تعلیم و تربیت کے ذریعہ ہی انسان اعتدال پسند بن سکتا ہے:جیٹلی

ممبئی میں منعقدہ تعلیم و تربیت کانفرنس میں مرکزی وزیر ارون جیٹلی کا بیان کہا ” تعلیم و تربیت ہی انسان کو متوازن بنانے کا سب سے عظیم ذریعہ، کمیونٹی کی ترقی کا واحد ذریعہ علم کا حصول ہے”
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے ملک کے سات مدارس میں پائلٹ پروجیکٹ کے تحت طلبا کےلئے ورچول کلاس روم کی خاطر ویلوایبل ایجوٹینمنٹ کے ساتھ معاہدات پر دستخط کئے”
دانش ریاض برائے معیشت ڈاٹ اِن
ممبئی:(معیشت نیوز) پوری دنیا میں کساد بازاری چھائی ہوئی ہے لوگ شرح سودکم کرنے کے ساتھ اب سیونگ اکائونٹ پر ٹیکس لگا رہے ہیں۔امریکہ جو دنیا کا معاشی کھلاڑی کہلاتا ہے ڈانواڈول صورتحال کا سامنا کر رہا ہے۔چین کی حالت بھی خستہ ہے۔ جاپان،سائوتھ افریقہ ،روس غرض کہ پوری دنیا میں معاشی مندی چھائی ہوئی ہے لیکن شکر ہے کہ ہندوستان اس سے بچا ہوا ہے‘‘ان خیالات کا اظہار مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے بمبئی اسٹاک ایکسچینج میں’’ تعلیم و تربیت‘‘ کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ ’’ہندوستان ایک تکثیری سماج ہے جہاں تمام لوگوں کے ساتھ مل کر ہی ترقی کی راہیں طے کی جاسکتی ہیں۔امریکہ کے انتخابات میں ہونے والے ڈائیلاگ کو دیکھیں تو محسوس ہوگا کہ وہاں کن موضوعات کو بحث کا موضوع بنایا جا رہا ہے لیکن ہندوستان میں ہم تعلیم کو اہم تسلیم کرتے ہیں۔‘‘
وزیر خزانہ نے کہا کہ ’’حکومت کی طرف سے جو بھی یوجنائیں شروع کی گئی ہیں اس کا اثر کم از کم یہ ہوا ہے کہ خط افلاس سےکم پر زندگی گذارنے والوں کی تعداد گھٹی ہے اور فیصدی کے اعتبار سےجو تعداد کبھی ۲۹ ہوا کرتی تھی اب وہ ۲۰ یا بائیس تک آگئی ہے‘‘۔
اس موقع پر کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئےانہوں نےکہا کہ’’ تعلیم کے ساتھ تربیت انسان کو متوازن بناتا ہے،گاندھی جی کہا کرتے تھے کہ مذہب اچھی باتوں کی تعلیم دیتا ہے کیونکہ تمام مذاہب کے اندر اچھائیاں ہیں لہذا تعلیم کے ساتھ تربیت ہی کمیونٹی کوآگے لے جاسکتی ہے‘‘
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے چانسلر ظفر سریش والا کی ایماء پر بلائی گئی کانفرنس میں جہاںممبئی کی سرکردہ شخصیات نے شرکت کی وہیں بی جے پی و کانگریس کے اہم لیڈران بھی موجود تھے۔لہذا مسلمانوں کی بڑی تعداد کو خطاب کرتے ہوئے ارون جیٹلی نے کہا کہ ’’ظفر سریش والا توڑنے کے بجائے جوڑنےوالی باتوں پر زیادہ توجہ دیتے ہیںابھی مدارس کو نئی ٹیکنالوجی سے آہنگ کرنے پر جو معاہدہ ہوا ہے وہ اس بات کی بھی دلیل ہے کہ ظفر کمیونیٹی کو نئی دنیا سے ہم آہنگ کر رہے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ ’’ اقلیتوں اورسماج کےپچھڑے طبقوں کے بیچ تعلیمی مواقع فراہم کرانے کےلئےاٹھائے جارہے اقدام کے لئے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے چانسلرظفرسریش والا کی جتنی تعریف کی جائے وہ کم ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’بمبئی اسٹاک ایکسچینج میں یہ پروگرام منعقد کرنا بھی اس بات کی دلیل ہے کہ لوگ یہاں آئیں اور کاروبار کی دنیا کا معائنہ کریں۔‘‘
واضح رہے کہ وزیر خزانہ نے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کی طرف سےظفرسریش والا اورویلوایبل ایجوٹینمنٹ پرائیویٹ لمیٹیڈ کے ڈائریکٹر جناب امہیٹے کے بیچ کئے گئے معاہدے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’مدارس کے اندر اگر سائنس و ٹیکنالوجی کی تعلیم آئے گی تو یقیناً انہیں نئی دنیا سے آشنا ہونے کا بہتتر موقع ملےگا۔ویلوایبل ایجوٹینمنٹ پرائیویٹ لمیٹیڈ نے ملک کےسات مدارس میں ورچول کلاسیزتیار کرنے کے لئے خاص ٹیکنالوجی تیار کی ہے۔
اس موقع پر جیٹلی نے کہا کہ’’ سیاسی استحکام اور مضبوط معیشت نےمجموعی ترقی کے لئے ہندوستانیوں کومختلف مواقع فراہم کئےہیں۔ “مودرا” لون اسکیم کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ’’ اس کی وجہ سے اقلیتوں اورسماج کے پچھڑے طبقےکو قرض حاصل کرنے کا موقع ملاہے تاکہ وہ ترقی کے میدان میں آگے بڑھ سکیں۔ صرف ایک سال میں مودرا کے تحت 3 کروڑ لوگوں نے لون حاصل کیا ہے‘‘۔
پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے ظفر سریش والا نے کہا کہ’’ مدارس میں پڑھنے والے وہ طلبا جو 10 سال تک مدارس میں پڑھتے ہیں اوراسکول نہیں جاتے جبکہ دنیاوی تعلیم سے بھی محروم رہتےہیں ۔یہی وجہ ہے کہ وہ قومی دھارا میں بھی شامل نہیں ہوپاتےیہی وجہ ہے کہہم نے مدارس کی مدد کے لئے بہت حد تک کوشش کی ہے خاص طور پرجب سےحکومت نے مدارس کی تجدید کاری کےلئے کثیر رقم مختص کئے ہیں لیکن المیہ یہ ہے کہ اسے خرچ نہیں کیا جارہا ہے۔ لہذا ہم نے سوچا کہ مانو اور ایلوایبل گروپ ایجوکیشن اور ٹیکنالوجی کو ساتھ لاتے ہیں اور ملک کے 7 مدارس میں ایک پائلٹ پروجیکٹ شروع کرتےہیں،ہمیں خوشی ہے کہ سات مدارس نے 8ویں،9ویں، 10 ویں اور بارہویں درجہ کے طلبا کے لئے انگریزی، حساب اور سائنس کا مضمون پائلٹ پروجیکٹ کے تحت لاگو کرنے پرراضی ہوئے ہیں‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’جب طلبا کو ورچول کلاس مل جائے گی تو وہ 10ویں اور 12ویں درجہ تک کی تعلیم حاصل کرپائیں گے اور اس کے بعد سیدھے یونیورسٹی جا سکتے ہیں۔ ایک استاذ منتخبہ مضمون پر ایک کلاس روم میں لیکچر دے گا اور یہ 7 مدارس میں براہ راست ٹیلی کاسٹ ہوگا۔ یہ طلبا اوراساتذہ کے لئے مواصلاتی ذریعہ ہوگا۔”
اس موقع پرجن دیگرمعزز مہمانان کرام نےخطاب کیا ان میں مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹیکے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد اسلم پرویز، سنٹرل بینک آف انڈیا کے سی ایم ڈی راجیو رشی، یونین بینک آف انڈیا کے سی ایم ڈی ارون تیواری،چنئی کے معروف عالم دین مونالا محمد شمس الدین قاسمی، بی ایس ای کےایم ڈی اور سی ای او آشیش کمار چوہان، اور سیبی کے کل وقتی رکن راجیو کمار اگروال شامل ہیں۔