Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

متحدہ عرب امارات کے ولی عہدکا ہندوستان میں خیر مقدم

by | Feb 11, 2016

متحدہ عرب امارات کے ولی عہد اور مسلح افواج کے ڈپٹی کمانڈر اِن چیف الشیخ محمد بن زاید آل نھیان وزیر اعظم ہند نریند مودی سے سات ریس کورس پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے (فوٹو پی آئی بی)

متحدہ عرب امارات کے ولی عہد اور مسلح افواج کے ڈپٹی کمانڈر اِن چیف الشیخ محمد بن زاید آل نھیان وزیر اعظم ہند نریند مودی سے سات ریس کورس پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے (فوٹو پی آئی بی)

راشٹر پتی بھون میں ہوا استقبال، ممبئی کے اسٹاک ایکسچینج کا بھی کریں گے دورہ
نئی دہلی:(معیشت نیوز)متحدہ عرب امارات کے ولی عہد اور مسلح افواج کے ڈپٹی کمانڈر اِن چیف الشیخ محمد بن زاید آل نھیان اپنے پہلے دورے پر نئی دہلی پہنچے جہاں انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی سمیت کئی دوسرے سرکردہ رہ نماؤں سے ملاقات کی ہے۔وہیں آج راشٹر پتی بھون میں بھی ان کا استقبال کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ کل نئی دہلی پہنچنے پر اماراتی حکومتی وفد کا استقبال وزیراعظم مودی، ان کی حکومت میں شامل پٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر درمندرا پردھان، متحدہ عرب امارات میں ہندوستانی سفیر ٹی بی سیتھا رام اور نئی دہلی میں متحدہ امارات کے ملٹری اتاشی نے کیا تھا۔
اماراتی ولی عہد نے وزیراعظم نریندر مودی سے باضابطہ ملاقات کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان دوستانہ تعلقات بالخصوص عسکری شعبے میں تعاون بڑھانے، اقتصادی اور تجارتی حجم میں اضافے سمیت باہمی دلچسپی کےدیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں دونوں ملکوں کے اہم حکومتی عہدیدار بھی موجود تھے۔
اس موقع پر ’یو اے ای‘ کے ولی عہد الشیخ محمد بن زید آل نھیان کے ہمراہ دبئی کے ولی عہد الشیخ حمدان بن محمد بن راشد آل مکتوم، نائب وزیراعظم وزیرداخلہ الشیخ سیف بن زاید آل نھیان ، ابو ظہبی کے شاہی دیوان کے چیف الشیخ حامد بن زاید آل نھیان، وزیر اقتصادیات سلطان بن سعید المنصور، وزیر برائے آباد کاری و انسانی وسائل صقر بن غباش سعید غباش، وزیر مملکت برائے خارجہ امور ڈاکٹر انور بن محمد قرقاش، توانائی کے وزیر سہیل بن محمد فرج فارس المزروعی، عالمی تعاون کی وزیرمملکت ریم بنت ابراہیم الھاشمی، وزیر مملکت ڈاکٹر سلطان بن احمد سلطان الجابر، نیشنل سیکیورٹی کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علی بن حماد الشامسی، ایگزیکٹیوامور کے چیئرمین خلدون المبارک، بھارت میں اماراتی سفیر ڈاکٹر احمد عبدالرحمان البنا اور مسلح افواج کے سربراہ جنرل ابراہیم ناصر محمد العلوی سمیت کئی دوسرے عہدیدار موجود تھے۔
تاریخی دورے پر نئی دہلی پہنچنے کے بعد اماراتی ولی عہد نے میڈٰیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی خواہش ہے متحدہ عرب امارات اور عوامی جمہوریہ ہند کے درمیان تمام شعبوں میں تزویراتی شراکت کو فروغ دیتے ہوئے دو طرفہ تعاون کو مثالی انداز میں آگے بڑھایا جائے۔
الشیخ محمد بن زاید آل نھیان کا کہنا تھا کہ مجھے ہندوستان آکر اور یہاں کے لوگوں سے مل کربہت خوشی ہوئی ہے۔ میں ایک ایسے دوست ملک کا مہمان ہوں جس کے ساتھ ہمارے دوستانہ تعلقات کی طویل تاریخ ہے۔ ہندوستان انسانی تہذیب وتمدن کا ایک دیرینہ مرکز ہونے کی بناء پر بھی ہمارے لیے قابل احترام ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے باہمی تعلقات کی ایک پرانی تاریخ ہے جو کئی سو برسوں پر محیط ہے۔ متحدہ امارات کے مرحوم سربراہ الشیخ زاید بن سلطان آل نھیان نے سنہ 1975ء میں ہندوستان کے اپنے تاریخی دورے میں دونوں ملکوں کے مابین تاریخی اور دوستانہ تعلقات کی ایک نئی بنیاد رکھی تھی۔ جبکہ سابق وزیراعظم آنجہانی اندرا گاندھی کے 1981ء میں دورہ امارات سے دونوں ملکوں میں تعلقات کو ایک نئ جہت ملی اور دونوں ملک ترقی کی شاہراہ پر ایک ساتھ آگے بڑھنے لگے تھے۔
انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے علاقائی اور عالمی تغیرات میں ہندوستان کے ساتھ دوستانہ مراسم کو ہمیشہ فروغ دینے، مشترکہ چیلنجز سےمل کر نمٹنے اور ایک دوسرے کے لیے سرمایہ کاری کےبہترین مواقع پیدا کرنے کی پوری کوشش کی۔ ہندوستانیحکومتوں کی جانب سے بھی امارات کے ساتھ ہمیشہ جذبہ خیر سگالی کا مظاہرہ کیا گیا۔
ہندوستان کی علاقائی تاریخی وثقافتی اہمیت روشنی ڈالنے کے بعد الشیخ محمد زاید آل نھیان نے کہا کہ جمہوریہ ہند نہ صرف ایک مضبوط اقتصادی قوت ہے بلکہ نئی دہلی سیاسی اعتبار سے بھی خطے کا اہم ترین اور ایک موثر ملک ہے۔ متحدہ عرب امارات نے ہندوستان کے دفاعی تجربات سے ہمیشہ استفادہ کیا ہے۔ اس وقت بھی ہندوستانی ماہرین اماراتی سرزمین پرموجود ہیں جو دونوں ملکوں کے درمیان دوستانہ تعلقات کا واضح ثبوت ہیں۔
خطے کی مضبوط سیاسی اور معاشی قوت ہونے کے ناطے ہندوستان کا خطے کے اہم مسائل کے حل اور علاقائی امن واستحکام میں بھی کلیدی کردار رہا ہے۔ یو اے ای نےہندوستان کو مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہرممکن مدد فراہم کی اور نئی دہلی کی جانب سے بھی بھرپور معاون جاری ہے۔ دونوں ملک مشرق وسطیٰ کے تنازعات کے حل، علاقائی اور عالمی امن استحکام اور ممالک کے درمیان تعلقات کے توازن کے حوالے سے یکساں موقف رکھتے ہیں۔
اپنی گفتگو کو سمیٹتے ہوئے متحدہ عرب امارات کے ولی عہد الشیخ محمد بن زاید آل نھیان نے کہا کہ میرے دورہہند کا مقصد ہند ۔ امارات کے وسیع ترمشترکہ مقاصد واہداف کے حصول کو آگے بڑھانا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ مجھے یقین ہے کہ نئی دہلی آمد سے دونوں ملکوں کےمشترکہ مفادات اور اہداف کے حصول میں مدد ملے گی۔ چونکہ دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط قوت سیاسی قوت ارادی کے بنیاد پرتعلقات پر تعلقات قائم ہیں۔ اس لیے یہ توقع کی جاسکتی ہے کہ دونوں ملک باہمی تعاون کے نہ صرف کئی نئے سمجھوتے کریں گے بلکہ ماضی میں ہونے والے دو طرفہ تعاون کے سمھجوتوں کو بھی آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...