Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

کے پی رگھوونشی نے مٹھائی کھلا کر ممبئی ٹرین دھماکہ فیصلے کا خیر مقدم کیا

by | Oct 1, 2015

اوپر ؛سہیل شیخ،احتشام صدیقی،ساجد انصاری،نیچےآصف خان،کمال انصاری،ڈاکٹر تنویر(فوٹو کریڈٹ انقلاب)

اوپر ؛سہیل شیخ،احتشام صدیقی،ساجد انصاری،نیچےآصف خان،کمال انصاری،ڈاکٹر تنویر(فوٹو کریڈٹ انقلاب)

ممبئی: (معیشت نیوز)ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکوں کے الزام میں گرفتار ہوئے ملزمین کو جب سیشن کورٹ نے مجرم قرار دیتے ہوئے پھانسی اور عمر قید کی سزا سنائی تو عدالت کے باہر موجود اے ٹی ایس کے سابق سر براہ اور مذکورہ کیس کے ذمہ دار کے پی رگھو ونشی نے وہاں موجود تمام لوگوں کو مٹھائی کھلاکر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔عدالت کے باہر مٹھائی کھلانا اور مذکورہ معاملے کو اپنی ذاتی جیت قرار دیتے ہوئے جشن منانا نہ صرف انتظامیہ کی جانب داری کا مظہر ہے بلکہ مذکورہ معاملے کو شکوک و شبہات میں ڈالنے والا بھی ہے۔
ممبئی و مہاراشٹر سماجوادی پاٹی سربراہ ابو عاصم اعظمی کہتے ہیں’’مذکورہ کیس ہی اے ٹی ایس کےسابق سر براہ کےپی رگھوونشی اورممبئی پولس کمشنر اے این رائے کی ملی بھگت کا نتیجہ تھاجسے کمال ہوشیاری سے تیار کرکے بے گناہ مسلم نوجوانوں کے سر منڈھ دیا گیا اور وہ لوگ جب اس سازش میں کامیاب ہوگئے اور عدالت نے تمام ثبوتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنا فیصلہ صادر کردیا تو اب وہ مٹھائیاں تقسیم کر رہے ہیں۔‘‘ابو عاصم اعظمی کہتے ہیں’’ہونا تو یہ چاہئے کہ معاملے کے اصل مجرمین کو پکڑا جاتا اور ملک میں قانون و انصاف کی فضا بحال کی جاتی لیکن ہو یہ رہا ہے کہ معصوم نوجوانوں کو بلی کا بکرابنا کر مٹھائیاں تقسیم کی جارہی ہیں۔لہذا اب یہ بھی ضروری ہوگیا ہے کہ کے پی رگھوونشی اور اے این رائے کی بھی انکوائری کرائی جائے تاکہ معاملہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کی طرح واضح ہوسکے‘‘۔ابو عاصم اعظمی کہتے ہیں’’مجرم قرار دئے گئے فیصل شیخ کے والد کو عدالت کا فیصلہ سن کر ہارٹ اٹیک آچکا ہے اور وہ ابھی اسپتال میں داخل ہیں ایک طرف لوگ موت و حیات سے گذر رہے ہیں جبکہ دوسری طرف معاملے سے جڑا آفیسر جشن منا رہا ہے ،اب تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ملک سے قانون و انتظامیہ کا راج اٹھ چکا ہے‘‘۔

کے پی رگھوونشی

کے پی رگھوونشی

مجلس اتحاد المسلمین کے ایم ایل اے وارث پٹھان کہتے ہیں’’کے پی رگھوونشی نے عدالت کے باہر مٹھائی کھلاکر نہ صرف غیر ذمہ دارانہ حرکت کی ہے بلکہ اس بات کو تقویت پہنچائی ہے کہ مذکورہ کیس میںان پر جس بد اعتمادی کا اظہار کیا جا رہا تھا یہ اس کا واضح ثبوت ہے‘‘۔وارث پٹھان کہتے ہیں’’ابھی مجرم قرار دئے گئے لوگ ہائی کورٹ جائیں گے،جو لوگ بھی مارے گئے ہمیں ان تمام کا دکھ ہے لیکن جو لوگ شروع سے ہی اپنے آپ کو بے گناہ ثابت کر رہے ہیں ان کے گھر والوں کے سامنے ایسی حالت میں کہ ان کے فرزندان کو موت کی سزا سنائی جارہی ہے مٹھائی کھانا اور کھلانا انتہائی گری ہوئی حرکت ہے‘‘۔
عوامی وکاس پارٹی کے سربراہ اور سابق پولس آفیسر شمشیر خان پٹھان کہتے ہیں ’’ممبئی ٹرین دھماکوں کے تمام لوگ جنہیں مجرم قرار دیا گیا ہے میں انہیں بے گناہ تسلیم کرتا ہوں اس کی وجہ یہ ہے کہ عدالت نے ملزمین کے تمام ثبوتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے اے ٹی ایس کے جھوٹے ثبوتوں پر فیصلہ صادر کیا ہے ۔کے پی رگھو ونشی وہی ہیں جنہوں نے مالیگائوں بم دھماکوں کا ملزم کرنل پروہت کے ذریعہ اے ٹی ایس کو ٹریننگ دلوائی تھی،۲۰۰۶ سے ۲۰۰۸تک جتنے بھی دھماکے ہوئے ہیں ان میں کے پی رگھو ونشی کا کردار انتہائی پراسرار ہے۔‘‘شمشیر پٹھان کہتے ہیں’’انڈین مجاہدین سے تعلق رکھنے والاصادق شیخ جب کرائم برانچ کی گرفت میں آیا اور راکیش ماریہ صاحب نے اس کی تفتیش کی تو اسی وقت ان لوگوں نے یہ انکشاف کیا تھا کہ ٹرین دھماکہ بھی انہیں لوگوں کا کارنامہ ہے لیکن وہ بات آئی گئی ہوگئی اور کے پی رگھو ونشی کی گردن بچ گئی ۔لیکن مجھے امید ہے کہ اعلیٰ عدالتوں میں جاکر معاملہ ضرور کے پی رگھو ونشی کے خلاف جائے گااور آج مجرم قرار دئے گئے لوگ بے گناہ ثابت ہوں گے۔‘‘
شمشیر خان پٹھان کہتے ہیں’’کے پی رگھونشی کی جانچ نہ صرف اس طور پر ہونی چاہئے کہ اس نے آر ایس ایس کے کیڈرس کو اے ٹی ایس کا حصہ کیسے بنایا بلکہ جانچ اسلئے بھی ہونی چاہئے کہ درپردہ ملک کا ماحول خراب کرنے کے لیے وہ کن طاقتوں کے اشاروں پر ناچ رہا تھا‘‘۔
شمشیر پٹھان کے مطابق’’میں بھی پولس آفیسر رہا ہوں ۔لیکن کبھی بھی ذاتی طور پر کسی معاملے کو نہیں لیا ہے بلکہ عدل و انصاف قائم رکھا ہے لیکن مٹھائی کھلاکر اپنی خوشی کا اظہار کر کے رگھو ونشی نے اس بات کا اشارہ دیا ہے کہ اس نے اس معاملے کو ذاتی مفاد کے تحت ہینڈل کیا تھااور جب اسے لگا کہ اس کی گردن آزاد ہوگئی ہے تو اس نے مٹھائی کھلا کر اپنی خوشی کا اظہار کیا ہے‘‘۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...