
سرکاری تیل کمپنیوں کے ذریعہ خام تیل کی درآمدات پالیسی پر نظر ثانی
نئی دہلی: وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نےسرکاری تیل کمپنیوں کے ذریعہ خام تیل کی درآمدات سے متعلق موجودہ پالیسی کی جگہ نئی پالیسی اور سرکاری تیل کمپنیوں کو اپنی خود کی پالیسی تیار کرنے سے متعلق اختیار دینے کی تجویز کو اپنی منظوری دےدی ہے۔ ا س سے تیل کی خرید کے لئے مزید موثر ، لچیلی اور فعال پالیسی کی راہ ہموار ہوگی جس سے بالآخر صارفین کو فائدہ ہوگا۔
خام تیل کی درآمدات سے متعلق موجودہ پالیسی کو کابینہ نے 1979 میں اپنی منظوری دی تھی ۔ 2001 میں کابینہ نے اس پالیسی میں چند ترامیم کو منظوری دی تھی۔ جہاں موجودہ پالیسی سے یہ بات یقینی بنی تھی کہ سرکار ی تیل کمپنیوں کی توانائی سےمتعلق مجموعی ضرور یات کی مسلسل تکمیل ہوتی رہے۔ وہیں یہ ضرورت پیش آگئی تھی کہ بدلتے ہوئے وقت کے ساتھ اس پالیسی میں تبدیلی کی جائے۔ جغرافیائی- سیاسی ماحول میں تبدیلی کے سبب ضرورت اس بات کی تھی کہ خام تیل کی درآمدات سے متعلق پالیسی میں تبدیلی کی جائے تاکہ اسے موجودہ ضروریات سے ہم آہنگ کیا جاسکے۔ اسپاٹ کی بنیاد پر تیل کی خریداری کے لئے بازار کے موجودہ طور طریقوں کو بھی اپنائے جانے کی ضرورت ہے تاکہ بازار میں موثرانداز میں مسابقت کی جاسکے۔ اس سلسلہ میں موجودہ پالیسی کے کچھ حدیں اور رکاوٹیں تھیں جس سے ممکنہ امکانات اور خریداری کے طریقے محدود ہوجاتے تھے ۔
2001 میں کابینہ کے آخری فیصلہ کے بعد حکومت ہند نے سرکاری کمپنیوں کی نورتن اور مہارتن کمپنیوں کو کچھ ٹھوس اختیارات منتقل کئے تھے ۔ ایسی کمپنیوں کو متعدد آپریشنل ، مالیاتی اور سرمایہ کاری سے متعلق امور میں اعلی درجہ کی خودمختاری دی گئی ہے۔ اسی مناسبت سے کابینہ نے اس بات کو اس منظوری دی ہے کہ حکومت ہند کی سرکاری تیل کمپنیوں کو ایسے اختیارات دیئے جائیں جن کی بدولت وہ خام تیل کی درآمدات سے متعلق اپنی خود پالیسیاں وضع کرسکیں جو کہ سی وی سی رہنما ہدایات کے موافق ہوں اور پھر انہیں متعلقہ بورڈوں سے منظور کرائیں۔ کم از کم حکومت زیادہ سے زیادہ حکمرانی کے اصول کو ذہن میں رکھ کر کئے گئے اس اقدام سے تیل کمپنیوں کا آپریشنل اور کمرشیل لچیلا پن بڑھے گا اور وہ خام تیل کی درآمدات کے لئےزیادہ موثرطو ر طریقوں کو اپنا سکیں گی۔
دریں اثنا پٹرولیم اور قدرتی گیس کی مرکزی وزارت کے ادارے پٹرولیم پلاننگ اینڈ اینالیسس سیل (پی پی اے سی ) کے ذریعہ کمپیوٹر پر شائع کئے گئے اعدادوشمار کے مطابق پانچ اپریل 2016 کو ہندوستان میں خام تیل کی بین الاقوامی قیمت مزید کمی کے ساتھ 34.65 امریکی ڈالر فی بیرل ہوگئی جو پچھلے کاروباری روز یعنی چار اپریل 2016 کو اس سے قدرے زائد یعنی 35.44 امریکی ڈالر فی بیرل تھی۔ ہندوستانی روپے میں بھی خام تیل کی قیمت میں کمی درج ہوئی ہے۔پانچ اپریل 2016 کو ہندوستانی روپے میں خام تیل کی قیمت کم ہوکر 2297.95 روپے فی بیرل ہوگئی جو پچھلے کاروباری روز یعنی چار اپریل 2016 کو اس سے قدرے زائد یعنی 2347.83 روپے فی بیرل تھی ۔ دوسری طرف امریکی ڈالر کے مقابلے ہندوستانی روپے کی قیمت میں بھی کمزوری در ج ہوئی ہے ۔پانچ اپریل 2016 کو روپیہ –ڈالر شرح مبادلہ 66.32 روپے فی ڈالر ہوگئی جو پچھلے کاروباری روز یعنی چار اپریل 2016 کو 66.24 روپے فی ڈالر تھی۔