Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

کمپنی کو نئی بلندیوں پر پہنچانے کے رہنما اصول

by | Sep 20, 2016

کمپنی لوگو

عبدالمنعم فائز،شریعہ بزنس
کمپنی کا ہر گزرتا دن اسے تباہی کے قریب لےجا رہا تھا۔ لوگ خزاں رسیدہ پتوں کی طرح یکے بعد دیگرے کمپنی چھوڑ کر جارہے تھے۔ مگر پھر اس کمپنی کو ایک کرشماتی صلاحیتوں کا نوجوان میسر آگیا۔ بازی پلٹ گئی۔ تباہی نے یوٹرن لیا اور خوشحالی کی منزلیں طے ہونے لگیں۔ کمپنی مہینوں کا سفر دنوں میں طے کرنے لگی۔ ہیومن ریسورس کے ماہرین کہتے ہیں کہ ہارپ کلر نے ثابت کردکھایا کہ محنت، لگن اور کوشش ناممکن کو بھی ممکن بنادیتی ہے۔ ہارپ کلر نے کمپنی کو کامیاب بنانے کے لیے کئی حربے آزمائے۔

اس کا ایک حیرت انگیز اور سبق آموز انداز یہ بھی تھا کہ جب وہ کمپنی کا دورہ کرتا تو ہر ہر ملازم کو اس کا نام لے کر پکارتا۔ اس نے ایک شخص کو صرف اسی کام کے لیے رکھا تھا کہ سب ملازمین کے نام یاد کرے۔ جیسے ہی کوئی ملازم قریب آتا تو وہ شخص جلدی سے ہارپ کلر کو اس کا نام بتادیتا۔ یوں جب کمپنی کا سی ای او ایک ملازم کو نام لے کر پکارتا تو ملازم کا سیروں خون بڑھ جاتا۔ ملازمین کو نام لے کر پکارنے سے کمپنی دنوں میں کامیابی کی شاہراہ پر گامزن ہوگئی۔ آئیے! دیکھتے ہیں کہ پیسہ خرچ کیے بغیر ملازم سے کس طرح کام لیا جاسکتا ہے: توجہ دیجیے
جب کوئی ملازم کام کرتا ہے تو آپ اس کی تعریف کیجئے۔ اس ملازم کو اہمیت دیجئے۔ اس کے کام کو اہم سمجھئے۔ یقین کیجئے کہ اکثر منیجرز صرف اس وجہ سے ناکام رہتے ہیں کہ وہ اپنے ملازمین کے کام کو اہم نہیں سمجھتے۔ ان کے خیال میں بے روزگار افراد کی بہت بڑی تعداد سڑکوں پر جوتے چٹخارہی ہے۔ اس ملازم کو نکال دیں گے تو ہزاروں نئے مل جائیں گے۔ حالانکہ یہ مینجمنٹ کا بدترین طریقہ ہے۔ منیر نیازی نے کہا تھا ؎ ہمیشہ دیر کردیتا ہوں میں ہراک کام کرنے میں
اس لیے منیجر کے لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ بروقت اور فی الفور تعریف کرے۔ اگر کسی ملازم نے اچھا کام کیا ہے تو اس کی تعریف میں دیر مت کریں۔
انفرادی توجہ
بہت سے بزنس مالکان، سی ای اوز دفتر آتے ہیں، اپنے ماتحت منیجرز کی میٹنگ بلاتے ہیں۔ سب کو ایک لیکچر دیتے ہیں اور پھر کمپنی کی ترقی کا خواب دیکھنا شروع کردیتے ہیں۔ یاد رکھئے! ہر انسان انفرادی توجہ چاہتا ہے۔ لوگوں کو اس سے کوئی سروکار نہیں کہ آپ کتنے بڑے آدمی ہیں، لوگ یہ دیکھتے ہیں کہ آپ ان کا کس قدر خیال رکھتے ہیں۔ اس لیے ہر ہر ملازم پر انفرادی توجہ دیں۔ آپ اس میں جس قدر کامیاب ہوں گے، اسی قدر ملازم دلجمعی سے کام کرے گا۔
تربیت
دنیا میں کوئی ایسا شخص نہیں جو آج یہ کہہ سکے کہ ملازمین کو ٹریننگ دینے کا کوئی فائدہ نہیں۔ آج ہر کمپنی اور ہر ادارہ اپنے ملازمین کو تربیت دیتا ہے۔ ٹریننگ کی کوئی عمر نہیں اور نہ ہی اس کی کوئی حد مقرر ہے۔ جتنا ہوسکے ٹریننگ دیں اور جب تک ہوسکے ملازمین کو نت نئی چیزیں سکھاتے رہیں۔ ٹریننگ اب پیسے کا ضیاع نہیں، ایک سرمایہ کاری ہے۔ جو ادارہ جتنی سرمایہ کاری کرے گا، وہ اتنا ہی کامیاب کہلائے گا۔
ملازم کا مستقبل
ہر ملازم یہ جاننا چاہتا ہے کہ اس کا مستقبل کیسا ہوگا؟ اس کی ترقی کے مواقع کہاں اور کتنے ہیں؟ کیا اسی کمپنی میں آگے بڑھنے کا امکان ہے کہ نہیں؟ یہ ایسا سوال ہے جو ہر ملازم کے دل میں ہوتا ہے، مگر اکثر لوگ یہ بات زبان سے نہیںکہتے۔ اگر اس کمپنی میں ملازم کو مزید سیکھنے، آگے بڑھنے یا ترقی کرنے کے امکان نہیں نظر آتے تو کچھ ہی عرصے بعد ذہین اور باصلاحیت افراد کہیں اور چلے جائیں گے۔ صرف سست اور کاہل افراد ہی یہاں ٹھہرے ہوں گے۔
ملازم کا عہدہ
آپ کا ملازم ایک شناخت چاہتا ہے۔ اس کوجتنا اچھا عہدہ ملے گا، وہ اتنا ہی خوشی سے کام کرے گا۔ جب آپ کسی ملازم کا عہدہ منتخب کرنے لگیں تو تخلیقی صلاحیت کا مظاہرہ کریں۔ اگر کوئی ملازم اچھا نام ملنے کی وجہ سے خوش ہوتا ہے تو دیر نہ کریں۔ اس کے عہدے کا اچھا سا نام تجویز کریں۔
تقریبات کا اہتمام
اپنے ملازمین کو خوشی کے مواقع بھی فراہم کریں۔ ایک روایتی پارٹی کے بجائے ایسی تقریب جس میں مالک اور ملازم کا فرق ختم ہوجائے۔ کوئی ایسی تقریب منعقد کریں، جس میں تمام کارکنان کو ایک جیسی اہمیت ملے۔ منیجرز، مالکان اور ملازمین آپس میں گھل مل جائیں۔ ایسے مواقع فراہم کرنا تمام بد دل ملازمین کے دلوں کو ایک بار پھر مضبوطی سے جوڑ دیتا ہے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک ) ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی صنعتوں میں سے ایک ہے اور آنے والے برسوں میں اس کے مستقبل کے امکانات بہت روشن ہیں۔ 2025 سے آگے، یہ صنعت تکنیکی ترقی، پالیسی اصلاحات، ماحولیاتی تقاضوں اور صارفین کے بدلتے...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...