Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

مرکزی بجٹ سے کارپوریٹ خوش تو عام آدمی پریشان ،وزیر مالیات نے سب کے ساتھ کا اعلان کیا

by | Feb 29, 2016

وزیر مالیات ارون جیٹلی بجٹ پیش کرنے پارلیمنٹ جاتے ہوئے

وزیر مالیات ارون جیٹلی بجٹ پیش کرنے پارلیمنٹ جاتے ہوئے

نئی دہلی:مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی نےاس اعتراف کے ساتھ کہ آنے والا سال انتہائی آزمائشوں سے بھرا ہوگا، اصلاحات کے عمل کو آگے بڑھانے کے سرکاری عہد کے ساتھ آج 17۔2016 کا عام بجٹ پیش کر دیا۔
مسٹر جیٹلی نے محسوس کیا کہ عالمی اقتصادی گراوٹ کے باوجود ہندستانی معیشت کے قدم جمے ہوئے ہیں اور شرح نمو کی رفتار 7.6فیصد رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چالو کھاتے کا خسارہ 18.0ارب ڈالر سے گھٹ کر 14.4ارب ڈالر ہو گیا ہے۔جو مجموعی داخلی پیداوار کا 1.4 فی صد ہے۔کنزیومر انڈیکس پرائس میں شرح بھی گھٹ کر 5.4فیصد ہو گئی ہے۔
وزیر خزانہ نے کاشت کاری کے شعبے میں زبردست اصلاحات کا اعلان کیا جس کے تحت اسی مالی سال میں نو لاکھ کروڑ روپے کا زرعی قرض مہیا کیا جائے گا۔ مسٹر جیٹلی نے کہا کہ زرعی شعبے کے لئے کل بجٹ تخصیص تین ہلاک 35.984 کروڑ روپے ہو گی، 20،000 کروڑ روپے کا طویل مدتی آب پاشی فنڈ قائم کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ 500 کروڑ روپے دالوں کی پیداوار کو فروغ دینے مختص کئے گئے ہیں۔ دیہی ترقی پر کافی زوور دیا گیا ہے۔گرام پنچایتوں اور بلدیاتی اداروں کے لئے گرانٹ کی رقم میں ایک بڑا اضافہ کرتے ہوئے یہ رقم 2.87 لاکھ کروڑ روپئے کر دی گئی ہے۔ پردھان منتر گرام سڑک یوجنا کے لئے 19،000 کروڑ روپے فراہم کئے گئے ہیں تاکہ دیہی علاقوں کو ساختیاتی ترقی دی جاسکے۔ 38.500 کروڑ روپئے منریگا کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ متحدہ زراعی ای پلیٹ فارم ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی سالگرہ پر قوم کے نام کیا جائے گا۔ مسٹر جیٹلی کے بجٹ میں روزگار کے مواقع بڑھانے، بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے ، تعلیمی سہولیات فراہم کرنے، درج فہرست ذات و قبائل کو اقتصادی طور پر بااختیار بنانے اورغریبی کی سطح سے نیچے زندگی گزارنے والے کنبوں کو راحت اور امدادپہنچانا بھی شامل ہیں.۔
انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت پہلے تین سال کے دوران تمام ملازمین کے لئے 8.33 روپے فی صد کی شراکت کے ذریعے ای پی ایف کی رقم ادا کرے گی۔
بجٹ میں بنیادی ڈھانچے کے لئے 2،21،246 کروڑ روپے اور سوچھ بھارت ابھیان کیلئے کروڑ 9،000 روپے مختص کئے گئے ہیں۔درج فہرست ذات و قبائل کے لئے اسٹینڈ اپ انڈیا اسکیم کے تحت 500 کروڑ رو پے مختص کئے گئے ہیں۔ سڑکوں اور ہائی ویز کے لئے 55،000 کروڑ روپے دیئے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ غریبی کی سطح سے نیچے زندگی گزارنے والے کنبوں کی خواتین کو ایل پی جی کنکشن فراہم کرنے کے لئے کے لئے ، 2،000 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔ مسٹر جیٹلی چوٹی کی یونیورسٹیوں میں بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لئے ایک اعلی تعلیم فنانسنگ ایجنسی کے قیام کا اعلان کیا۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ ہندستان تیار کردہ کھانوں کے لئے ایف آئی پی بی کے ذریعہ صد فی صد راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی اجازت دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ 17۔2016 کے لئے 3.9فیصد کا مالی نشانہ اور آئندہ مالی سال کے لئے 3.5 فیصد کا مالی نشانہ برقرار رکھا گیا ہے۔ مسٹر جیٹلی نے ان لوگوں کے لئے جن کی سالانہ آمدنی پانچ لاکھ روپے سے کم ہے ، مختلف رعایات کا بھی اعلان کیا ہے۔
حالانکہ نریندر مودی حکومت کے دوسرے عام بجٹ کو اپوزیشن نے امیروں اور بڑے صنعتی گھرانوں کا بجٹ قرار دیا ہے جبکہ حزب اقتدار نے اسے ترقی رخی اور زمین سے جڑے عام لوگوں کا بجٹ قرار دیا ہے۔
لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ملك ارجن كھڑگے نے پارلیمنٹ میں مالی سال 17۔2016 کا عام بجٹ پیش ہونے کے بعد پارلیمنٹ کے احاطے میں نامہ نگاروں سے کہا کہ یہ بجٹ صنعت کاروں کے مفاد میں ہے اور ان کے مفادات کا تحفظ کرتا ہے۔ حکومت کچھ نیا نہیں کر رہی ہے اور کانگریس کی قیادت والی سابقہ ترقی پسند اتحاد حکومت کی اسکیموں کو آگے بڑھا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب بھارتیہ جنتا پارٹی اپوزیشن میں تھی تو منریگا اور آدھار جیسی اسکیموں کی سخت تنقید کرتی تھی لیکن اب انہیں منصوبوں کو آگے بڑھا رہی ہے۔ غریبوں کے مفادات میں کوئی نئی اسکیم شروع نہیں کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ امیروں کا بجٹ ہے اور اس میں کسانوں کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔کسان گزشتہ دو برسوں سے خشک سالی سے دو چار ہیں۔حکومت کو ان کا قرض معاف کرنا چاہئے تھا۔انہوں نے کہا کہ کالا دھن باہر نکالنے کی آڑ میں حکومت بڑے صنعتی گھرانوں اور کارپوریٹ سیکٹروں کو فائدہ پہنچا رہی ہے۔ حکومت نے 45 فیصد ٹیکس کے ساتھ چھپائی گئی دولت باہر نکالنے کا اعلان ہے۔
کانگریس کے گورو گوگوئی نے عام بجٹ کو صرف اعلان قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس سے کسی کا بھلا نہیں ہونے والا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بجٹ میں عام آدمی کا کوئی خیال نہیں رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس بجٹ میں پرانی اسکیموں کا پھر سے اعادہ کردیا گیا ہے۔قبائلیوں کے امور کے مرکزی وزیر جوئل اورام نے بجٹ کو کسانوں، غریبوں اور دبے کچلے لوگوں کے مفادات کے حق میں قرار دیا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ تمباکو پر اکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کرنے سے کینسر جیسے مہلک مرض پر قابو میں کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ اس مہلک مرض سےغریب اور دیہی افراد زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ اس سے ان لوگوں کو فائدہ ہوگا۔بھارتیہ جنتا پارٹی کے کیریٹ سومیا نے کہاکہ بجٹ ترقی رخی ہے اور اس سے معیشت کو رفتار حاصل ہوگی۔ شہری لوگوں کو کرائے کی حد بڑھانے سے فائدہ ہوگا۔
وزیر توانائی پیوش گوئل نے بجٹ کو بہترین اور تاریخی قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس میں عوام کے توقعات کو پورا کرنے کی ہرممکن کوشش کی گئی ہے۔ غریبوں اور حکومت کے کمزور طبقات کےمفادات کا خصوصی خیال رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بننے والی حکومت کا یہ بجٹ اچھے دنوں کی طرف ایک اشارہ ہے۔ اس میں سماج کے تمام طبقات کا ان کی ضرورت کے حساب سے رعایتیں دی گئی ہیں اور حوصلہ افزائی کی تدابیر اختیار کی گئی ہیں۔ کُل ملا کر یہ بجٹ صرف معیشت ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں بڑی تبدیلی لانے کے مقصد سے پیش کیا گیا ہے۔آبی وسائل کی وزیر اوما بھارتی نے بھی بجٹ کی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایک جامع بجٹ ہے جس میں سماج کے ہر طبقے کا خیال رکھا گیا ہے۔ بڑی صنعتوں کو کچھ رعایتیں دی گئی ہیں تو ساتھ ہی ساتھ چھوٹے کاروباریوں کو بھی بہت کچھ دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی نوجوان صنعت کاروں کے واسطے بھی بہت کچھ ہے۔
اس کے برخلاف کانگریس کی ممبر پارلیمنٹ رنجیتا رنجن نے بجٹ کو انتہائی مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس میں حکومت نے اعلانات تو بہت بڑے بڑے کئے ہیں لیکن انہیں عملی جامہ پہنانے کی تدابیر کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ حکومت منریگا اور مہارت کو فروغ دینے جیسے جن منصوبوں کیلئے اپنی پیٹھ تھپ تھپا رہی ہےوہ یو پی اے حکومت کے دور میں ہی شروع کی گئی ہیں۔ ان اسکیموں کو بس ایک نیا نام دے کر پیش کردیا گیا ہے۔
جبکہ معاشی راجدھانی ممبئی میںکزی وزیرخزانہ ارون جیٹلی کے ذریعے پیش کردہ سال 2016-17 کے بجٹ پر ملاجلا ردعمل ظاہرکیا جارہا ہے ۔اسے غریب مخالف اور کارپوریٹ بجٹ بھی کہا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں اپنے ردعمل میں مہاراشٹر کے سابق وزیراور ایم ایل اے عارف نسیم خان نے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اقلیت مخالف بجٹ قراردیا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ بجٹ میں بڑے بڑے دعوے کیے گئے ہیں ،لیکن ملک کی سب بڑی اقلیت کو نظرانداز کیا گیا ہے اور ان کے لیے کچھ خاص قدم نہیں اٹھانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بجٹ سے فرقہ پرستی کی بو آتی ہے،یہ ایک گمراہ کن بجٹ کہا جاسکتا ہے ،جس میں سب کی ترقی کی بات ضرور کی گئی ہے ،لیکن عملی طورپر کچھ بھی نہیں ہے۔
انجمن اسلام کے سربراہ ڈاکٹر ظہیرقاضی نے بھی اسے عام آدمی کا بجٹ نہیں بتایا اور کہا کہ بجٹ میں اقلیتوں اور عام لوگوں کے لیے کچھ خاص نہیں ہے بلکہ کئی عام اشیاء میں ٹیکس میں اضافہ کیا گیا ہے اور تجارتی طبقہ کو رعایت دی گئی ،جوکہ افسوسناک ہے۔
صحافی جاوید جمال الدین نے اس بجٹ کو مصیبت میں مبتلا کرنے والا بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ مودی سرکار نے جو وعدے کیے تھے ،وہ انہیں پورا کرنے میں پوری طرح ناکام رہی ہے اور مستقبل میں مہنگائی میں مزید اضافہ ہونیکا امکان ہے جس سے صرف غریب اور متوسط طبقہ ہی شکار بنے گا۔
ملٹی گین فائنانشیل سروسیز کے سی ایم ڈی خالد علی کہتے ہیں’’مذکورہ بجٹ کسانوں کو پیش نظر رکھ کر بنایا گیا ہے جس کا فوری فائدہ لوگوں کی سمجھ میں نہیں آئیگا،لیکن آئندہ لوگ مستفید ہوں گےــ‘‘انہوں نے کہا کہ ’’البتہ یہ بات تشویشناک ہے کہ ڈیفیسٹ پر ٹیکس لگایا جارہا ہے جس سے کمپنیاں گھبرائیں گی اور ملازمین کا نقصان ہوگا۔ جبکہ دوسری طرف بینک کی صورتحال پر نظر نہیں ڈالی گئی ہے تقریباً چار لاکھ کروڑ کا قرض بینکوں پر ہے اور صرف پچیس ہزار کروڑ کی ادائیگی کی صورت طے کی گئی ہے لہذا مجموعی طور پر اسے ٹھیک ٹھاک بجٹ کہہ سکتے ہیں۔

Recent Posts

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک) ہندوستان کی معیشت، جو کہ ایک ترقی پذیر مخلوط معیشت ہے، عالمی سطح پر اپنی تیزی سے ترقی کی صلاحیت اور متنوع معاشی ڈھانچے کی وجہ سے نمایاں ہے۔دعویٰ یہ کیا جارہا ہے کہ یہ دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت ہے اگر ہم برائے نام جی ڈی پی (Nominal GDP) کی...

​معیشت فاؤنڈیشن کی جانب سے علماء و ائمہ کرام کے لئے آنٹرپرینیورشپ ورکشاپ کا انعقاد

​معیشت فاؤنڈیشن کی جانب سے علماء و ائمہ کرام کے لئے آنٹرپرینیورشپ ورکشاپ کا انعقاد

مغربی بنگال کے شہر مالدہ میں منعقدہ ٹریننگ پروگرام میں کئی ضلعوں کے نمائندوں کی شرکت​ مالدہ: معاشی و تجارتی رہنمائی کے لئے قائم ادارہ "معیشت " نے اپنے فاؤنڈیشن کی جانب سے تربیہ کیمبرج انٹرنیشنل اسکول کے اشتراک سے یک روزہ آنٹرپرینیورشپ اورینٹیشن ورکشاپ کا شہرمالدہ...

شیئرمیں جعلی تیزی پیدا کرنے والوں کے خلاف سیبی کا کریک ڈاؤن

شیئرمیں جعلی تیزی پیدا کرنے والوں کے خلاف سیبی کا کریک ڈاؤن

ممبئی : شیئر بازار میں ایک اصطلاح استعمال کی جاتی ہے جسے ’پمپ اینڈ ڈمپ‘ کہتےہیں۔ اس کا مطلب ہوتا ہے کہ کسی شیئر میں پمپ کے ذریعے ہوا بھرکر اسے خوب بڑھا کیا جائے اور جب یہ بڑا ہوجائے تو ساری ہوا نکال کر اسے ڈمپ یعنی پھینک دیا جائے ۔ اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ چھوٹے...

فروری میں ۱؍لاکھ ۴۹؍ہزار کروڑ کا جی ایس ٹی کلیکشن ، سالانہ بنیاد پر ۱۲؍فیصد اضافہ ہوا لیکن جنوری کے مقابلے میں کم

فروری میں ۱؍لاکھ ۴۹؍ہزار کروڑ کا جی ایس ٹی کلیکشن ، سالانہ بنیاد پر ۱۲؍فیصد اضافہ ہوا لیکن جنوری کے مقابلے میں کم

حکومت نے فروری ۲۰۲۳ء میں گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) سے ایک لاکھ ۴۹؍ہزار کروڑ روپے اکٹھے کیے ہیں۔یہ رقم سالانہ بنیاد پر تقریباً ۱۲؍فیصدزیادہ ہے ۔ فروری ۲۰۲۲ء میں جی ایس ٹی کی وصولی ایک لاکھ ۳۳؍ہزار کروڑ روپے تھی  جبکہ جنوری ۲۰۲۳ء میں یہ ایک لاکھ ۵۵؍ہزار کروڑ روپے...