Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

پٹنہ میں کل ہند اردو صحافتی سمینارر اور مشاعرہ

by | Apr 11, 2016

مشتاق احمد نوری

مشتاق احمد نوری

پٹنہ: (پریس ریلیز) تہذیبی اور علمی ادارے، اپنی متواتر ادبی سرگرمیوں سے اپنی شناخت بڑھاتے ہیں اور اسی سے معاشرے کے ثقافتی وقار کا بھی اندازہ ہوتاہے۔ ہمیں مسرت ہے کہ بہار اردو اکادمی نے ان نکات پر ہمیشہ عملی توجہ رکھی ہے۔ ان خیالات کا اظہار بہاراردواکادمی کے سکریٹری مشتاق احمد نوری نے یہاں ایک پریس ریلیز میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اکادمی کے زیراہتمام ماہ رواں کے وسط میں۱۶؍ اور۱۷؍ اپریل کو کل ہند اردو صحافتی سمینار اور مشاعرے کے انعقاد کا فیصلہ کیاگیا ہے۔
مقامی اے این سنہا انسٹی ٹیوٹ میں ’اردو صحافت کل، آج اور کل‘ کے موضوع پر ہونے والے اس سمینار کا افتتاح وزیر اقلیتی فلاح حکومت بہار، محترم ڈاکٹر عبدالغفور فرمائیں گے اور اسی اجلاس میں وزیر موصوف کے دست مبارک سے سال۲۰۱۴ءو سال۲۰۱۵ءکے ’اکادمی ایوارڈ‘ کی تقسیم بھی عمل میں آئے گی۔
اس افتتاحی اجلاس کا انعقاد۳؍ بجے سہ پہر میں ہوگا اور اس کی صدارت کے فرائض پروفیسر محمد اشتیاق وائس چانسلر مگدھ یونیورسٹی بودھ گیا، انجام دیں گے، جب کہ پروفیسر اعجاز علی ارشد وائس چانسلر مولانا مظہرالحق عربی و فارسی یونیورسٹی، پٹنہ اپنے تعارفی کلمات سے نوازیں گے۔ اس افتتاحی اجلاس میں مہمانان خصوصی کی حیثیت سے ڈاکٹر اظہار احمد سابق ایم ایل اے، پروفیسر ابوالکلام قاسمی اور فاروق ارگلی شرکت فرمائیں گے۔ اس پروگرام کی نظامت محترمہ شگفتہ یاسمین (دہلی) کریں گی۔
افتتاحی اجلاس کے فوراً بعد شام ساڑھے چھ بجے سے، سلطان اختر نائب صدر اکادمی کی صدارت میں مشاعرے کا انعقاد ہوگا جس میں مقامی معروف شعرا کے علاوہ پروین کمار اشک (پنجاب)، محترمہ نصرت مہدی، بھوپال، انور عباس، الٰہ آباد، محترمہ علینا عترت، دہلی،محترمہ وسیم راشد، دہلی،ڈاکٹر حنیف ترین، دہلی اپنے کلام سے سامعین کو نوازیں گے۔
مسٹر نوری نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ ’اردو صحافت: کل، آج اور کل‘ کے موضوع پر سمینار ۱۷؍اپریل کو اکادمی کے سمینارہال میں ہوگا اور اس میں ۳۳؍ ورکنگ جرنلسٹ حصہ لیں گے۔
مقالہ خوانی پر مشتمل اس پروگرام کے پہلے اجلاس کا آغاز صبح دس بجے سے ہوگا جوبارہ بجے دن تک جاری رہے گا۔ اس اجلاس کی مشترکہ صدارت کے فرائض فاروق ارگلی (دہلی) ریاض عظیم آبادی اور عبدالقادر (گیا) انجام دیں گے اور اس میں مقصود احمد، کشمیر، ڈاکٹر ابرار رحمانی (دہلی)، محترمہ وسیم راشد(دہلی)، خالد انور(ہمارا سماج)،عابد انور ( دہلی)، منصور خوشتر (دربھنگہ)، نواب عتیق الزماں اور انوار اﷲ اپنے اپنے مقالات پیش کریں گے۔
دوسرا اجلاس۱۲؍بجے دن سے دوبجے دن تک جاری رہے گا جس کی مشترکہ صدارت شاہد لطیف ممبئی، ڈاکٹر جاوید حیات، پٹنہ اور حامد حمید کشمیر فرمائیں گے اور مقالہ نگار کی حیثیت سے اس اجلاس میں سہیل انجم (دہلی)، احمد جاوید(انقلاب)، نوشاد مومن(کلکتہ)، فیضان احمد، ڈاکٹر ریحان غنی (پندار)،راشد احمد (قومی تنظیم)، ڈاکٹر شہباز عالم (راشٹریہ سہارا) اور محفوظ عالم( ETV اردو)کی شرکت ہوگی جب کہ تیسرا اجلاس تین بجے سے شروع ہوگا اور۴؍ بجے شام تک جاری رہے گا جس کی مشترکہ صدارت پرویز حفیظ (کولکاتا)، ڈاکٹر مشتاق احمد اور ایس ایم اشرف فرید فرمائیں گے اور اس میں بحیثیت مقالہ نگار اودھیش پریت (ہندوستان)، قمر صدیقی( ممبئی)،دانش ریاض (ممبئی)، اشرف استھانوی، خورشید پرویز صدیقی، شمس تبریز قاسمی (دہلی)، محمد راشداحمد (سنگم) اور نورالسلام ندوی حصہ لیں گے۔ مذکورہ تینوں اجلاس کی نظامت کے فرائض محترمہ شگفتہ یاسمین انجام دیں گی۔
سکریٹری اکادمی نے بتایا کہ اس دوروزہ صحافتی سمینار اور مشاعرے کی تیاریاں اپنے شباب پر ہیں۔ تمام متعلقہ شخصیتوں سے مسلسل رابطے قائم ہیں اور ضروری امور انجام دئے جارہے ہیں۔
انہوں نے یقینی انداز میں کہاکہ سابقہ پروگرام کی طرح، اکادمی کا یہ پروگرام بھی اپنی افادیت اور مقبولیت کے لحاظ سے تاریخ ساز ہوگا اور محبان اردو کی دعائیں اور ان کی شرکت اس کی رونق دوبالا کر دے گی۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...