
ممبئی میں رہبر فائنانشیل کنسلٹنٹس کی سرمایہ کاری میٹنگ
نمائندہ خصوصی معیشت ڈاٹ اِن
ممبئی(معیشت نیوز)’’ہم نے تقریباً چالیس لوگوں کے ساتھ مل کر کام کیا ہے جس میں سرمایہ کاروں کو تقریباً ۲۴ فیصد سے زیادہ منافع حاصل ہوا ہے ۔اسکریپ کے ایک بزنس میں شراکت داروں کو نقصان اٹھانا پڑا ہے ورنہ دیگر تمام کاروبار الحمد للہ بہت ہی بہتر ہوئے ہیں ‘‘ان خیالات کا اظہار رہبر فائنانشیل کنسلٹنٹس کے سی ای او مدثر بیگ نے ممبئی کے ہوٹل ساحل میں منعقدہ تاجر و سرمایہ کار میٹنگ کو خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہماری کوشش یہ ہے کہ ہم غیر سودی سسٹم سے الگ ایک ایسا سسٹم ہندوستان میں متعارف کریں جہاں لوگ پورے اطمینان کے ساتھ تجارت کرسکیں۔الحمد للہ ہمارے اس سسٹم سے غیر مسلم حضرات بھی استفادہ کر رہے ہیں۔‘‘ہارورڈ یونیورسٹی کے سابق فیلوآئی ٹی ایم کے پروفیسرڈاکٹر شارق نثار نے کہا کہ ’’ہندوستان میں مختلف ادارے کام کررہے ہیں جوسودی نظام کی جگہ غیر سودی نظام کو فروغ دینا چاہتے ہیں جبکہ یہ ان لوگوں کی بھی مدد کرنا چاہتے ہیں جنہیں بینک سپورٹ نہیں کرتی لہذا ایسے اداروں کی پذیرائی ہمارا اخلاقی فریضہ بھی ہے جبکہ رہبر فائنانشیل کنسلٹنٹس کے لیے میں دلی طور سےدعا گو ہوں‘‘۔
جامع مسجد بھنڈی بازار کے امام مفتی اشفاق نے موجودہ دور میں اسلامی فائنانس کی ضرورت پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس وقت المیہ یہ ہے کہ مارکیٹ میں جو لوگ کام کر رہے ہیںایک طرف ان کو شریعت کی خبر نہیں ہے جبکہ جو لوگ علم دین سے واقف ہیں انہیں تجارت کے اتار چڑھائو کی خبر نہیں لہذا میری خواہش یہ ہے کہ ایک ایسا سسٹم بنے جہاں ایک طرف علماء کرام کو تجارت کے نت نئے آنے والے مسائل سے آگاہ کیا جائے وہیں تاجروں کو شریعی معلومات بھی فراہم کی جائیں۔‘‘
واضح رہے کہ مذکورہ پروگرام میں رہبر سے استفادہ کرنے والے سرمایہ کار و پروموٹرس نےبھی شرکت کی جبکہ ممبئی و بنگلور کے بڑے تاجر حضرات شریک رہے۔