Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

اعظم خان ملائم کے اشارے پر مسلمانوں کو بیوقوف بنا رہے ہیں

by | Oct 7, 2015

اعظم خان مظفر نگر اور دادری کے ظالموں کو کڑی سزا دلانے کے بجائے مسلمانوں کو ’یو این او‘ دکھا رہے ہیں

اعظم خان مظفر نگر اور دادری کے ظالموں کو کڑی سزا دلانے کے بجائے مسلمانوں کو ’یو این او‘ دکھا رہے ہیں

کولکاتا:(معیشت نیوز) کل ہند مجلس مشاورت مغربی بنگال کے جنرل سکریٹری عبدالعزیز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملائم سنگھ کے بیٹے اکھلیش سنگھ یادو کی حکومت کے اعظم خان ایک وزیر ہیں۔ ان کی حکومت میں دو سال کے اندر دو سو سے زائد فسادات ہوچکے ہیں۔ مظفر نگر میں جو فسادات ہوئے اس کے نتیجے میں مسلمانوں کے تیس گاؤں فرقہ پرستوں کے ہاتھوں نیست و نابود ہوگئے۔ جب فساد زدگان مظفر نگر کے کیمپوں میں تھے تو ریاستی حکومت کے کارندے ان کو کیمپوں سے باہر کرنے پر مجبور کر رہے تھے اور اکھلیش، ملائم اور اعظم لکھنؤ میں ممبئی کے ہیرو، ہیروئنوں کے رقص و سرود میں مست تھے۔
سانحہ کے بعد دادری میں دورہ کرنے اور مقتول محمد اخلاق کے گھر والوں کی تعزیت کرنے کے بجائے لکھنؤ میں پورے خاندان کو طلب کرکے تعزیت کر رہے ہیں اور روپئے کی تھیلی دکھا رہے ہیں۔ سکریٹری مشاورت نے کہاکہ اعظم یا اکھلیش کا یہ رویہ مسلمانوں نے اچھی طرح سے سمجھ لیا ہے جس کی حکومت میں اتنے سارے فسادات ہوچکے ہوں اور مظلوموں کا خون اس قدر بہہ چکا ہو اسے کسی طرح بھی حکمرانی کرنے کا حق نہیں ہوتا۔
مودی ملائم سنگھ کی تعریف و توصیف کر رہے ہیں اور ملائم سنگھ مودی کی شکر گزاری کا اظہار کر رہے ہیں۔ دونوں کی ملی بھگت سے اتر پردیش جل رہا ہے اور اعظم خان یو این او کے دروازہ پر دستک دینے کی بات کر رہے ہیں۔اعظم خان اپنی حکومت کی دو رخی پالیسی سے اچھی طرح واقف ہیں۔ اس کے باوجود حکومت کی کرسی سے چپکے ہوئے ہیں اور اتر پردیش میں آنے والے الیکشن کی تیاری کر رہے ہیں۔ اتر پردیش کے مسلمان امید ہے کہ اس بار اعظم اور اکھلیش کے جھانسے میں نہیں آئیں گے۔ سماج وادی پارٹی سے کہیں زیادہ بہتر بہوجن سماج پارٹی کی حکومت تھی جس میں فرقہ وارانہ فساد اگر ہوا بھی تو فوراً قابو پالیا گیا اور فسادیوں کو بخشا نہیں گیا۔
بیان کے آخر میں کہا گیا ہے کہ یو این او (انجمن اقوام متحدہ) قوموں کی انجمن ہے۔ وہاں کسی فرد یا جماعت کی آواز صدا بصحرا ثابت ہوتی ہے کیونکہ یہ یو این او کے ایجنڈا سے باہر کی چیز ہے۔ یہ بات اعظم خان سے بھی پوشیدہ نہیں ہے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...