکےوزارت نے اس بات کا احساس کر ادیا ہے کہ ان کی نیت کچھ اور ہے۔
واضح رہے کہ ای مائیگریٹ کے خلاف مسلسل شکایتیں موصول ہوتی رہی ہیں ،جبکہ ٹاٹاکنسلٹنسی کے خلاف ریکروٹمنٹ ایجنٹوں نے وزارت سے بیشتر مرتبہ شکایت بھی کی ہے لیکن المیہ یہ ہے کہ ان شکایتوں پر کبھی توجہ نہیں دی گئی ہے۔
موجودہ معاملےکا حوالہ دیتے ہوئے ریکروٹمنٹ ایجنٹوں کا کہنا ہے کہ ’’جب سے ٹاٹا کنسلٹنسی کے ذریعہ ای مائیگریٹ سسٹم کا آغاز ہوا ہے اسی وقت سے پریشانیاں شروع ہوگئی ہیں۔ گذشتہ آٹھ دس ماہ سے لوگ اس سلسلے میں مختلف شکایتیں کر رہے ہیں اوراپنی پریشانیاں بیان کر رہے ہیں لیکن مذکورہ وزارت پورے معاملے پر کان نہیں دھر رہی ہے۔‘‘

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...