اپنےکاروبارکو کامیاب بنانے کے گُر جانئے

بنگلہ دیش میں امرود کا کاروبار کرتے بیوپاری
بنگلہ دیش میں امرود کا کاروبار کرتے بیوپاری

فضل امین، شریعہ بزنس
ایک تاجر ہونے کے ناطے ہمیں یہ تسلیم کرنا پڑے گا کہ ہم صرف اپنے ادارے کی خدمت نہیں کر رہے بلکہ معاشرے کی طرف سے معاشی سرگرمیوں میں ایک نگران کی حیثیت سے بھی کام کر رہے ہیں۔ اس ضمن میں کاروباری حضرات سے یہ امیدیں وابستہ کی جاتی ہیں کہ وہ اعلیٰ پیشہ وارانہ اخلاقی اقدار کا مظاہر کریں گے اور جو ذمہ داریاں ان پر عائد ہوتی ہیں ان کو پورا کریں گے۔
آئیے! دیکھتے ہیں وہ کون سے اقدار ہیں جن پر عمل کرنے سے ایک بزنس مین اپنے فرائض سے سبکدوش ہو سکتا ہے اور اپنے کاروبار اور تجارت کو کامیاب بنا سکتا ہے۔
ایمانداری (Honesty)
٭ کسی بھی صورت سچ کا دامن ہاتھ سے نہ چھوٹے۔
٭ کسٹمرز کے ساتھ جس معیار کا وعدہ کیا جائے اسی معیار کی پروڈکٹ اور مال فراہم کیا جائے۔
٭ کسی وجہ سے گاہک کو ناقص مال پہنچے تو اس کی ذمہ داری قبول کر لیں۔
٭ پروڈکٹ کے ڈیزائن، قیمت اور فراہمی میں دھوکہ دہی سے اجتناب کریں۔
٭ ظاہری اور خفیہ خدمات اور معاہدات کی پاسداری اور احترام کریں۔
ذمہ داری (Responsibility)
٭ کاروباری فیصلوں اور حکمت عملیوں میں اس بات کا لحاظ رکھیں کہ ایسی پروڈکٹ تیار کی جائے جو کسٹمرز کی ضرورت کو پورا کر سکے۔
٭ تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ جابرانہ رویے سے احتراز کریں اور ہر ایک کے ساتھ خوش خلقی سے پیش آئیں۔
٭ معاشی طاقت اور بڑھتے ہوئے کاروبار کے ضمن میں جو معاشرتی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں ان کو بجا لائیں۔
٭ فیصلہ کرتے وقت ماحول اور فضا کی حفاظت کی ذمہ داری کا بھی خیال رکھیں۔
معاملات میں صفائی (Fairness)
٭ پروڈکٹس بیچنے، تشہیر کرنے اور گفتگو کرنے میں مبہم انداز اور مہمل تعبیرات سے پرہیز کریں۔
٭ ان تمام چالوں اور کارستانیوں کو ٹھکرائیں جو کسٹمرز کے اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کا سبب ہوں۔
٭ جھوٹے اعلانات اور ظالمانہ قیمتیں مقرر کرنے سے اجتناب کریں۔
٭ جب پارٹنرشب میں فائدہ اور نفع نظر نہ آتا ہو تو پارٹنرشپ کو اختیار نہ کریں۔
٭ ملازمین، گاہک اور شراکت داروں کی ذاتی معلومات کو صیغہ راز میں رکھیں۔
احترام (Respect)
٭ رنگ، نسل، جنس، ذات اور زبان کی وجہ سے غیر انسانی سلوک اور امتیازی برتاؤ سے حد درجہ احتیاط برتیں۔
٭ کسٹمرز کی شکایات اور ضروریات کو غور سے سنیں اور ان کے مسائل کا مخلصانہ اور ذمہ دارانہ حل پیش کریں۔
٭ ملازمین، کنسلٹنٹ اور شراکت داروں کی مخلصانہ خدمات کا اعتراف اور احترام کریں۔
٭ کاروباری حریفوں سمیت ہر کسی سے ایسا رویہ رکھیں جیسے رویے کی آپ دوسروں سے توقع رکھتے ہیں۔
شفافیت (Tarnsparency)
اسٹیک ہولڈرز اور کسٹمرز کی طرف سے تعمیری تنقید برادشت کریں اور مثبت حل نکالیں۔
٭ ایسے خصوصی اقدامات اور مثالی مینجمنٹ کریں جن سے پروڈکٹ یا سروس رسک کا احتمال اور امکان کم سے کم ہو جائے۔
٭ تمام اراکین بورڈ کے ساتھ صاف شفاف تعلق اور روابط رکھیں۔
٭ قیمتوں کا گوشوارہ، مالیاتی و تجارتی اصطلاحات اور موجودہ پرائس ڈیل کی خوب وضاحت کریں تاکہ کوئی کسٹمر دھوکے اور ابہام میں نہ رہے۔
شہریت (Citizenship)
٭ کاروباری مہم کے دوران معاشی، معاشرتی، ماحولیاتی اور اپنی قانونی ذمہ داریاں پوری کریں۔
٭ معاشرے کے غریب اور لاچارلوگوں کی فلاح بہبود کے لیے کوشش کریں اور انہیں سستے داموں چیزیں مہیا کریں۔
٭ ملکی ترقی کی خاطر شراکت داروں اور پیداکاروں کے ساتھ معاملات میں صفائی اور درستگی اختیار کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *