نوے فیصد سے زیادہ خودکشی کی اہم وجہ ڈپریشن

Depression
نئی دہلی:(ایجنسی) دنیا میں ہندوستان خودکشی کا دارالحکومت بننے والا ہے. خودکشی کے 90 فیصد سے زیادہ کیس مختلف قسم کی مایوسی اور نا امیدی (ڈپریشن) سے منسلک ہیں. ڈاکٹروں نے جمعرات کو یہ معلومات دی

اکتوبرکی 10 تاریخ کو عالمی نفسیاتی صحت دن سے پہلے ڈاکٹروں نے کہا کہ گزشتہ چند دہائیوں میں خودکشی کی تعداد میں تین گنا اضافہ ہوا ہے اور یہ 15-24 سال میں سب سے زیادہ دیکھی گئی ہے. قومی دارالحکومت کے سروج ہسپتال میں ماہر نفسیات ڈاکٹر آتمیش کمار نے کہا کہ خودکشی کرنے والے 40 فیصد مردوں اور خودکشی کرنے والی 56 فیصد خواتین کی عمر 15-24 سال کے درمیان پائی گئی ہے، جس کی اہم وجہ ڈپریشن ہے جو سب سے بڑی ذہنی بیماری کے طور پر سامنے آئی ہے

کمار نے کہا کہ نظر انداز کرنے پر ڈپریشن نہ صرف ذہنی صحت کو متاثر کرتا ہے، بلکہ اس سے پٹھوں میں درد، تھکن اور سر درد جیسی مختلف قسم کے جسمانی مسائل سامنے آتے ہیں. انہوں نے کہا کہ خودکشی کرنے والے تقریبا 90 فیصد لوگ ذہنی عوارض میں مبتلا ہوتے ہیں، جس کا سبب ڈپریشن ہوتا ہے. خودکشی کی تعداد میں اضافہ کشیدگی کی سطح بڑھنے، خاندانی تعاون میں کمی اور وقت پر علاج نہ ہونے جیسی اہم وجوہات سامنے آ رہی ہیں

ایک آن لائن صحت پورٹل کے سینئر ماہر نفسیات کے مطابق، نوجوانوں میں خودکشی کے بڑھتے ہوئے رجحان معاشرے کے اقدار میں تبدیلی کی وجہ سے سامنے آ رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ ڈپریشن کئی قسم کے ہو سکتے ہیں. اس میں انڈوجینس اور رد عمل ہو سکتا ہے. انڈوجینس ڈپریشن حیاتیاتی ہوتا ہے جبکہ رد عمل ڈپریشن زندگی کے واقعات سے متعلق ہوتا ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *