
کال ڈراپ ہونے پر صارف کو ایک روپئے فی کال ادا کرنے کا حکم
نئی دہلی : (ایجنسی) کال ڈراپ ہونے پر ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں کو صارفین کو ایک روپیہ دینا ہوگا. ایک دن میں ایک گاہک کو زیادہ سے زیادہ تین کال ڈراپ کے لئے ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں کو تین روپے ادا کرنا پڑ سکتا ہے. یہ سہولت یکم جنوری 2016 سے لاگو ہوگا. اس کے بارے میں ٹرائی نے جمعہ کو حکم نامہ جاری کر دیا ہے
وزیر مواصلات روی شنکر پرساد نے ٹرائی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ وہ ٹیلی کمیونیکیشن شعبہ میں ریگولیٹری ہے. معیار کو بہتر بنانے کی سمت میں اس نے یہ قدم اٹھایا ہے. انہوں نے کہا کہ اس ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں پر اس سے معیار کو بہتر بنانے کے لئے دباؤ بنے گا. پرساد نے کہا کہ حال میں جب ووڈافون کے سی ای او ان سے ملنے آئے تھے تو انہوں نے ان کے سامنے بھی یہ معاملہ اٹھایا تھا
ٹرائی نے جمعہ کو جاری حکم نامہ میں کہا کہ کمپنیوں کو کال ڈراپ پر چار گھنٹے کے اندر اندر ایس ایم ایس اور یو ایس ایس ڈی کے ذریعے کلائنٹ کو اس کی اطلاع دینی ہوگی. ساتھ ہی پری پیڈ صارفین کے اکاؤنٹ میں یہ رقم ڈالنی ہوگی جبکہ پوسٹ پیڈ صارفین کے اگلے بل میں یہ رقم جوڑی جائے گی. ایک گاہک زیادہ سے زیادہ تین کال ڈراپ کی رقم یعنی تین روپے حاصل کرنے کا حقدار ہوگا
ٹیلی کمیونیکیشن ریگولیٹری نے کہا کہ اس کو امید ہے کہ اس نظام سے گاہکوں کو کسی حد تک کال ڈراپ کے مسئلے سے نجات ملے گی اور سروس فراہم کرنے والوں کو اپنی خدمات کے معیار کو بہتر بنانے کا دباؤ بڑھے گا
ٹرائی نے کہا کہ وہ اس فیصلے کے نفاذ اور کال ڈراپ مسئلہ کم کرنے کے لئے سروس فراہمی کے اقدامات پر سخت نگاہ رکھے گا اور چھ ماہ کے بعد اسی کا جائزہ بھی کر سکتا ہے
دوسری طرف ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیاں ٹرائی کے اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے کی حکمت عملی بنا رہی ہیں. سیلولر آپریٹرس ایسوسی ایشن آف انڈیا (سی او آئی اے) کے چیئرمین راجن میتھیو نے کہا کہ ٹرائی نے کال ڈراپ کی وجوہات کی وضاحت نہیں کی تو ہم اس بارے میں ٹرائی سے بات کریں گے. اگر ہماری بات نہیں سنی گئی تو ہم اپنے مفادات کی حفاظت کے لئے قانون کا سہارا لیں گے