نئی دہلی :(ایجنسی) دالوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے کہا ہے کہ حکومت دالوں کی درآمد کر ان کا بفر اسٹاک بنائے گی تاکہ بڑھتے ہوئے دام پر روک لگائی جا سکے. جیٹلی نے اس بات کی بھی معلومات دی کہ اب تک حکومت نے 7000 ٹن دال درآمد کر لیا ہے
اس سے پہلے کھلی مارکیٹ میں دال کی قیمت 187 روپے کلو تک پہنچ جانے کے درمیان حکومت نے کہا کہ وہ درآمد کے ذریعے دستیابی بڑھا کر قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے. اس نے صارفین سے کہا ہے کہ نتائج کے لئے کچھ وقت انتظار کریں
جبکہ پیاز کے معاملے میں قومی دارالحکومت میں قیمتیں کم ہو کر اب 40 سے 50 روپے کلو رہ گئی ہیں. اگست میں یہ 80 روپے کلو تک پہنچ گئی تھیں. حکومت نے پیاز کے دام روکنے کے لئے کئی اقدامات کئے. پیاز برآمد پر روک لگائے گئے. بیرون ملک سے درآمد بڑھا دیا گیا اور اس کے ساتھ ہی پیداواری ریاستوں سے خریف فصل کی نئی آنے والی کھیپ سے حالات بہتر ہوں گے
مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے دال کی بڑھتی ہوئی قیمت کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا پیداوار کم ہوا ہے. مسئلہ سے نمٹنے کے لئے حکومت درآمد کے ذریعے فراہمی کو بڑھانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے. حکومت صورت حال سے مکمل طور پر آگاہ ہے. کچھ وقت انتظار کیجئے
صارفین امور کی وزارت کے اعداد و شمار کے مطابق ملک کے بیشتر حصوں میں دال کی خوردہ قیمت 181 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے. یہ چکن سے بھی مہنگی ہے. سال بھر پہلے اسی ماہ اس کا دام 85 روپے فی کلو تھا. اسی طرح اڑد دال کی قیمت رپورٹنگ مدت میں 99 روپے کلو سے بڑھ کر 187 روپے کلو ہو گئی. سب سے زیادہ تیزی انہی دو دالوں میں دیکھی جا رہی ہے. جبکہ مونگ اور چنا دال میں معمولی اضافہ ہوا ہے

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات
ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک ) ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی صنعتوں میں سے ایک ہے اور آنے والے برسوں میں اس کے مستقبل کے امکانات بہت روشن ہیں۔ 2025 سے آگے، یہ صنعت تکنیکی ترقی، پالیسی اصلاحات، ماحولیاتی تقاضوں اور صارفین کے بدلتے...